جرمن ریلوے اسٹیشنوں، ٹرینوں میں چوری اور جیب تراشی میں اضافہ
22 دسمبر 2022
جرمن ریلوے اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں اس سال چوری اور جیب تراشی کے واقعات میں پچاس سے ستر فیصد تک اضافہ دیکھا گیا، جو بالخصوص نو یورو ماہانہ کی ٹکٹ والی سہ ماہی میں ہوا جب ہر روز تقریباﹰ پورا ملک ہی سفر میں ہوتا تھا۔
اشتہار
جرمنی میں اس سال جون کے اوائل سے لے کر اگست کے آخر تک وفاقی حکومت اور تمام صوبوں کی مقامی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں نے مل کر فروری میں شروع ہو کر اب تک جاری روسی یوکرینی جنگ کے نتیجے میں توانائی کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافے کے پیش نظر عوام کی سہولت کے لیے ایک بےمثال فیصلہ کیا تھا۔
اربوں یورو مالیت کی سبسڈی والے اس حکومتی اقدام کے تحت ملک بھر میں کوئی بھی شہری صرف نو یورو ماہانہ کی انفرادی ٹکٹ خرید کر پورے جرمنی میں ہر قسم کی بسوں، ٹراموں اور علاقائی ریل گاڑیوں میں لامحدود مرتبہ سفر کر سکتا تھا۔
اس خصوصی سہولت سے، جسے خاص طور پر کورونا وائرس کی عالمی وبا کے نقطہ عروج کے بعد بہت پسند کیا گیا تھا، کئی ملین جرمن شہریوں اور اس ملک میں مقیم غیر ملکیوں نے بہت فائدہ اٹھایا تھا اور اس پوری سہ ماہی کے دوران ہر روز لگتا یہ تھا کہ جیسے پورا ملک ہی سفر پر نکل پڑا ہو۔
جیب تراشی اور چوری کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ
جرمنی میں عام شہری ذاتی موٹر گاڑیوں کے علاوہ مختصر یا طویل فاصلے کے سفر پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی بڑے شوق سے کرتے ہیں۔ ایسے مسافروں کی یومیہ تعداد بالعموم کئی ملین ہوتی ہے۔ تاہم ماہانہ نو یورو کی ٹکٹ والے مہینوں میں تو اضافی طور پر اندرون ملک سفر و سیاحت کا ایسا رجحان دیکھنے میں آیا تھا کہ روزانہ کئی کروڑ مرتبہ سفر کیا جانے لگا تھا۔
اس رجحان کا ایک نقصان یہ بھی ہوا کہ جرمن ریلوے اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں پہلے اگر چوری یا جیب تراشی کے واقعات مقابلتاﹰ بہت کم ہوتے تھے، تو ان تین ماہ کے دوران ایسے واقعات کی شرح بھی بہت بڑھ گئی تھی۔
ساحلی علاقوں پرتعطیلات کے لیے یہ بہترین موسم ہے۔ آج ہم متعارف کروائیں گے یورپ کے 10 بہترین ساحل جو سیاحوں کے لیے بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں۔
تصویر: Waldemar Thaut/Zooonar/picture alliance
سانکٹ پیٹر۔ اورڈنگ، جرمنی
شمالی سمندر کا کوئی دوسرا ساحل سانکٹ پیٹر اورڈنگ جیسا نہیں ہو سکتا۔ 12 کلومیٹرطویل اور 2 کلومیٹر کشادہ اس ساحل پر کرسیوں کے لیے کافی جگہ، جو تیز لہروں کے باوجود گیلی بھی نہیں ہوتیں اور اپنی جگہ پر بھی موجود رہتی ہیں۔ جو لوگ ساحل پر ٹہلنے کے ساتھ ساتھ تفریحی سرگرمیوں کی تلاش میں رہتے ہیں، وہ یہاں جہاز رانی، ونڈ سرفنگ یا کائٹ سرفنگ سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Marks
فش لینڈ ڈارس، جرمنی
جرمن بالٹک ساحلی پٹی پر کئی خوبصورت اور آنکھوں سے اوجھل ساحل ہیں۔ فش لینڈ ڈارس کا مغربی ساحل بھی انہی میں سے ایک ہے۔ یہ فطرت سے قربت رکھنے والوں کے لیے سب سے خوبصورت جگہوں میں سے ایک ہے۔ اس حسین ساحل پر جب موسم رنگ بدلتا ہے تو صنوبر کے درخت بالکل کھجور کے درختوں کی طرح نظر آتے ہیں۔
تصویر: Rico Ködder/Zoonar/picture alliance
پلایا ایس ٹرینک، مایورکا، اسپین
