جرمن وزیر خزانہ کی جانب سے ٹریڈ سرپلس کا دفاع
8 جنوری 2014امریکی سیکرٹری خزانہ جیکب لیو نے بدھ کو جرمنی کا دورہ کیا۔ اس دورہ یورپ میں ان کی اگلی منزل فرانس ہے جبکہ وہ پرتگال بھی جائیں گے۔
انہوں نے برلن میں جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے سے ملاقات کی۔ اس سے چند گھنٹے قبل ہی جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس نومبر میں جرمنی کی برآمدات درآمدات کے مقابلے میں مزید بڑھ گئی ہیں۔
امریکا پہلے ہی جرمنی اور دیگر یورپی ملکوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی درآمدات بھی بڑھائیں تاکہ مقامی طلب اور سرمایہ کاری کو سہارا دیا جا سکے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکا کا مؤقف رہا ہے کہ جرمنی سمیت بعض یورپی ممالک برآمدات پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرتے ہیں اور درآمدات کے ذریعے اٹھارہ رکنی یورو زون کی دیگر معیشتوں کے فروغ میں معاون ثابت نہیں ہو رہے۔ تاہم شوئبلے نے کہا ہے کہ جرمنی کا ٹریڈ سرپلس یورو زون کی برآمدات کی کارکردگی میں معاون کردار ادا کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ جرمنی کی نئی حکومت انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کا منصوبہ رکھتی ہے جبکہ کم از کم اجرت کی نئی سطح طے کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
بدھ کو جرمنی کے وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس نومبر میں جرمنی کی برآمدات کا حجم 93.2 بلین یورو رہا جبکہ اکتوبر میں 92.9 بلین یورو رہا تھا۔ دوسری جانب درآمدات کا حجم ایک اعشاریہ ایک فیصد کمی کے ساتھ 75.4 بلین یورو رہا ہے۔
یورو زون کی سطح پر جرمنی کی برآمدات میں نومبر تک ایک سال کے عرصے میں صفر اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ درآمدات ایک اعشاریہ صفر فیصد تک کم ہو گئی ہیں۔
اسی طرح یورپی یونین کی سطح پر جرمنی کی برآمدات میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دیگر یورپی رکن ملکوں سے درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان اعداد و شمار کے تناظر میں جرمنی پر دباؤ مزید بڑے گا۔ نیٹِکسس بینک کے ماہرِ اقتصادیات یوآنس گاریس کا کہنا ہے: ’’واضح طور پر، یہ اعداد و شمار ان لوگوں کو ایک مرتبہ پھر کچھ کہنے کا موقع دیں گے جو یورو زون کو متوازن بنانے کے لیے جرمنی پر زور دیتے رہے ہیں۔‘‘