جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کو 2020ء میں ریکارڈ خسارہ
4 مارچ 2021
جرمنی کی قومی فضائی کمپنی لفتھانزا کو سن 2020 میں اربوں ڈالر کا خسارہ ہوا۔ کورونا وبا سے پیداشدہ صورت حال اس غیر معمولی بحران کا سبب بتایا گیا ہے۔
اشتہار
جرمن ایئرلائنز لفتھانزا نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ کووڈ انیس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کے سبب سن 2020 میں اسے ریکارڈ آٹھ ارب ڈالر (6.7 ارب یورو) کا خسارہ ہوا ہے۔ سن 2019 میں اس کمپنی نے 1.2 ارب یورو منافع کمایا تھا۔
لفتھانزا کے سی ای او کارسٹن اسفور نے کہا،'' کورونا وبا کا یہ سال ہماری کمپنی کی تاریخ میں سب سے زیادہ مشکلات والا سال رہا۔‘‘ ان کے بقول کورونا وائرس کی وبا کے سبب ہزاروں پروازیں منسوخ ہوئیں اور سفری پابندیاں عائد کی گئیں جس کی وجہ سے اس کمپنی کو گزشتہ برس کے ابتدائی نو ماہ کے دوران تقریباً 5.6 ارب یورو کا نقصان اٹھانا پڑا۔
جرمن، بیلجیئم، آسٹریا اور سوئس حکومتوں نے سن 2020 میں اس جرمن کمپنی کو نو ارب ڈالر فراہم کرتے ہوئے اس کی مالی امداد کی تھی۔ اس کے بعد سے جرمن حکومت اس فضائی کمپنی کی سب سے بڑی شیئر ہولڈر ہے۔
لفتھانزا نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا شدہ صورت حال پر قابو پانے کی اپنی کوشش کے تحت وہ پروازوں کا ایک نیا پروگرام شروع کرنے جارہی ہے۔
ایئر لائنز نے کہا کہ وہ اپنے سب سے اہم ہوائی اڈوں میونخ اور فرینکفرٹ سے طویل مسافت کی 33 پروازیں شروع کرے گی۔
فضائی کمپنیوں کا اب کیا ہو گا؟
ایوی ایشن کی صنعت پر کورونا وائرس کے انتہائی تباہ کن اثرات پڑے ہیں۔ جرمن فضائی کمپنی لفتھانزا کو حکومت کی مالی امداد ملنے والی ہے۔ ناقدین اس پر ناخوش ہیں۔ تاہم فضائی کمپنیوں کے لیے ریاستی امداد کوئی نئی بات نہیں۔
تصویر: AP
امداد چاہیے، مداخلت نہیں
جرمن حکومت ہوائی کمپنی لفتھانزا کو نو بلین یورو کی امداد دے رہی ہے۔ اس امداد کے بعد برلن حکومت لفتھانزا کے بیس فیصد حصص کی مالک بن جائے گی اور اس شرح میں اضافہ بھی ممکن ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر نے واضح کیا ہے کہ مالی امداد کے باوجود حکومت کی جانب سے کمپنی کے کارپوریٹ فیصلوں میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Dedert
اسمارٹ ونگز کی اسمارٹ ڈیل
چیک جمہوریہ کی حکومت ہوائی کمپنیوں کے گروپ اسمارٹ ونگز پر مزید کنٹرول کی خواہشمند ہے۔ یہ چیک ایئر لائنز کی بنیادی کمپنی ہے۔ چیک وزیر صنعت کا کہنا ہے کہ حکومت اسمارٹ ونگز کا مکمل کنٹرول سنبھال سکتی ہے۔ دوسری جانب اس کمپنی کے ڈائریکٹرز نے واضح کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس بحران کے تناظر میں صرف مدد کے خواہاں ہیں اور کچھ نہیں چاہتے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ریاست سے اور مدد درکار ہے!
پرتگال کی قومی ہوائی کمپنی ٹٰی اے پی (TAP) اپنی بقا کے لیے حکومت سے مالی قرضہ چاہتی ہے۔ ملازمین مزید مالی مدد کے ساتھ حکومتی کنٹرول کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ پرتگالی وزیر اعظم ٹی اے پی کو قومیانے کا عندیہ دی چکے ہیں، ویسے اس کمپنی کے پچاس فیصد حصص پہلے ہی حکومت کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture alliance/M. Mainka
مدد کی بہت ضرورت نہیں
ناروے کی بجٹ ایئر لائن یا سستی ہوائی کمپنی نارویجیئن کو حکومت سے بلاواسطہ امداد ملی تو ہے لیکن یہ کمپنی اب تشکیل نو کے مشکل فیصلے کرنے میں مصروف ہے۔ ایسا امکان ہے کہ انجام کار یہ ہوائی کمپنی ریاستی انتظام میں چلنے والے بینک آف چائنا کے کنٹرول میں آ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Mainka
سنگاپور ایئر لائنز غریب ہوتی ہوئی
رواں ماہ کے اوائل میں قیام کے اڑتالیس برسوں بعد سنگاپور ایئر لائنز نے پہلی مرتبہ بڑے خسارے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بیشتر ہوائی جہاز کھڑے ہیں۔ حکومت سنگاپور ایئر لائنز کے نصف سے زائد حصص کی مالک ہے۔
تصویر: Singapore Airlines
خراب حالات کی شروعات
خلیجی ممالک کی ریاستی ملکیت کی بڑی ایئر لائنز ایمیریٹس، قطر اور اتحاد کو دنیا بھر میں کئی حریف ہوائی کمپنیوں کا سامنا ہے۔ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کی ایئر لائنز کو حالیہ ایام میں داخلی اور بیرونی مسائل کا سامنا ہے۔
تصویر: Emirates Airline
حکومتی کنٹرول معمول کی بات
ہوائی کمپنیوں کے گروپ ایروفلوٹ میں روسی قومی ایئر لائنز ایروفلوٹ بھی شامل ہے۔ ایروفلوٹ کے اکاون فیصد سے زائد حصص کی مالک رشئین فیڈریشن ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ہوائی کمپنیوں کی مجموعی تعداد پانچ ہزار کے قریب ہے اور ان میں حکومتی کنٹرول میں چلنے والی ہوائی کمپنیوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ سو ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Medina
7 تصاویر1 | 7
سی ای او کارسٹن اسفورکا کہنا تھا، ”گرمیوں سے ہماری پروازوں میں اضافے کی توقع ہے۔ ایک بار جیسے ہی سفری بندشیں نرم ہونا شروع ہوں گی، مزید منزلیں بھی اس فہرست میں شامل کی جائیں گی۔" انہوں نے تمام ممالک سے حتی الامکان جلد از جلدان بندشوں کو ختم کرنے کی اپیل بھی کی۔
اسفور نے مزید کہا، ”اب سفری پابندیوں اور قرنطینہ کی جگہ پر ڈیجیٹل ویکسینیشن، ٹیسٹ سرٹیفکیٹس کو بین الاقوامی طور پرتسلیم کرنے کا وقت ہے تاکہ لوگ اپنے عزیز و اقارب کے پاس جا سکیں، اپنے تجارتی ساتھیوں سے ملاقاتیں کر سکیں یا دیگر ملکوں اور ثقافتوں کے بارے میں جان سکیں۔"
لفتھانزا کے سی ای او نے سن 2021 کو کمپنی کے لیے ایک اور مشکل سال اور مزید نقصانات کے تئیں متنبہ بھی کیا۔
ج ا/ ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے)
لفتھانزا کے تکنیکی مرکز میں کیسے کام کیا جاتا ہے ؟