مایورکا ساحل گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے لیے بہترین جگہ ہے۔ دارالحکومت لا پالما سے 45 منٹ کی مسافت پر ایس ٹرینک کا شفاف پانی والا یہ ساحل مدہم ردہم میں بہتا ہے۔ مایورکا کا یہ وہ آخری ساحل ہے، جو اب تک مکمل طورسیاحوں کے لیے تیار نہیں ہے۔ ایس ٹرینک کی ریتیلی سر زمین ٹیلوں سے مزین ہے جسے ماحولیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر تعمیری کام کے دوران تبدیل نہیں کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER
لیسکالے، فرانس
اطالوی رویرا بہت آسانی سے فرانسیسی ساحلی پٹی میں ضم ہو جاتا ہے۔ سمندروں کا یہ ملاپ کوٹ دی ایزورکے نام سے جانا جاتا ہے۔ کن اور نیس کے گلیمرس ساحلوں کے ساتھ ایک طویل پٹی موجود ہے۔ ان میں سے بہت سے صرف پیدل یا کشتی کے ذریعے قابل رسائی ہیں۔ سان تروپے کے قریب لیسکالے کا یہ ساحل بے حد مقبول ہے۔
تصویر: picture-alliance/DUMONT Bildarchiv
ایلافونیسی، کریٹے، یونان
یونان میں جزیروں کی تعداد تین ہزار سے زائد ہے۔ ان ساحلوں میں سب سے بڑا کریٹے ہے، جہاں ہر سال 4 ملین سے زیادہ سیاحوں چھٹیاں منانے آتے ہیں۔ چمکتی ریت کے حامل یہ متعدد ساحلی علاقے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER
پرایا دو مارینہ، پرتگال
ایلگاروے کا اس ساحل پر لہریں سرفرز کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ یہ ساحلی پٹی انتہائی قدیم ہے اور اس کے آس پاس جنگل بھی موجود ہیں۔ اطراف میں 30 میٹر اونچی چٹانوں کی وجہ سے پرایا دو مارینہ کو پرتگال کے خوبصورت ترین ساحلوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہاں میراڈورا کے مقام سے اس وسیع ساحل کے منظر سے لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/PantherMedia
پوڈریسے بیچ، بریلا، کروشیا
کروشیا جرمن باشندوں کے لیے چھٹیاں منانے کی ایک پرکشش منزل ہے کیونکہ بحیرہ ایڈریاٹک پر واقع یہ ملک زمینی طور پر قابل رسائی ہے۔ بریلا کے ساحل سیاحوں میں ہر دل عزیز ہے کیونکہ وہ کروشیا میں خوبصورتی کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
ژین ٹین، جرمنی
یہ جنوبی سمندر دراصل جرمنی سے بہت دور ہے، لیکن اس کا ڈسلڈورف شہر کے شمال میں ژین ٹین نامی علاقے سے بھی رابطہ ہے کیونکہ یہاں تیراکی کے لیے ایک علاقہ موجود ہے، جسے جنوبی ژین ٹین دریا کہا جاتا ہے، یہ تیراکی کے لیے ایک قدرتی علاقہ ہے۔ یہاں ایک ڈائیونگ ٹاور اور ایک ریستوراں بھی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Weihrauch
سان سیباستیان، اسپین
کچھ بڑے شہروں کے رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے شہر کے ساحلی علاقے تفریح کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔ سفید ریت کا یہ ساحل سان سیباستیان لوگوں کی اس بنیادی ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ اس علاقے کا موسم عام طور پر چھٹیوں کے لیے موزوں ہوتا ہے۔
تصویر: Imago
کامولیی، اٹلی
ان لوگوں کے لیے جو ساحل سمندر کی چھٹیوں پر ڈولچے ویٹا یعنی اچھی زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو اٹلی کا لیگوریانی ساحلی علاقہ اس مقصد کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔ یہاں کی سب سے مشہور جگہیں پورٹوفینو، چنکیوتیرے یا سان ریمو ہیں۔ یہ ساحل اطالوی رویرا کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
10 تصاویر1 | 10
پچاس سے ستر فیصد تک اضافہ
جرمن شہر ٹریئر میں وفاقی پولیس کے صوبائی سربراہ اشٹیفان ژیگر نے اس سلسلے میں ملکی سطح کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا، ''اس سال ملکی ریلوے اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں میں چوری اور جیب تراشی کے مجرمانہ واقعات کی شرح میں 50 سے لے کر 70 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ اضافہ خاص طور پر جون کے اوائل سے لے کر اگست کے آخر تک نائن یورو ٹکٹ والے مہینوں میں ہوا۔‘‘
