جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں ایک شخص ’تلوار‘ کے ذریعے قتل
1 اگست 2019
جرمن شہر اشٹٹ گارٹ کی پولیس نے عوامی مقام پر ایک شخص کو ’تلوار‘ کے ذریعے قتل کرنے والے مجرم کو گرفتار کر لیا ہے۔
اشتہار
مبینہ قاتل بدھ 31 جولائی کو جرمن شہر اشٹٹ گارٹ کی ایک سڑک پر ایک 36 سالہ شخص سے جھگڑے کے بعد اسے قتل کر کے فرار ہو گیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے تلوار کی مانند دکھائی دینے والا ہتھیار استعمال کیا تھا۔
یہ واقعہ گزشتہ روز اشٹٹ گارٹ شہر کے رہائشی علاقے فزاننہوف میں پیش آیا۔ سرعام پیش آنے والے اس ہولناک واقعے کے عینی شاہدین نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں تاہم شدید زخمی شخص کو بچانے کی کوششیں کامیاب نہ ہو پائیں۔
سائیکل پر فرار ہونے والے حملہ آور کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کر دی گئی جس میں پولیس ہیلی کاپٹر بھی استعمال میں لائے گئے۔ کئی گھنٹوں بعد مبینہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا اور پولیس آج جمعرات کے روز اس سے پوچھ گچھ کرے گی۔
پولیس نے مبینہ حملہ آور کی شناخت کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ جرمن اخبار 'بلڈ‘ کے مطابق ہلاک ہونے والا شخص قازق نژاد جرمن شہری تھا۔
اشٹٹ گارٹ جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کا دارالحکومت اور ملک کا چھٹا بڑا شہر ہے۔ نمایاں جرمن کار ساز اداروں کے علاوہ کئی اہم جرمن کمپنیوں کے مرکزی دفاتر بھی اسی شہر میں قائم ہیں۔
جرمنی کے معاشی طور پر امیر شہروں میں شمار ہونے والا اشٹٹ گارٹ شہر ملک کے محفوظ ترین شہروں میں سے بھی ایک ہے۔
ش ح / ا ب ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)
میونخ کے ایک شاپنگ سنٹر میں حملہ، متعدد ہلاک
جرمنی کے شہر میونخ میں اولمپک اسٹیڈیم کے قریب ایک شاپنک سنٹر میں فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk
مقامی اخبار کے مطابق کم از کم 15 ہلاکتیں
میونخ کے اخبار ’آبینڈ سائی ٹُنگ‘ نے اس شاپنگ سینٹر میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد پندرہ تک بتائی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Müller
پولیس فورس زیر زمین ریلوے میں
اولمپک شاپنگ سینٹر میں اندھا دھند فائرنگ کے بعد پولیس شاپنگ سینٹر کے قریب زیر زمین ریلوے کے ایک اسٹیشن کی سکیورٹی کو یقینی بنانے میں مصروف ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gebert
پولیس کی فضائی نگرانی
پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر میونخ کے اولمپک شاپنگ سینٹر کے اوپر فضا میں گردش کر رہا ہے۔ حملہ آوروں کی تعداد ممکنہ طور پر تین بتائی جا رہی ہے، جو غالباً فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk
اولمپک شاپنگ سینٹر کے سامنے
میونخ پولیس کی گاڑیاں اولمپک شاپنگ سینٹر کے سامنے کھڑی ہیں۔ اس خونریز واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایمرجنسی کی درجنوں گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager
پولیس کی کارروائی جاری
ٹی وی فوٹیج میں ایمرجنسی کے وقت استعمال میں آنے والی درجنوں گاڑیاں دیکھی جا رہی ہیں۔ پولیس نے اس شاپنگ سنٹر کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk
حملہ آور ایک سے زیادہ
یہ شاپنگ سینٹر میونخ کے اولمپک اسٹیڈیم کے انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے اولمپک شاپنگ سینٹر کہلاتا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس واقعے میں ملوث حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔ ابھی تک کوئی ایک بھی پولیس کے ہاتھ نہیں آیا ہے۔
تصویر: Imago/Ralph Peters
لوگوں کو اس علاقے سے دور رہنے کی ہدایت
میونخ کی پولیس کی جانب سے ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں اس واقعے کی تصدیق کی گئی ہے اور لوگوں سے اُس علاقے کی جانب جانے سے گریز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Schulze
حملہ آور فرار ہونے کی کوشش میں
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد غالباً تین ہے، جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔ اس واقعے کے آغاز پر ایک حملہ آور نے ایک فاسٹ فوڈ ریستوراں کے باہر راہگیروں پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager
ایک ہفتے کے دوران دوسرا حملہ
پیر آٹھ جولائی کو جرمن صوبے باویریا ہی کے شہر ورزبرگ میں ایک افغان مہاجر نوجوان نے ایک ٹرین میں کلہاڑی اور چاقو کے وار کر کے تین افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اسی تناظر میں باویریا صوبے سمیت جرمنی بھر میں سکیورٹی خاصی سخت ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Amak
یورپ میں دہشت گردی بڑھتی ہوئی
ایک ہفتہ قبل ہی فرانس کے شہر نِیس میں ایک تیونسی نژاد فرانسیسی شہری نے آتش بازی دیکھنے کے لیے جمع ایک ہجوم کو اپنے ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔ اس واقعے میں، جس کی ذمہ داری دہشت گرد ملیشیا ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی، چوراسی افراد ہلاک ہو گئے تھے۔