1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن شہری قرض لينے پر مجبور، تازہ سروے

13 ستمبر 2025

بہت سے جرمن شہریوں کو روز مرہ کے اخراجات پورے کرنے اور گھريلو اشياء کی خريداری کے ليے قرض لينا پڑ رہا ہے۔ توقع ہے کہ آئندہ سر برسوں ميں بھی ايک مناسب تناسب ميں لوگ ادھار ليں گے۔

Symbolbild | Geld Währung Euro
تصویر: Burkhard Schubert/Future Image/IMAGO

ايک تازہ سروے ميں يہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے جرمن شہریوں کو روز مرہ کے اخراجات پورے کرنے اور گھريلو اشياء کی خريداری کے ليے قرض لينا پڑ رہا ہے۔ بارکليئز کی جانب سے کرائے گئے اس سروے ميں جولائی اور اگست کے دوران دس ہزار سے زائد افراد سے ان کی رائے لی گئی۔ سروے ريسرچ انسٹيٹيوٹ سوے نے کرايا۔

جرمنی ميں گزشتہ دو برسوں کے دوران 50 سال سے کم عمر کے نصف سے زائد بالغوں نے ضروريات پوری کرنے کے ليے رقم ادھار لی۔ زیادہ تر نے خاندان کے افراد سے مدد لی، جب کہ 40 فيصد نے بینکوں سے اقساط پر قرض ليا۔

سروے ميں شامل 27 نے گاڑيوں سے متعلق اخراجات پورے کرنے کے ليے رقم ادھار لی، 26.6 فيصد نے روز مرہ کی ضروریات جیسے خوراک وغيرہ کے ليے قرض ليا جبکہ 21.4 فيصد نے کپڑوں کے ليے ادھار ليا۔ اٹھارہ فيصد افراد نے ذاتی اخراجات کے ليے قرض ليا۔

جرمنی میں اگست میں افراط زر کی شرح 2.2 فیصد رہی۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتيں اب بھی ايک سال قبل کے مقابلے ميں مہنگی ہيں۔ ماہرين آنے والے مہینوں میں افراط زر کی شرح 2 فیصد سے اوپر رہنے کی توقع کر رہے ہيں۔

کم عمر بالغوں کے قرض لینے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔ 18 تا انتيس سال کی عمر کے 60 فیصد سے زیادہ نوجوانوں نے کہ انہوں نے قرض لیا۔ ان ميں سے ایک تہائی سے زیادہ نے وجہ ضروری اخراجات بتائی۔ 30 سے ​​39 سال کی عمر کے افراد میں 31.6 فیصد نے کہا کہ روز مرہ کی ضروریات قرض لينے کی وجہ بنيں۔

تصویر: INA FASSBENDER/AFP

تمام قرض لینے والوں میں سے تقریباً نصف 47.7 فيصد نے 1,000 يورو سے کم قرض لیا۔

لگ بھگ 200 يور تک کی چھوٹی رقمیں خاص طور پر عام تھیں، 30 سال سے کم عمر 28.8 فيصد افراد نے يہ رقوم قرض ليں۔ جواب دہندگان کے ایک چوتھائی حصے نے بتايا کہ انہوں نے 1,000 سے 5,000 کے درمیان کا قرض ليا۔

مجموعی طور پر تقریباً ہر تین میں سے ایک جرمن شہری يہنی 31.9 فيصد عوام آئندہ دو برسوں ميں ضروريات پوری کرنے کے ليے رقم ادھار لینے کی توقع رکھتی ہے۔

مہنگائی سے نمٹنے کے ليے لوگوں کی مالی مدد، صحيح يا غلط؟

03:09

This browser does not support the video element.

عاصم سليم، ڈی پی اے کے ساتھ

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں