1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ریاستی الیکشن: انگیلا میرکل کا امتحان

6 مئی 2012

جرمنی کی دو وفاقی ریاستوں میں اس ماہ کے دوران ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ ایک ریاست شلیزوک ہولشٹائن میں آج ریاستی اسمبلی کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

یورپ بھر میں یوں تو تمام نگاہیں فرانس کے صدارتی الیکشن پر جمی ہیں کیونکہ اس الیکشن کے یورپی اقتصادیات اور سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ اسی طرح یونان کے پارلیمانی انتخابات بھی یورو زون اور اس کی کرنسی یورو کے استحکام اور یورپی اتحاد و یگانگت کے لیے اہم ہیں لیکن ایک جرمن صوبے یا ریاست شلیزوک ہولشٹائن (Schleswig-Holstein) میں صوبائی اسمبلی کے چناؤ کے لیے آج چھ مئی کو ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ یہ انتخابات جرمن چانسلر کی مقبولیت کا ایک امتحان قرار دیے جا رہے ہیں۔

شلیزوک ہولشٹائن کی اسمبلی میں پائریٹ بھی جگہ حاصل کر سکتی ہےتصویر: dapd

جرمنی کے شمال میں واقع بقیہ ریاستوں کے مقابلے میں قدرے چھوٹی اس ریاست شلیزوک ہولشٹائن کےاٹھائیس لاکھ (2.8 ملین) ووٹرز اپنی ریاستی اسمبلی منتخب کر رہے ہیں۔ بظاہر یہ انتخابات ایک چھوٹی ریاست میں ہیں لیکن اس کا اثر سارے جرمنی میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شلیزوک ہولشٹائن میں ہونے والی ووٹنگ کا اثر اگلے سولہ ماہ پر بھی پھیل سکتا ہے۔ اس ریاست میں ووٹنگ کے بعد جو نتیجہ سامنے آئے گا، اُسے یقینی طور پر چانسلر انگیلا میرکل اور ان کی یورو زون کے بحران سے نمٹنے کی پالیسی بارے عوامی فیصلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

اس جرمن ریاست میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے الیکشن کی مناسبت سے رائے عامہ کے جائزے یہ بتاتے ہیں کہ دونوں بڑی سیاسی پارٹیاں کانٹے دار مقابلے میں شریک ہیں۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) اور کرسچین ڈیموکریٹک یونین (CDU) کے درمیان انتہائی سخت مقابلہ ہے۔ ان میں سے کوئی ایک بھی جماعت ریاستی پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل کرنے سے محروم رہ سکتی ہے۔ دونوں پارٹیوں کو تیس فیصد مقبول عوامی ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ ایک نئی سیاسی جماعت پائریٹ پارٹی کو اتنے ووٹ مل سکتے ہیں کہ وہ ریاستی پارلیمنٹ میں اپنے اراکین کو بھیج سکے گی۔

شلیزوک ہولشٹائن کے الیکشن انگیلا میرکل کی پالیسیوں کا ٹیسٹ خیال کیے جا رہے ہیںتصویر: dapd

گزشتہ مختلف ریاستی اسمبلیوں کی طرح شلیزوک ہولشٹائن میں ہونے والے انتخابات بھی چانسلر میرکل کی مرکز میں قائم مخلوط حکومت کی جونیئر پارٹنر فری ڈیموکریٹک پارٹی (FDP) کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں لا سکیں گے۔ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ شلیزوک ہولشٹائن میں مطلوبہ ووٹ نہ ملنے کی صورت میں فری ڈیموکریٹک پارٹی وہاں کی صوبائی اسمبلی سے خارج ہو جائے۔

ایک ہفتے کے بعد یعنی اگلے اتوار کے روز جرمنی کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا (North Rhine-Westphalia) کی اسمبلی کا چناؤ ہو رہا ہے اور اگر اس الیکشن میں بھی فری ڈیموکریٹک پارٹی ریاستی پارلیمنٹ میں جگہ حاصل کرنے سے قاصر رہی تو پھر اس کے وفاقی کابینہ میں شامل وزراء کی موجودگی پر سوال اٹھائے جا سکیں گے۔ اس کے علاوہ اگلے پارلیمانی الیکشن میں اس جماعت کی مرکزی دھارے میں موجودگی کی کیا حیثیت ہو گی، یہ بھی ایک اہم سوال ہے۔ جرمن انتخابی قانون کے مطابق وفاقی یا ریاستی پارلیمنٹ میں جگہ حاصل کرنے کے لیے کم از کم پانچ فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

ah/aa (AFP)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں