1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر خارجہ کا دورہ مشرق وسطیٰ: فلسطینی باشندے ناراض

Kishwar Mustafa10 ستمبر 2012

ویسٹر ویلے کے رملہ کے دورے اور فلسطینی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد فلسطینی عوام میں جرمنی کے بارے میں بہت اچھا تاثرنہیں پایا گیا۔

تصویر: AP

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے گزشتہ ہفتے کو اپنے دو روزہ دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز اردن میں شام کے مہاجرین کے ایک کیمپ سے کیا تھا۔ اُس کے بعد وہ اسرائیل اور فلسطین بھی گئے۔ گزشتہ روز یعنی اتوار کو یروشلم میں ویسٹر ویلے نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی اور رملہ میں انہوں نے فلسطینی حکومتی سربراہ سلام فیاد سے بھی مذاکرات کیے۔

کیا جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے پوری طرح تیاری کر کے نہیں گئے تھے یا انہوں نے رملہ کے موڈ کا غلط اندازہ لگایا تھا۔ ویسٹر ویلے کے رملہ کے دورے اور فلسطینی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد فلسطینی عوام میں جرمنی کے بارے میں بہت اچھا تاثرنہیں پایا گیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلسطینی وزیر اعظم سلام فیاد کئی مہینوں سے شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

تصویر: dapd

ویسٹر ویلے کے دورے کے موقع پر معاشی پالیسی پر سراپا احتجاج فلسطینی عوام نے اپنے ہی وزیر اعظم کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے جرمن وزیر خارجہ کے لیے بھی استقبالی جذبات کا اظہار نہیں کیا بلکہ ان کے اس بیان کی مذمت کی جس میں ویسٹر ویلے نے سلام فیاد کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آگے بڑھتے ہوئے اپنی کامیاب پالیسیوں کو جاری رکھنا چاہیے اور ان کی سیاست ہی ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بنیاد ہے۔

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے جو عرب بہار کے دوران مظاہرین کی حمایت کر رہے تھے، مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے حل کے رستے میں جمود کی شکار صورتحال سے کافی فکر مند نظر آ رہے ہیں۔

مشرق وسطیٰ کے اس حالیہ دورے میں جرمن وزیر نے روٹین کے مطابق پہلے یروشلم میں اسرائیلی حکام کے ساتھ ملاقات کی۔ اس بات چیت کا مرکزی موضوع ایک بار پھر ایران کا متنازعہ ایٹمی پروگرام تھا۔ اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک کے ساتھ ملاقات میں ویسٹر ویلے کا کہنا تھا کہ جوہری صلاحیت کا حامل ایران کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے۔ ان کے بقول جرمنی ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اسرائیلی تحفظات کی تائید کرتا ہے، ان کا کہنا تھا،’ہم ایک سیاسی اور سفارتی حل چاہتے ہیں۔ ہم اب بھی اسے ممکن سمجھتے ہیں۔ اس پر ہم توجہ مر کوز کیے ہوئے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ تاہم اس بارے میں ایران کی طرف سے کوئی ٹھوس اور اطمینان بخش بیان سامنے نہیں آیا ہے‘۔

جرمن وزیر خارجہ نے اپنے اس دورے کے دوران ایک بار پھر جرمن اسرائیل تعلقات کے بہت قریبی اور صحت مند ہونے کا یقین دلایا۔

Teichmann,Torsten/km/ia

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں