جرمن فرانسیسی تعلقات نوجوانوں کی نظر میں، ایک دلچسپ سروے
15 جنوری 2023
جرمنی اور فرانس کے نوجوان شہریوں کی اکثریت نے دونوں ممالک کے مابین اور بھی گہرے تعاون اور استحکام کے لیے اشتراک عمل کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان دونوں ہمسایہ ممالک کو ’یورپی یونین کی موٹر‘ قرار دیا جاتا ہے۔
اشتہار
جرمنی اور فرانس یورپی یونین کے دو ایسے رکن ملک ہیں، جو اپنی اپنی آبادی اور معیشت کے حجم دونوں حوالوں سے اس بلاک کے 'بڑے‘ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ دونوں ریاستیں آپس میں پہلے ہی اتنا قریبی تعاون کرتی ہیں کہ انہیں مشترکہ طور پر 'یورپی یونین کی گاڑی کا انجن‘ بھی کہا جاتا ہے۔
اس تناظر میں جرمنی اور فرانس کے نوجوان شہریوں کے مابین رابطوں کے لیے پیرس میں قائم کردہ فرانکو جرمن یوتھ آفس (ایف جی وائی او) کی طرف سے حال ہی میں ایک سروے کا اہتمام کیا گیا۔ رائے عامہ کے اس جرمن فرانسیسی جائزے میں دونوں ملکوں میں 16 سے لے کر 25 برس تک کی عمر کے نوجوان مردوں اور خواتین شہریوں سے پوچھا گیا تھا کہ وہ برلن اور پیرس کے باہمی تعلقات کے حوالے سے کس طرح کی خواہشات رکھتے ہیں۔
تین چوتھائی نوجوان اور زیادہ تعاون کے حامی
اس سروے میں حصہ لینے والے دونوں ممالک کے نوجوانوں میں سے تین چوتھائی کا کہنا تھا کہ یورپ کو جرمنی اور فرانس کے باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور اس اشتراک عمل کو یورپی استحکام اور مزید ترقی کے لیے اور بھی گہرا اور مضبوط بنایا جانا چاہیے۔ ملکی سطح پر اس رائے کا اظہار فرانس کی نسبت جرمنی میں کچھ زیادہ کیا گیا۔
اس سروے کے رائے دہندگان میں سے فرانس میں صرف 11 فیصد اور جرمنی میں محض چھ فیصد نوجوان ایسے تھے، جن کا کہنا تھا کہ فرانس اور جرمنی پہلے ہی آپس میں بہت زیادہ تعاون کرتے ہیں اور اس اشتراک عمل میں کچھ کمی لائی جانا چاہیے۔
اشتہار
'یورپی یونین کے مستقبل کے ضامن‘
فرانکو جرمن یوتھ آفس کے اس سروے میں رائے دہندگان کی اکثریت نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں جرمن فرانسیسی پارٹنرشپ ''یورپی یونین کے مستقبل کی ضامن بھی ہے جو اقتصادی استحکام اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اس بلاک کے اہداف کا حصول یقینی بنا سکتی ہے۔‘‘
اسی سروے میں جرمنی اور فرانس میں رائے دہندگان سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے ملک کو کس طرح دیکھتے ہیں اور اس کے لیے کون سی اصطلاح استعمال کرنا چاہیں گے۔
دلچسپ بات یہ سامنے آئی کہ دونوں ہی ممالک میں نوجوانوں کی اکثریت نے پہلے تو دوسرے ملک کے لیے 'ہمسائے‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کو ترجیح دی۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر جرمن نوجوانوں نے کہا کہ وہ فرانس کو جرمنی کا پارٹنر ملک سمجھتے ہیں جبکہ فرانسیسی نوجوانوں نے کہا کہ جرمنی فرانس کا دوست ملک ہے۔
اس سروے میں 12 فیصد فرانسیسی نوجوانوں نے یہ رائے بھی دی کہ وہ جرمنی کو اپنے ملک کا 'اقتصادی مسابقت دار‘ سمجھتے ہیں کیونکہ پارٹنرشپ کے ساتھ ساتھ یہ بھی دونوں ممالک کا حق ہے کہ وہ مزید اقتصادی ترقی کے لیے صحت مند مسابقت پر بھی یقین رکھیں۔ جرمنی میں ایسے رائے دہندگان کی شرح صرف چھ فیصد تھی، جنہوں نے فرانس کو اپنے ملک کا اقتصادی حریف جانا۔
گزشتہ برس کے اواخر میں مکمل کیے گئے اس سروے میں جرمنی اور فرانس سے مجموعی طور پر تین ہزار سے زائد نوجوان مردوں اور خواتین سے ان کی رائے لی گئی۔
فرانکو جرمن یوتھ آفس نے اس سروے کا اہتمام جرمنی اور فرانس کے مابین قریبی باہمی تعاون کے ایلیزے ٹریٹی کی 60 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کیا، جو 22 جنوری کو منائی جا رہی ہے۔
م م / ش ح (ڈی پی اے، ایف جی وائی او)
انتہائی خوبصورت یورپی قدرتی منظر
اگر آپ روزمرہ زندگی کی مصروفیات سے تھک گئے ہیں تو قدرتی نظارے دیکھنا ایک بہت مناسب کام ہو سکتا ہے۔ آپ کی چھٹیوں کے لیے ان دس میں سے کوئی بھی مقام بہت بہتر ہونے کا قوی امکان ہے۔
تصویر: M. Woike/blickwinkel/picture alliance
حوسا نیشنل پارک، فن لینڈ
فن لینڈ کے انتہائی شمال مشرقی علاقے میں جانے کا موقع ملے تو بھیڑیوں، بڑی جسامت کے بارہ سنگوں اور خاکی بھیڑیوں کا نظارہ ممکن ہے۔ یہ جانور بتدریج ناپید ہو رہے ہیں۔ ان کو دیکھنے کا مقام فن لینڈ کا حوسا نیشنل پارک ہے، جس کے گھنے جنگلات اور ان میں شفاف پانی کی جھیلیں ایک جداگانہ منظر پیش کرتی ہیں۔ یہ ہائیکرز کے لیے بھی عمدہ مقام ہے۔
نارڈک خطے کے جنگلات کو دیکھنے کا بہترین مقام سویڈن میں واقع ساریک نیشنل پارک ہے۔ یہ انتہائی وسیع نیشنل پارک سویڈن کے انتہائی شمال میں حسین لاپ لینڈ صوبے میں ہے۔ اس کو مہم جووں کی جنت بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارک میں سویڈن کی بلند پہاڑی چوٹیاں اور کئی گلیشیئرز موجود ہیں۔ قسمت مہربان ہونے پر سیاح شمالی روشنیوں کا بھی نظارہ کر سکتے ہیں۔
تصویر: Gunar Streu/Zoonar/picture alliance
ژوٹُوہائیمن نیشنل پارک، ناروے
جنوبی ناروے میں ساڑھے تین ہزار ایکڑ پھیلا یہ نیشنل پارک شاہکار پہاڑی مناظر کا دروازہ قرار دیا جاتا ہے۔ ژوٹُوہائیمن کے معنی ہیں بڑی جسامت والوں کا گھر۔ اس پارک میں بے شمار حسین جھیلیں ہیں اور ان میں ایک زمردی رنگت کے پانی والی جھیل گجنڈے ہیں، جس میں گلیشیئرز کا ٹپکتا پانی گرتا ہے۔
تصویر: Moritz Wolf/imageBROKER/picture alliance
ایلبے کے ریتلے پہاڑ، جرمنی اور چیئک جمہوریہ
یہ ناہمورار پہاڑ جرمنی اور چیک جمہوریہ کی سرحد بھی ہے۔ اس میں ہائیکرز کے لیے شاندار مناظر والے مہم جوئی کے راستے ہیں۔ اسی پہاڑی سلسلے میں ہائیکرز کو موقع ملتا ہے کہ وہ سب سے اونچی چوٹی ڈیچنسکی سنیزنِک کا نظارہ کر سکیں۔ یہ چوٹی چیک جمہوریہ کی جانب ہے۔
قدرت کا شاہکار یہ علاقہ جرمنی اور بیلجیم کی سرحد پر ہے۔ اس علاقے میں بنائی گئی چوڑی گزرگاہوں سے اس علاقے کا قریبی نظارہ ممکن ہے۔ اس علاقے میں ہونے والی بارش اور مرطوبی فضا نے اسے ایک منفرد ایکو سسٹم سے نواز رکھا ہے۔
تصویر: Jochen Tack/picture alliance
پلِٹوِس جھیلیں، کروشیا
کروشیا کے سب سے بڑے اور قدیمی نیشنل پارک میں پلِٹوِس جھیلیں واقع ہیں۔ یہ اس ملک کے پہاڑی کارسٹ علاقے کا حصہ ہیں۔ یہ اپنے حسن اور ایک دوسرے سے جڑے ہونے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ان کو جرمن ادیب کارل مَے کے ناول پر بنائی گئی فلم ’امیرکن اولڈ ویسٹ‘ میں بھی دکھایا گیا تھا۔
تصویر: Chun Ju Wu/Zoonar/picture alliance
جھیل اسکاڈار، مونٹینیگرو اور البانیہ
جزیرہ نما بلقان میں پانی کے سب بڑے علاقے کا نام جھیل اسکاڈار ہے۔ اس کا اصل حجم پانی کے گھٹنے بڑھنے سے جڑا ہے۔ بارشیں زیادہ ہوں تو یہ پھیل جاتی ہے۔ اس جھیل میں کئی جزیرہ نما راہب خانے، پرندوں کی آماجگاہیں اور محفوظ قدرتی حسن دیکھنے کو ملتا ہے۔
تصویر: M. Woike/blickwinkel/picture alliance
چنکوئے تیرے، اٹلی
شمال مغربی اٹلی کی ساحلی پٹی لِگوریا میں قدرتی شاہکار کے دیہات کا سلسلہ واقع ہے۔ انہیں سن 1997 میں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ دیہات حسین مناظر اور لطف اٹھانے کے مقامات ہیں۔ ان کو جوڑنے والے پہاڑی راستے بھی شاندار ہیں۔ ان دیہات میں لذیز کھانے بھی میسر ہیں جو ہلکی آنچ پر پکائے جاتے ہیں۔
تصویر: Nikolai Sorokin/Zoonar/picture alliance
کالان، فرانس
فرانسیسی ساحلی شہر مارسے کے قریب کالان نیشنل پارک واقع ہے۔ بحیرہ روم کے دلفریب نظروں سے لے کر اس میں پانی کی کھاڑیاں اور جنگلی حیات کی بہتات ہے۔ یہ علاقہ سائیکل سواروں اور ہائیکرز کے لیے بہت عمدہ مقام ہے۔
تصویر: P. Royer/blickwinkel/picture alliance
اورڈیسا مونٹی پیرڈیڈو نیشنل پارک، اسپین
ہسپانوی پہاڑی سلسلے پیرینیز میں اورڈیسا مونٹی پیرڈیڈو نیشنل پارک کی گہری وادیاں اور برفیلی پہاڑی چوٹیاں بے پناہ حسن کی حامل ہیں اور اس میں موجود جنگلی حیات کے حامل گھنے جنگلات بھی قدرت کا شاہکار ہیں۔ یہ پارک پیدل چلنے یا چٹانوں پر چڑھنے کے شوق کی تکمیل کرتا ہے۔