جرمن وزیر خارجہ اپنے ممکنہ جانشین سے ناراض
9 فروری 2018جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل نے آج جمعے کو شائع ہونے والے اپنے ایک انٹرویو میں اپنی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کے سربراہ مارٹن شلس کے لیے کچھ سخت الفاظ استعمال کیے۔ گابریئل نے شکایت کی کہ پارٹی کی موجودہ قیادت کی جانب سے بطور وزیر خارجہ ان کے کام کی پذیرائی نہیں کی گئی، ’’ میں نے وزیر خارجہ کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا ہے اور عوامی پذیرائی بھی حاصل کی ہے، یہ بہت ہی افسوس کی بات ہے کہ میرے کام کی عوامی پذیرائی کی ایس پی ڈی کی نئی قیادت کے سامنے کوئی وقعت نہیں۔‘‘
گابریئل خود بھی 2009ء سے 2017ء تک ایس پی ڈی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
اٹھاون سالہ گابریئل نے مزید کہا کہ وزراء کو تبدیل کرنا قیادت کا حق ہوتا ہے تاہم جس طرح سے انہیں تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا وہ باعث افسوس ہے، ’’ آخر میں صرف پشیمانی ہی رہ گئی ہے اور وہ بھی اس بات پر کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں میں کس حد تک بے ادب ہو جاتے ہیں‘‘۔
بدھ کے روز جب جرمنی میں نئی حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پایا تھا، اس موقع پر مارٹن شلس نے اعلان کیا کہ وہ مارچ میں پارٹی قیادت سے دستبردار ہو کر ملک کے اگلے وزیر خارجہ بننا چاہتے ہیں۔ تاہم گزشتہ برس ستمبر کے انتخابات کے وقت شلس نے کہا تھا کہ وہ چانسلر انگیلا میرکل کی کابینہ میں کوئی عہدہ نہیں لیں گے۔
پیونگ یانگ سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں، جرمنی