اشٹیفان ژیگر نے جرمن خبر رساں دارے ڈی پی اے کو بتایا، ''سالانہ بنیادوں پر ایسے جرائم کی شرح میں اتنا زیادہ اضافہ پریشان کن بات ہے اور سالانہ اوسط کے حوالے سے ایک نیا ریکارڈ بھی۔‘‘
انہوں نے کہا، ''خاص طور پر جون سے اگست تک کی سہ ماہی میں تو چوروں اور جیب کتروں نے بسوں، ٹراموں اور ریل گاڑیوں کے بہت بھرا ہوا رہنے سے فائدہ اٹھایا، جس سے عام مسافروں کا بہت نقصان بھی ہوا۔‘‘
فیڈرل جرمن پولیس ریلوے پولیس بھی
جرمنی میں پولیس کا محکمہ بالعموم صوبائی سطح پر کام کرتا ہے تاہم وفاقی سطح پر فیڈرل پولیس ایک ایسا ادارہ ہے، جس کے اہلکار ملک بھر میں وفاق کی نمائندگی کرتے ہوئے صوبائی پولیس اداروں کی مدد اور قانون نافذ کرنے کا کام کرتے ہیں۔
جرمنی کی فیڈرل پولیس چونکہ پورے ملک میں ریلوے پولیس کے طور پر بھی کام کرتی ہے، اس لیے ملک بھر کے تمام ریلوے اسٹیشنوں اور ریل گاڑیوں وغیرہ میں امن عامہ کو یقینی بنانا اور جرائم کی روک تھام بھی اسی وفاقی پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
ریلوے پولیس کے طور پر فیڈرل جرمن پولیس کے اعلیٰ حکام نے ان دنوں کرسمس کی تیاریوں اور مسافروں کی تعداد ایک بار پھر بہت زیادہ ہو جانے کے پیش نظر صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ چوروں اور جیب کتروں سے بچنے کے لیے عام مسافر پبلک ٹرانسپورٹ میں اور ریلوے اسٹیشنوں پر اپنے سامان اور قیمتی اشیاء کا خاص طور پر دھیان رکھیں۔
اس کے علاوہ ہجوم سے بچنے کی کوشش کی جائے اور بٹوے اور موبائل فون جیسے قیمتی اشیاء جیبوں میں رکھ کر جیکٹوں کی زپیں یا بٹن بھی بند رکھے جائیں۔
م م / ع ا (ڈی پی اے، دی سائٹ)
جرمن ریل گاڑیوں کے بارے میں دس بنیادی حقائق
جرمنی کے ریلوے نظام کے بارے میں مقامی لوگ دس بنیادی معلومات کو ازبر کیے ہوئے ہیں۔ کئی دیگر ملکوں کی طرح اس نظام کی بنیاد بھی ٹکٹوں کے حصول، نشستوں کے تحفظ اور مختلف ریل گاڑیوں کی شناخت پر مبنی ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG
اسٹیشن پر ہونے والے اعلانات
جرمنی کے ریلوے اسٹیشنوں پر ریل گاڑیوں کی آمد کے اعلانات کو کئی لوگ سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ لاؤڈ اسپیکروں کے غیر معیاری ہونے کو قرار دیا جاتا ہے۔ اگر آپ کو اعلان سمجھ میں نہیں آیا تو کوئی بات نہیں، ایک جرمن زبان کا ایک محاورہ ہے: ’مجھے تو صرف ٹرین اسٹیشن ہی سمجھ میں آیا‘ جس کا مطلب ہے کہ ’مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا‘۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مختلف قسم کی ٹرینوں کی پہچان
جرمن اسکولوں کے بچے بھی ٹرینوں کی قسام سے واقف ہوتے ہیں۔ ایک انٹرسٹی ایکسپریس ہے، دوسری انٹر سٹی اور تیسری ریجنل ایکسپریس ہے۔ ان کے علاوہ چھوٹے شہروں کے درمیان چلنے والے ریل گاڑیاں بھی ہیں۔ انٹرسٹی ایکسپریس تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔ انٹرسٹی ایکسپریس اور انٹرسٹی ریل گاڑیاں سفید اور سرخ رنگوں کی حامل ہوتی ہیں۔ ریجنل ایکسپریس اور لوکل ٹرینوں کا رنگ عام طور پر سرخ ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas
ہر ریل گاڑی بروقت نہیں پہنچتی
جرمن ریل گاڑیاں کبھی بروقت منزل پر پہنچنے کے حوالے سے جانی جاتی تھیں لیکن اس تاثر میں بتدریج کمی ہوتی جا رہی ہے۔ اب مسافر عموماً ریل گاڑیوں کے منزل پر تاخیر سے پہنچنے کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں۔ پھر بھی جرمن ریل گاڑیوں کے ادارے ڈوئچے بان کے مطابق سن 2018 میں پچھتر فیصد انٹرسٹی ریل گاڑیاں پانچ منٹ تک کی تاخیر سے اپنی منزل پر پہنچی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Tschauner
ٹکٹ خریدنا بہت ضروری ہے
جرمنی میں ریل گاڑی میں سفر کرنے کے حوالے سے عام لوگ یہ احساس رکھتے ہیں کہ پہلے ٹکٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ انٹرسٹی ریل گاڑیوں میں سوار ہونے کے بعد ٹکٹ حاصل کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ ان کے علاوہ دیگر گاڑیوں پر بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر جرمانے کا قوی امکان موجود ہوتا ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG/P. Castagnola
گروپ میں اکھٹے سفر کریں، پیسے بچائیں
پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے لیے علاقائی ریل گاڑیوں پر مختلف قسم کی تفریحی پیکج دستیاب ہوتے ہیں۔ بعض اوقات ایک ٹکٹ پر دو افراد بھی سفر کر سکتے ہیں۔ اس طرح گروپ میں سفر کرنے سے پیسے بچانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene
بائیسکل اور جرمن ریل گاڑیاں
انٹر سٹی ایکسپریس ٹرین پر طے کر کے بند کی جانے والی بائیسکل اگر مقررہ مقام پر رکھی جائے تو درست، بصورت دیگر سفر جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ دیگر ریل گاڑیوں میں بائیسکلوں کے لیے مخصوص بوگیاں ہوتی ہیں۔ سفر کے دوران سائیکل کے لیے بھی اضافی ٹکٹ ضروری ہے۔ جرمنی میں موسم گرما میں سائیکلنگ ایک دلچسپ مشغلہ ہے لہذا سفر شروع کرنے سے قبل ضروری اقدامات پریشانی سے بچا سکتا ہے۔
تصویر: DW/Elizabeth Grenier
’معذرت، یہ جگہ میری ہے!‘
ریل گاڑی کا ٹکٹ خریدنے پر نشست خودبخود تفویض نہیں ہو جاتی بلکہ ’سیٹ ریزرو‘ کرنے کے لیے اضافی رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ عموماً لمبے سفر کے لیے نشستیں محفوظ کرانے کو اہم سمجھا جاتا ہے۔ ہر سیٹ کے محفوظ ہونے کی اطلاع اُس کے اوپر نصب اسکرین پر دیکھی جا سکتی ہے۔ نشست ریزرو ہونے کی صورت میں، اُس پر اگر کوئی بیٹھ جائے تو سیٹ کے حامل مسافر کے لیے اُسے اٹھنا پڑتا ہے۔
تصویر: Deutsche Bahn AG/O. Lang
ریل گاڑی کے مخصوص بوگی کا مناسب جگہ پر انتظار
جرمن ریل گاڑیاں عموماً ہر اسٹیشن پر ایک مخصوص مقام پر کھڑی ہوتی ہیں اور اس طرح مسافروں کو اپنے ڈبے میں داخل ہونے کے لیے آگے پیچھے بھاگنا نہیں پڑتا۔ یہ ڈبہ نشست محفوظ کرانے پر مخصوص کیا جاتا ہے۔ ہر ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر یہ معلومات دستیاب ہوتی ہے کہ ریل گاڑی کے کس نمبر کا ڈبہ کس جگہ ہو گا۔
تصویر: DW/Elizabeth Grenier
ریل گاڑی کے اندر شور مچانا مناسب نہیں
جرمن ریل گاڑیوں میں اپنی پسند کی نشست محفوظ کرائی جا سکتی ہے۔ کھڑکی کے ساتھ بیٹھنا چاہیں یا ڈبے کے اندرونی راستے کی جانب، اسی طرح ایسی سیٹیں بھی دستیاب ہوتی ہیں، جہاں خاموشی سے بیٹھنا لازمی ہوتا ہے۔ ایسی سیٹوں پر موبائل فون تک استعمال کرنے سے اجتناب کیا جاتا ہے۔ ویسے ریل گاڑی کے کسی بھی ڈبے میں شور مچانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
تصویر: picture alliance/dpa/N. Schmidt
بچوں کے لیے بھی خصوصی سہولت
بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے والدین کے لیے بعض مخصوص نشستیں دستیاب ہوتی ہیں۔ انٹرسٹی ٹرین پر بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے والدین کو مخصوص ڈبے کی سہولت دستیاب ہوتی ہے لیکن عام طور پر اس میں زیادہ جگہ نہیں ہوتی۔ کسی بالغ شخص کے ساتھ سفر کرنے پر پندرہ برس تک کی عمر کے بچے بھی ڈوئچے بان کی ریل گاڑی پر بغیر کرائے کے سفر کر سکتے ہیں۔ خاندان کے لیے نشستوں کے تحفظ میں خاص رعایت دی جاتی ہے۔