1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن صدر کا سیلاب زدہ انسانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی

Kishwar Mustafa10 جون 2013

گزشتہ روز، اتوار کو انہوں نے صوبے سکسینی انہالٹ کے شہر ’ہالے ان ڈیر زالے‘ میں ایک کلیسا کی مذہبی تقریب میں شرکت کی۔

تصویر: picture-alliance/dpa

وفاقی جرمن صدر یوآخم گاؤک کی یہ دلی خواہش تھی کہ وہ حالیہ سیلاب کے متاثرہ جنوبی اور مشرقی جرمن علاقوں کے مکینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کریں۔ گزشتہ روز، اتوار کو انہوں نے صوبے سکسینی انہالٹ کے شہر ’ہالے ان ڈیر زالے‘ میں ایک کلیسا کی مذہبی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر جرمن صدر نے کہا کہ دراصل اتوار کو چرچ کی سروس میں شرکت کے لیے وہ دارالحکومت برلن کے کسی کلیسا کا بھی رُخ کر سکتے تھے۔ تاہم انہوں نے سوچا کہ انہیں حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے انسانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لیے اُن کے قریب آکر اس مذہبی تقریب میں حصہ لینا چاہیے۔

’ہالے ان ڈیر زالے‘ کے چرچ سینٹ مارین میں عام طور سے اتوار کے عبادتی اجتماع میں بمشکل سو لوگ موجود ہوتے ہیں۔ گزشتہ روز قریب پانچ سو جرمن باشندوں نے اتوار کے میس میں حصہ لیا۔ وفاقی جرمن صدر یوآخم گاؤک اور سکسینی انہالٹ کے وزیر اعلیٰ ’رائنر ہازلوف‘ کے علاوہ جرمنی کی تکنیکی تعاون کی تنظیم، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والی امدادی تنظیم ’مالٹیزر‘ فائر فائٹرز اور ہالے کے متعدد باشندے اس موقع پر موجود تھے۔ اس بار اتوار کی چرچ سروس کے خطبے کا موضوع تھا’ یکجہتی‘، جس کے اظہار کے لیے جرمن صدر وہاں پہنچے تھے۔ یواخم گاؤک کے اس دورے کو خیر سگالی کی ایک علامت قرار دیتے ہوئے بہت سراہا گیا۔

سکسینی انہالٹ کا بیشتر علاقہ سیلاب کی زد میں ہےتصویر: picture-alliance/dpa

سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی

چرچ سروس کے بعد جرمن صدر گاؤک نے اپنے خطاب میں جرمن باشندوں سے اپیل کی کہ وہ اس کٹھن وقت میں اپنے ہم وطن سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی کے طور پر فراخ دلی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی یکجہتی کا ملک ہے۔

تاہم حالیہ سیلاب کی لائی ہوئی تباہی کا صحیح اندازہ لگانا فی الحال مشکل ہے۔ نقصانات کا تخمینہ لگانا ابھی ممکن نہیں ہے۔ لیکن یہ امر یقینی ہے کہ محض چندوں کی مدد سے اس تباہی سے نمٹنا ناممکن ہے۔ سکسینی انہالٹ کے وزیر اعلیٰ رائنر ہازلوف نے بھی واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ سیلاب کے نقصانات کا ازالہ اُن کی صوبائی حکومت کے بس سے باہر ہے۔ اُن کے بقول،’ یہ کام قومی سطح پر ہی ممکن ہے اور اس کا چانسلر میرکل کو بھی بخوبی اندازہ ہے۔ ہم اس بارے میں اُن کے ساتھ بات چیت کر چُکے ہیں۔ یہ معاملہ اربوں یورو کا ہے‘۔

جرمن صدر کا بچوں کے ایک ڈے کیئر سینٹر کا دورہ

چرچ کے بعد جرمن صدر اور وزیر اعلیٰ ہازلوف نے ہالے ان ڈیر زالے کے ڈے کیئر سینٹر ’ سینٹ گیورگن‘ کا دورہ کیا جو سیلاب میں زیر آب آ گیا ہے۔ خاص طور سے اس کا گارڈن اور بچوں کا پلے گراؤنڈ مکمل طور پر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ اس کی تعمیر نو کا کام وقت طلب ہے۔ یہاں سے دوبارہ بچوں کی ہنسنے اور کھیلنے کی آوازیں آنے میں کافی وقت لگے گا۔

متعدد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیںتصویر: picture-alliance/Citypress24

اظہار ہمدردی کے لیے مناسب الفاظ نہیں مل رہے

سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال دیکھ کر جرمن صدر نہایت دُکھی نظر آ رہے تھے۔ جرمنی کا یہ وہ علاقہ ہے جہاں کے رہائشیوں کو تیسری بار اپنے تمام اثاثےسے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ جرمن صدر کا سکسینی انہالٹ کا دورہ دو گھنٹوں پر محیط تھا جس میں انہوں نے متاثرین کو دلاسہ دیا۔ اُن کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں تعمیر نو کے لیے ہر ممکنہ امداد کا یقین دلایا۔

km/ aa C.werner/

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں