جرمن ریسرچ: بحالی صحت کے لیے روزہ رکھنا انتہائی مفید
شمشیر حیدر
14 جنوری 2019
جرمنی میں بحالی صحت کے لیے روزے کے بارے میں ایک اہم تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ روزہ رکھنا انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ بحالی صحت کے لیے روزہ موٹاپے سمیت کئی دائمی امراض کے علاج میں معاون ہوتا ہے۔
اشتہار
'بحالی صحت کے لیے روزہ‘
اس روزے سے مراد یہ ہے کہ انسان صحت کی بحالی کے لیے کسی پرسکون جگہ پر مکمل آرام کرے اور اس دوران پانی کے علاوہ دیگر خوراک ترک کر دے۔
اپنی نوعیت کے اب تک کے سب سے جامع اور سائنسی تحقیقی جائزے میں چودہ سو سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ صحت سے متعلق موقر سمجھے جانے والے ’پلوس ون‘ جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قریب ڈیڑھ ہزار افراد نے جرمنی کے جنوبی علاقے میں واقع کونسٹانس جھیل کے قریب ایک کلینک میں پانچ سے لے کر بیس دن تک بحالی صحت کے لیے روزے رکھے۔
یہ تحقیق کونسٹانس کے معروف بوخینگر کلینک اور برلن یونیورسٹی ہسپتال کے تعاون سے کی گئی تھی۔ اوٹو بوخینگر غذا کے ذریعے علاج کرنے کے جرمن طریقہ کار کے بانی سمجھے جاتے ہیں۔
روزے کے فوائد
ان افراد کا جائزہ لینے والے طبی محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ روزہ رکھنے والے افراد کی صحت پر متعدد مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق روزے کے دوران انسانی جسم گلوکوز کے ذریعے توانائی حاصل کرنے کی بجائے جسم میں موجود چکنائی یا چربیلے مادے کو استعمال میں لاتا ہے۔
مختلف ممالک میں ماہ رمضان کی رسوم
پیر کے روز یورپ اور دنیا کے مختلف ممالک میں پہلا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں بسنے والے مسلمان اس مہینے کا استقبال کیسے کرتے ہیں؟ دیکھیے اس پِکچر گیلری میں
تصویر: picture-alliance/Zuma Press
ساراجیوو – بوسنیا
سراجیوو میں مقامی روایات کے مطابق ہر روز افطار کے وقت توپ چلائی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zuma Press
چاند دیکھنے کی روایت
تصویر میں تیونسی شہری دوربین کی مدد سے رمضان کا چاند دیکھ رہے ہیں۔ دوربین کے علاوہ کئی ملکوں میں کھلی آنکھوں سے چاند دیکھنے کی روایت بھی ہے، اسی لیے مختلف ممالک میں رمضان کا آغاز بھی مختلف دنوں میں ہوتا ہے۔
مصر میں ماہ رمضان کے دوران روایتی لالٹین روشن کرنا جزو لازم سمجھی جاتی ہے۔ قاہرہ کی شاہراہ سیدہ زینب پر رمضان شروع ہوتے ہی یہ لالٹینیں فروخت کے لیے رکھ دی گئی ہیں۔
تصویر: DW/A. Al Badry
استنبول کی نیلی مسجد میں نماز تراویح پڑھتی خواتین
استنبول کی سلطان احمد مسجد کو نیلی مسجد بھی کہا جاتا ہے۔ پہلے روزے کے بعد ترک خواتین یہاں نماز تراویح پڑھ رہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/E. Eladi
غزہ، فلسطین
مصر کی طرح غزہ کے بازاروں میں بھی رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی رنگ برنگی لالٹینیں روشن ہو جاتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Zuma Press
تہران کے بازار اور افطاری کا سامان
ایران میں بھی افطار کے لیے خصوصی پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ تہران کے بازاروں میں رمضان کے آغاز سے ہی خریداروں کا رش بڑھ جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/F. Bahrami
پاکستان، کھجوریں اور پکوڑے
پاکستان بھر میں رمضان کی آمد کے ساتھ ہی بازاروں میں ہر طرف کھجوریں، پکوڑے اور سموسے دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Zuma Press
الجزائر، افطار اور مٹھائی
الجزائر میں رمضان کے مہینے میں شہد اور مٹھائی روزے رکھنے والوں میں مقبول ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Belghoul
کابل کی بیکریاں
کابل میں بھی رمضان کے مہینے میں بیکریوں میں مٹھائی خریدنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Gul
9 تصاویر1 | 9
علاوہ ازیں روزے داروں کا وزن بھی کم ہوا یوں یہ موٹاپے کے علاج کے لیے موزوں طریقہ قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بحالی صحت کے لیے روزہ رکھنے والے افراد کے معدے کا سائز بھی کم ہوا اور کولیسٹرول کے درجے میں بھی کمی واقع ہوئی۔
بحالی صحت روزہ پروگرام میں شامل افراد کا بلڈ پریشر بھی نارمل ہوا اور خون میں گلوکوز کی مقدار بھی بہتر ہوئی۔ ماہرین نے اپنے جائزے میں یہ بھی بتایا کہ روزہ رکھنا امراض قلب سے بچاؤ کے علاوہ شوگر اور ہائپر ٹینش کے مریضوں کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
دائمی امراض
