1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

جرمن شہر کولون میں تین دنوں میں دوسرا دھماکہ

18 ستمبر 2024

کولون شہر کے مرکز میں بدھ کے روز ہونے والا دھماکہ ایک ہفتے میں دوسرا دھماکہ تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق کم از کم ایک راہگیر زخمی ہو گیا۔

دھماکے میں کم از کم ایک راہگیر زخمی ہوا
دھماکے میں کم از کم ایک راہگیر زخمی ہواتصویر: Stephane NitschkeREUTERS

مقامی نشریاتی ادارے ڈبلیو ڈی آر کے مطابق دھماکے میں کم از کم ایک راہگیر زخمی ہوا اور اس میں بھی اسی طرح کا مواد استعمال کیا گیا جیسا پیر کے روز ہونے والے دھماکے میں استعمال کیا گیا تھا۔

شہر کی ایہرن شٹراسے نامی سڑک پر یہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق صبح سویرے تقریباً پانچ بجے ہوا۔ اس سڑک پر کافی زیادہ دکانیں اور اپارٹمنٹس ہیں اور یہ مقام دو دن پہلے ہونے والے دھماکے کی جگہ سے صرف 100 میٹر کے فاصلے پر ہے۔

جرمنی میں لوئر سیکسنی کی پارلیمانی عمارت پر دہشت گرد تنظیم کے اسلامی نعرے

جرمنی میں حماس سے روابط کے الزام پر اسلامی مرکز بند

حکام نے یہ نہیں بتایا کہ آیا دونوں دھماکوں کا آپس میں کوئی تعلق ہے۔ حالیہ مہینوں میں جرائم پیشہ گروہوں سے متعلق سرگرمیوں کی وجہ سے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں چھوٹے دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ''ہم افسران کی ایک بڑی نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پر موجود ہیں‘‘ اور ''ہم علاقے کو بند کر رہے ہیں۔‘‘

جرمنی میں بڑھتے چاقو حملے، بڑی سیاسی جماعتوں کا اجلاس

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دھماکے کی جگہ کے قریب جانے سے گریز کریں۔

پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ یہ دھماکہ ایک دانستہ مجرمانہ فعل کا نتیجہ تھاتصویر: Stephane NitschkeREUTERS

پیر کے روز ہوئے دھماکے کے ذمے دار کی تلاش جاری

جرمن پولیس ایک ایسے شخص کو تلاش کر رہی ہے، جو کولون شہر کے وسط میں پیر کے روز ایک عمارت میں ہوئے دھماکے می‍ں مبینہ طور پر ملوث تھا اور اس واردات کے بعد سے مفرور ہے۔

اس دھماکے میں ایک شخص معمولی زخمی ہوا تھا لیکن عمارت کے دروازے اور کھڑکیوں کو کافی نقصان پہنچا تھا۔

تفتیش کاروں نے کہا، ''دھماکے کے بعد سے مفرور شخص کے متعلق ہمارا خیال ہے کہ وہ اس جرم میں ملوث تھا۔‘‘

پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ یہ دھماکہ ایک دانستہ مجرمانہ فعل کا نتیجہ تھا۔

ج ا ⁄ م م (ڈی پی اے، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں