جرمن فٹ بال شائقین کا جوش اپنے نقطہء عروج پر
9 فروری 2009یہ میچ تھا، مقامی بائرن میونخ ٹیم اور بورُسیا ڈورٹمنڈ کے درمیان۔ کھیل شروع ہوئے ابھی دو ہی منٹ گذرے تھے کہ ڈورٹمنڈ کے نیلسن والڈیس نے ایک خوبصورت پاس پر گیند گول میں پھینک دی۔ اِس کے بعد لیکن گیند زیادہ تر بائرن میونخ کے کھلاڑیوں ہی کے پاس رہی اور اُنہوں نے ڈورٹ مُنڈ کے گول پر درجنوں خطرناک حملے کئے۔
چوبیس ویں منٹ میں سے روبیرٹو نے گول کر کے مقابلہ ایک ایک گول سے برابر کر دیا اور یہ صورتحال کھیل کے ستاسی ویں منٹ تک قائم رہی۔ لگ یوں ہی رہا تھا کہ میچ ایک ایک گول سے برابر رہ جائے گا لیکن پھر قومی ٹیم کے بھی مایہ ناز کھلاڑی میروسلاو کلوزے نے آخری تین منٹوں میں یکے بعد دیگرے دو گول کر کے اپنی ٹیم بائرن میونخ کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے کامیابی دلوا دی۔
اِس سے پہلے لیکن کلوزے نے گول کرنے کے کم از کم چھ سات مواقع گنوائے۔ بعد ازاں کلوزے کا کہنا تھا: ’’ہاں، خدا کا شکر ہے کہ بالآخر مَیں گول کرنے میں کامیاب ہو ہی گیا۔ ظاہر ہے کہ اگر ہم ہار جاتے یا میچ برابر ہو جاتا تو مجھے کافی افسوس ہوتا۔ تب سبھی نے مجھ پر ہی برسنا تھا۔ لیکن میں ایسا ہی ہوں۔ مَیں اپنی ٹیم کے لئے اپنی پوری قوت لگا دیتا ہوں اور مَیں جانتا ہوں کہ آخر میں مجھے اِس کا اچھا صلہ ملے گا۔‘‘
میروسلاو کلوزے کی ٹیم بائرن میونخ کل کی اِس کامیابی کے بعد اڑتیس پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں دوسری پوزیشن پر آ گئی ہے۔ اُنتالیس پوائنٹس کے ساتھ ہوفن ہائیم کی ٹیم بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ سینتیس پوائنٹس کے ساتھ ہیرتھا برلن تیسرے اور چھتیس پوائنٹس کے ساتھ ہیمبرگ کی ٹیم چوتھے نمبر پر ہے۔
اتوار کے دوسرے میچ میں انرجی کوٹ بُس کی ٹیم نے ہینوور کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے ہرا دیا۔ تاہم تماشائیوں کی تعداد کے اعتبار سے یہ میچ مایوس کن رہا کیونکہ جہاں بائرن میونخ اور ڈورٹمنڈ کے میچ کو دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم میں 69 ہزار تماشائی موجود تھے، وہاں کوٹ بُس اور ہینوور کے مقابلے کو دیکھنے کے لئے صرف کوئی تیرہ ہزار تماشائیوں نے اسٹیڈیم کا رُخ کیا۔