1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن کمپنی کو ایئر ٹیکسی بنانے کی اجازت مل گئی

1 مارچ 2024

جرمن ٹیکسی مینوفیکچرر وولوکاپٹر کو جرمن حکومت کی جانب سے اڑنے والی ٹیکسیاں بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس ٹیکسی میں ایک وقت میں دو افراد سوار ہو سکیں گے۔

Frankreich | Ein Volocopter 2X Drohnentaxi
تصویر: Benoit Tessier/REUTERS

جرمن ایئر ٹیکسی بنانے والی کمپنی 'وولوکاپٹر' کو جرمن حکومت کی جانب سےاڑنے والی ٹیکسیاں بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کمپنی کی جانب سے جمعرات کی شام یہ اعلان جرمنی کے جنوب مغربی شہر کارلسروئے کے قریب واقع علاقے بروخزال میں کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں کیا گیا، جس کے مطابق اب یہ کمپنی 'وولو سٹی' نامی طیاروں کی 'سیریز پروڈکشن' یا بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کر سکتی ہے۔

 

اس کمپنی کے مطابق اسے وفاقی جرمن ایوی ایشن آفس سے وولو سٹی ایئر ٹیکسی بنانے کی اجازت ملی ہے اور اس ٹیکسی میں ایک وقت میں دو افراد سوار ہو سکیں گے۔

یہ ٹیکسی عمودی انداز میں اڑتی اور اترتی ہےتصویر: Benoit Tessier/REUTERS

وولوکاپٹر کے چیف آپریٹنگ آفیسر آندریاس فہرنگ نے اس پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان میں کہا، ''ہمارے لیے یہ ایک سنگ میل ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ وولوکاپٹر کی پروڈکشن فیسیلٹی پر وفاقی جرمن ایوی ایشن دفتر نے اعتبار کیا ہے اور وولو سٹی بنانے کی منظوری دی ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ "ٹائپ سرٹیفیکشن ملنے کے بعد ہمارے صارف یہ ٹیکسیاں استعمال کر سکیں گے۔"

فہرنگ نے مزید کہا، ''ہماری ٹیم نے ثابت کیا ہے کہ وہ محفوظ اور اعلیٰ معیار کے حامل طیارے بنا سکتی ہے۔"

وولوکاپٹر الیکٹرک طیارے بناتی ہے، جو دائروی شکل کے ایک مخصوص طرز کے ڈیزائن کے حامل ہوتے ہیں اور اس کے ڈھانچے کے اوپر کی جانب پنکھے نصب ہوتے ہیں۔ یہ طیارے عمودی انداز سے اڑان بھرتے اور اترتے ہیں۔

اڑنے والی گاڑیوں کے سات سو ماڈل

04:21

This browser does not support the video element.

واضح رہے کہ وولو سٹی ایئر ٹیکسی کی ٹائپ سرٹیفیکشن ابھی باقی ہے اور اس کے ہی بعد ہی یہ فضائی ٹیکسیاں صارفین کے استعمال کے لیے مہیا کی جا سکیں گی۔

وولوکاپٹر کا اس ٹیکسی کو بنانے کا ابتدائی مقصد رواں برس پیرس میں منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے موقع پر مسافروں کو سفری سہولیات فراہم کرنا تھا۔ وولوکاپٹر گو کہ اس منصوبے پر اصولی طور پر کاربند ہے، مگر بظاہر لگتا یہ ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہو گا۔ فرانسیسی نیوز ویب سائٹ 'لے ایکو' نے گزشتہ ہفتے لکھا تھا کہ پیرس اولمپکس کے موقع پر ان ٹیکسیوں کا استعمال "شاید ممکن نہ ہو۔‘‘

ع ت، م ۱ (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں