1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن چانسلر کا اسپین کی حکومت پر اعتماد

5 فروری 2013

اسپین کے وزیراعظم ماریانو راخوئے اپنی سیاسی جماعت پرکرپشن کے تازہ الزمات کی وجہ سے شدید دباؤ کا شکار رہے ہیں۔ ان حالات میں جرمن چانسلر کا اعتماد حاصل کر لینا ان کے لیے بڑی کامیابی ہے۔

تصویر: dapd

اسپین کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کو مالیاتی بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کا سامنا تھا ۔اس کرپشن اسکینڈل نے میڈرڈکی قدامت پسند حکومت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

پیر کے روز جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس اسکینڈل کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے اسپین کے وزیراعظم راخوئے کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی جماعت میں کوئی غلط کام نہیں کیا اور یہ کہ حقائق کو درست انداز میں پیش نہیں کیا گیا۔

میرکل اور راخوئے کی ملاقات کا بنیادی مقصد یورو زون کے قرضوں کے بحران پر بات چیت کے علاوہ یورپی یونین کے بجٹ کی تیاری کے حوالے سےآئندہ شروع ہونے والے مشکل مراحل پر بات چیت تھی۔ لیکن ان حا لات میں بھی راخوئے کا مالی اسکینڈل دیگر تمام معاملا ت پر حاوی رہا۔

دنوں رہنماؤں کو اپنی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کی جانب سے اس مالیاتی بد عنوانی کے اسکینڈل کے حوالے سے بہت سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ۔ اس اسکینڈل نے 17 رکنی یورو زون میں سیاسی پختگی کے حوالے سے پائے جانے والے خدشات کو ایک مرتبہ پھر جنم دے دیا ہے۔

صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے میرکل نے کہا، ’’ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد ہے۔ ہم مل جل کر کام کرتے رہیں گے۔‘‘

راخوئے حکومت کو اسپین کے قرضوں کے بحران کو حل کرنے کے لیے کیے جانے والے بچتی اقدامات کی وجہ سے پہلے ہی شدید عوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ موجودہ مالیاتی بے ضابطگیوں کے الزمات نے قدامت پسند حکومت کو مزید مشکلات سے دو چار کر دیا ہے۔

حالیہ کرپشن اسکینڈل کی وجہ سے میڈرڈکی قدامت پسند حکومت کو شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑاتصویر: AFP/Getty Images

یورو زون میں اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کیوں کہ اسپین میں اشیائے ضروریت کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں اور یوروکرنسی اور یورپی حصص کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے۔

ماریانو راخوئے کی برلن میں موجودگی کے دوران ان کی جماعت پیپلز پارٹی نے ان بے بنیاد الزمات کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔اسپین کی پیپلز پارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری کارلوس فلوریانو نے یہ تو کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے ، لیکن انہوں نے یہ بتایا کہ ان کی پارٹی سابق خزانچی لیوس بارسیناس کے خلاف کسی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے یا نہیں، کیوں کہ حالیہ تنازعے کا آغاز بارسیناس کیےکچھ خفیہ دستاویزات کی اشاعت کے بعد ہوا تھا۔

چانسلرمیرکل کی حمایت حاصل کرنے کے بعد رخوائے نےکہا کہ ان کی حکومت مستحکم ہے اور یہ کہ وہ اب بھی پہلے سی خواہش، طاقت، ہمت اور عزم کے ساتھ اسپین کو موجوہ مشکل صورت حال سے نکالیں گے۔

ملک کی سوشلسٹ حزب اختلا ف نے قدامت پسند حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

میرکل نے پیر کے روز راخوئے حکومت کی جانب سے اسپین کی معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی ان اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ہسپانوی حکومت کو پیر کے روز ایک اچھی خبر اس وقت بھی سننے کو ملی جب یورپی کمیشن اور یورپی مرکزی بینک(ای سی بی) نے یہ کہا کہ اسپین کی معیشت بیل آؤٹ پیکج میں دی گئی شرائط پر عمل کرتے ہوئے درست سمت میں جا رہی ہے۔

zb/shs (dpa)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں