جرمن پارلیمان میں یورپی یونین کے لزبن معاہدے کی توثیق
24 اپریل 2008پارلیمانی توثیق کے بعد اس موضوع پر اختتامی بحث میں برلن کی وفاقی مخلوط حکومت میں شامل ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان Angela Merkel اور Kurt Beck نےاپنی تقریروں میں معاہدہ لزبن کہلانے والی اس دستاویز کو یورپی یونین میں مزید استحکام اورترقی کی ٹھوس بنیادیں فراہم کرنی والی پیش رفت کا نام دیا۔
اس موقع پر جرمن چانسلر میرکل نے کہا کہ لزبن میں طے پانے والا یورپی یونین کا یہ معاہدہ دیگر رکن ملکوں کی طرح جرمنی کی بھی کامیابی ہے اور انہیں امیید ہے کہ یہ معاہدہ طے شدہ پروگرام کے مطابق اگلے برس یکم جنوری سے نافذ العمل ہو سکے گا۔
جرمنی میں Bundestag کہلانے والے ایوان زیریں میں منظوری کے بعد اس یورپی معاہدے کی پارلیمانی توثیق کا عمل 23 مئی کے روز اس وقت مکمل ہو گا جب وفاقی صوبوں کا نمائندہ پارلیمانی ایوان بالا Bundesrat بھی اس کی منظوری دے دے گا۔
یورپی یونین کی رکن کل 27 ریاستوں میں سےاب تک نو ملک لزبن کے اس یورپی اصلاحاتی معاہدے کی توثیق کرچکے ہیں اور یہ عمل پارلیمانی سطح پر کیا گیا۔ یونین میں شامل ریاستوں میں سے آئرلینڈ وہ واحد ملک ہے جہاں اس یورپی معاہدے کی منظوری مقننہ کی بجائے عوامی سطح پر ایک ریفرینڈیم کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