جرمن وزیر دفاع چانسلر بن سکتے ہیں، سروے
28 فروری 2011اتوار کے روز کروائے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ جرمن وزیردفاع کی شہرت میں کوئی واضح کمی نہیں آئی ہے۔ ان پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانے کے لیے شدید دباؤ ہے کیونکہ اُن پر الزام ہے کہ اُنہوں نے اپنا ڈاکٹریٹ کا مقالہ جزوی طور پر دوسرے مصنفین کے کام سے استفادہ کرتے ہوئے اور اُن کے حوالے دیے بغیر تحریر کیا تھا۔
سروے میں حصہ لینے والے 46 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع چانسلر بن سکتے ہیں جبکہ 45 فیصد نے اس بات سے اختلاف کیا کہ وہ فی الحال چانسلر بننے کی پوزیشن میں ہیں۔
جرمنی میں بار بار اس بات کا حوالہ دیا جاتا ہے کہ انگیلا میرکل کے بعد گٹن برگ چانسلر بن سکتے ہیں جبکہ موجودہ وزراء میں ان کی مقبولیت سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر دفاع نے ڈاکٹریٹ کے ٹائٹل سے دستبرادر ہونے کا اعلان کیا تھا، تاہم انہوں نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا تھا۔
دوسری جانب انہیں کرسچین ڈیموکریٹک یونین CDU اور جرمن چانسلر کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ CDU کے سیکریٹری جنرل ہیرمن گروہے کا کہنا تھا کہ ’اہم بات اُن کی سیاسی سرگرمیاں ہیں، جو ہمارے ملک کے لیے بھی اہم ہیں اور یہ ذمہ داریاں وہ اچھے طریقے سے نبھا رہے ہیں‘۔
تاہم اتوار کے روز پندرہ ہزار سے زائد ڈاکٹریٹ کے امیدواروں نے جرمن چانسلر کو ایک آن لائن خط لکھا ہے، جس میں ان کی جانب سے وزیر دفاع کی حمایت کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سو گُٹن برگ نے دھوکہ دہی سے کام لیا ہے اور انہیں اپنی وزارت چھوڑ دینی چاہیے۔
جرمنی میں انتہائی مقبول اخبار بِلڈ سائٹُنگ کے مطابق وزیر دفاع کے خلاف سامنے آنے والے الزامات کے باوجود جرمن عوام میں اُن کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ ایک سروے کے مطابق 73 فیصد جرمن شہری وزیر دفاع کے طور پر اُن کے کام سے مطمئن ہیں۔ ماہِ رواں کے آغاز پر یہ شرح 68 فیصد تھی۔ اس سروے کے مطابق 46 فیصد جرمن یہ خیال کرتے ہیں کہ ان کے وزیر نے دھوکہ دہی سے کام لیا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عدنان اسحاق