جرمن چانسلر چین کے دورے پر
13 اپریل 2024بتایا گیا ہے کہ دونوں چانسر شولس اور صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات منگل کے روز بینجنگ میں ہو گی، جس میں یوکرینی جنگ، تائیوان کے ساتھ کشیدگی اور تجارت جیسے موضوعات زیربحث آئیں گے۔
یوکرینی جنگ: چین روس پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، شولس
چین نے روس کو ہتھیار دیے تو 'نتائج‘ نکلیں گے، جرمن چانسلر
یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی ممالک نے روس کو عالمی سطح پر تنہاکرنے کی کوشش کی، تاہم بیجنگ ماسکو کا انتہائی قریبی اتحادی ثابت ہوا۔ چینی حکومت نے اب تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے اور اس تنازعے کی وجہ مغربی ممالک ہی کو قرار دیا ہے۔
دوسری جانب چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات بھی شدید کشیدگی کا شکار ہیں۔ سن 1949 میں تائیوان نے چین سے الگ آزاد جمہوری حکومت قائم کی تھی، تاہم چین تائیوان کو اپنا ایک صوبہ قرار دیتا ہے اور متعدد مرتبہ اسے چین میں دوبارہ شامل کرنے کے عزم ظاہر کر چکا ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولس ان عالمی سیاسی موضوعات کے علاوہ تجارت کے موضوع پر بھی چینی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ چین جرمنی کا ایک بڑا تجاری پارٹنر ہے اور اسی تناظر میں متعدد جرمن کمپنیوں کے نمائندے چانسلر شولس کے ہم راہ ہیں۔ اس دورے میں جرمن وزیر زرات جیم اوزدیمر، وزیر ٹرانسپورٹ فولکر وِسن اور وزیرماحولیات شٹیفی لیمکے بھی چانسلر شولس کے ساتھ ہیں۔
سن دو ہزار اکیس میں چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے شولس کا یہ دوسرا دورہ چین ہے۔ اس سے قبل نومبر بائیس میں وہ صرف ایک روز کے لیے بیجنگ گئے تھے اور عالمی وبائی صورت حال کی وجہ سے انہوں نےاپنا دورہ مختصر رکھا تھا۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق چانسلر شولس سب سے پہلے دنیا کے سب سے بڑے شہر چونگ چِنگ پہنچ رہے ہیں۔ 32 ملین آبادی والے اس شہر کے بعد وہ شنگھائی جائیں گے۔ ان دونوں شہرو میں وہ چین میں موجود جرمن کمپنیوں کے نمائندوں سے بھی ملیں گے۔
ع ت، م ا (ڈی پی اے)