1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ٹی وی پر بڑی عمر کی خواتین کیوں کم ہی دکھائی دیتی ہیں؟

14 جولائی 2017

ایک جائزے کے مطابق جرمن فلموں اور ٹیلی وژن سیریز میں عام طور پر تیس سال سے زائد عمر کی خواتین بہت کم ہی دکھائی دیتی ہیں۔ اور اگر دیے بھی جاتے ہیں تو ان خواتین کو اکثر دقیانوسی یا اسٹیریو ٹائپ کردار ہی دیے جاتے ہیں۔

اس جائزے کو مرتب کرانے میں معروف اداکارہ ماریا فورٹ وینگلر نے اہم کردار ادا کیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/B. Pedersen

جرمنی کی روسٹوک یونیورسٹی نے آڈیو ویژوئل شعبوں میں تنوع کے موضوع پر یہ جائزہ مرتب کیا۔ اس جائزے کے مطابق اگر تیس سال تک کی عمر تک کے مردوں اور خواتین کی  بات کی جائے تو ٹی وی اور فلموں میں ان کا تناسب تقریباً برابر ہے تاہم اگر عمر تیس سال سے بڑھا دی جائے تو خواتین کے حوالے سے اعداد و شمار بالکل مختلف ہو جاتے ہیں۔ یعنی اگر تیس سال سے بڑی عمر کے دو مرد کسی فلم یا ٹی وی ڈرامے میں کام کر رہے ہیں تو وہاں پر اسی عمر کی کسی ایک خاتون کو کوئی کردار دیا گیا ہو گا۔

تصویر: picture alliance/dpa/NDR/Meyerbroeker

صرف روزانہ نشر کیے جانے والے سلسلہ وار ڈراموں میں صورتحال مختلف ہے کیونکہ وہاں بڑی تعداد میں اداکاروں کو موقع دیا جاتا ہے۔ تاہم پچاس سال کے بعد تو خواتین کے لیے مواقع اور بھی محدود ہو جاتے ہیں اور مردوں کے مقابلے میں یہ تناسب تین کے مقابلے میں ایک کا رہ جاتا ہے۔ گزشتہ بیس برسوں میں اس موضوع پر ترتیب دیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلاجائرہ ہے۔

مایہ ناز جرمن اداکار آرمن ملر شٹاہل 85 برس کے ہو گئے

 

اس جائزے کو مرتب کرانے میں معروف اداکارہ ماریا فورٹ وینگلر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس دوران گزشتہ برس تین ہزار گھنٹوں تک ٹیلی وژن پر نشر کیے جانے والے مختلف پروگرامز اور 2011ء سے2016ء کے درمیان بنائی جانے والی آٹھ سو جرمن فلمیں دیکھی گئیں۔

اس جائزے کے ذریعے اداکارہ ماریا فورٹ وینگلر نے اس شعبے میں اعلی عہدوں پر صنفی مساوات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے بقول فلمی صنعت میں مرد اکثریت میں ہیں اور خواتین کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

 

02:21

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں