جرمن سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ
5 فروری 2017رواں برس ستمبر میں ہونے والے انتخابات کی انتخابی مہم کے باضابطہ طور پر شروع ہونے سے قبل سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی عوامی مقبولیت میں حیران کن اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اتوار، پانچ فروری کو رائے عامہ کے جائزے کے مطابق اس وقت ایس پی ڈی کی عوامی حمایت 29 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ ایک ہفتہ قبل یہ 23 فیصد تھی اور ایک ہفتے کے دوران اس میں چھ پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یُو کی مقبولیت 33 فیصد ہے۔ جرمن اخبار بِلڈ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ایس پی ڈی اور سی ڈی یو کے درمیان عوامی حمایت کا فرق چودہ پوائنٹس سے کم ہو کر محض چار پوائنٹس پر آ گیا ہے۔ جولائی سن 2012 کے بعد دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان یہ کم ترین فرق ہے۔ ایس پی ڈی کے سابق لیڈر زیگمار گابریل کے دور میں اس جماعت کی مقبولیت گھٹتے گھٹتے بیس فیصد سے بھی کم ہو کر رہ گئی تھی۔
ایس پی ڈی کی جانب سے یورپی پارلیمنٹ کے سابق صدر مارٹن شلس کو اپنا نیا لیڈر مقرر کرنے کے بعد سے اِس جماعت کو مسلسل عوامی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مارٹن شلس کو جس طرح سارے یورپ میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، وہی احترام اب جرمن عوام نے بھی ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے۔
جرمن سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ جس جذباتی انداز میں مارٹن شلس عوام کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں، اُس سے وہ اپنی سیاسی جماعت کی گم شدہ عوامی مقبولیت کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ صرف ایک آدمی اتنی بڑی تبدیلی کا سبب بن سکتا ہے، یہ حقیقتاً ایک حیران کن عمل ہے۔
مارٹن شلس نے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالنے کے ساتھ انٹرویوز اور سیاسی بیانات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی برسوں سے جرمنی کے اندر پیدا ہونے والی تقسیم سے عوامیت پسندی کو مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ شلس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اگر میرکل سے اُن کا براہ راست مقابلہ ہو تو اُن کی عوامی پسندیدگی چانسلر کی اکتالیس فیصد کے مقابلے میں ستاون فیصد ہے۔