اس تحقیقی مطالعے کے نتائج میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بحالی صحت کے لیے روزہ رکھنا کئی دائمی امراض کے علاج میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر جائزے میں شریک 84 فیصد افراد میں آرتھرائٹس (جوڑوں کا درد) خون میں چکنائی کی زیادہ مقدار اور جگر کی سوزش جیسے دائمی امراض میں بہتری دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ 93 فیصد افراد نے بتایا کہ بحالی صحت کے لیے روزہ رکھنے کے دوران انہیں بھوک محسوس نہیں ہوئی۔
منفی اثرات
ڈاکٹروں نے اس دوران جائزے میں شریک افراد پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا جائزہ بھی لیا۔ اس دوران تاہم صرف چند شرکا میں روزہ رکھنے کے پہلے تین روز کے دوران سر درد اور بے خوابی جیسے منفی اثرات دیکھے گئے۔
ذیابیطس سے محفوظ رہنا ممکن ہے
ذیابیطس کی پانچ اقسام بتائی جاتی ہیں۔ اس کی ایک قسم ’ذیابیطُس ٹائپ ٹو‘ سے بچاؤ آسان ہے۔ بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہونے سے صحت مند رہا جا سکتا ہے۔
تصویر: Colourbox/L. Dolgachov
زیادہ وزن خطرناک ہے
وزن کی زیادتی یقینی طور پر ایک خطرناک علامت ہے۔ اگر آپ کا وزن بہت زیادہ ہے تو پھر آپ ذیابیطس کی راہ پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa
وزان کم کرنے کی کوشش بہت ضروری ہے
زیادہ وزن کو کم کرنے کے لیے خوراک پر کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلی ورزش، جاگنگ، یا پیدل چلنا بہت ضروری خیال کیا گیا ہے۔ تیس سے ساٹھ منٹ کی ورزش یا واک بہت اہم ہے۔
تصویر: Ronaldo Schemidt/AFP/Getty Images)
چیپس کھانے سے گریز کریں
چیپس یا ایسی دوسری تلی ہوئی خوراک کھاتے رہنا کسی بھی طور پر صحت مندانہ عادت نہیں ہے۔ ایسی عادتوں سے ذیابیطُس کی ٹائپ ٹُو یا diabetes mellitus کا لاحق ہو جانا یقینی ہو جاتا ہے۔
تصویر: DW/E. Grenier
منہ کا ذائقہ، موٹاپے کو دعوت دینا ہے
چیپس، چاکلیٹ، پیزا، کیک اور ایسی دوسرے فوڈ آئٹمز’جنک فوڈ‘ میں شمار ہوتے ہیں۔ ایسی اشیا کو ’کیلوریز بم‘ قرار دیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ صرف ایک منٹ کے لیے انسانی منہ میں رہتی ہیں لیکن ان سے بننے والی چربی ساری عمر ساتھ نہیں چھوڑتی۔
تصویر: Colourbox
پھلوں سے رغبت پیدا کریں
ماہرینِ خوراک کا خیال ہے کہ چاکلیٹ یا کیک کھانے کی شدید طلب ہو رہی ہو تو ایک سیب یا ایک ناشپاتی زیادہ فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے منہ کے ذائقے کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔
تصویر: Colourbox
کھانا پکانے کا انداز تبدیل کریں
کھانا پکاتے ہوئے صحت مندانہ طریقہ یعنی کم گھی کا استعمال ایک مناسب انداز ہے۔ مچھلی یا گوشت کے ٹکڑوں کو تیل میں فرائی کرنے کے بجائے اسٹیم کے ذریعے پکائیں۔ جتنی چربی یا گھی انسانی بدن کے اندر جائے گا، اتنا ہی خطرناک ہو گا۔
تصویر: DW/A. Islam
مشروبات سے بھی گریز
بازار میں دستیاب مشروبات سے بھی گریز کرنا بہت ضروری ہے۔ ایک گیس والی بوتل میں چھتیس چینی کے کیوبز کے برابر شکر ہوتی ہے۔ کسی مشروب کی طلب کے وقت پانی یا چائے کا استعمال بہتر ہوتا ہے، بس اس کے لیے عادت بنانی پڑتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/A. Devlin
تازہ پھلوں یا سبزیوں کا جوس
مشروبات کے متبادل کے طور پر تازہ پھلوں یا سبزیوں کا جوس یا ’سمُودی‘ کا استعمال ایک صحت مند رویہ خیال کیا جاتا ہے۔ سمودی سے لذت اور تازگی حاصل ہوتی ہے۔
تصویر: Colorbox/M. Anwarul Kabir Choudhury
بیئر بھی وزن بڑھاتی ہے
یہ ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ الکوحل کے حامل ڈرنکس وزن بڑھاتے ہیں۔ نصف لٹر بیئر میں دو سو کیلوریز ہوتی ہیں۔
تصویر: Fotolia/Alexander Raths
شراب بھی مضر صحت ہے
الکوحل یا شراب پینے سے بھی وزن بڑھتا ہے۔ نصف لٹر شراب یا وائن میں تین سو کیلوریز ہوتی ہیں۔ زیادہ وزن رکھتے ہوئے شراب کے استعمال سے خون میں شکر کی مقدا بڑھ جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Foodfolio
کافی پیئں جی بھر کے
کافی بڑے شوق سے استعمال کریں۔ طبی ریسرچر نے پتا چلایا ہے کہ کافی میں ایسا مواد ہوتا ہے انسانی بدن میں چینی کے میٹابولزم کے کنٹرول کا باعث بنتا ہے۔ ایک عام آدمی کافی کے چھ کپ روزانہ کی بنیاد پر پی سکتا ہے۔
تصویر: Imago/imagebroker/siepmann
اچھی نیند صحت کی ضمانت
نیند سے بہتر کوئی دوا نہیں۔ بہتر نیند کے حامل لوگ صحت مند ہوتے ہیں۔ بہتر نیند کے ساتھ ورزش ایک طرح سے سونے پر سہاگے کے مساوی قرار دی جاتی ہے۔ نیند کے دوران بھی بدن کی کیلوریز استعمال ہوتی ہیں اور چربیلے مادے ٹوٹتے ہیں۔