1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

’جرمن ہتھیاروں سے روسی سرزمین پر حملے ممکن‘

4 جون 2024

اولاف شولس نے یوکرینی فوجیوں کو روس پر حملوں کے لیے جرمن اسلحے کے استعمال کی اجازت دینے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ قبل ازیں یوکرین جرمنی کی طرف سے حاصل کردہ اسحلے کو روسی سرزمین پر استعمال کرنے کے مجاز نہیں تھا۔

Deutschland Truppenübungsplatz in Grafenwöhr bei Eschenbach
تصویر: CHRISTOF STACHE/AFP

جرمن چانسلر اولاف شولس کی حکومت نے یوکرین جنگ کے حوالے سے اپنی پالیسی میں کچھ اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ ان میں ایک اہم تبدیلی یہ بھی ہے کہ اب یوکرینی فوجی جرمنی سے حاصل کردہ ہتھیاروں کو روسی سرزمین پر حملوں کے لیے استعمال کر سکیں گے۔

جرمن چانسلر اولاف شولس کے بقول، ''ہمیں یقین ہے کہ  (ہمارا یہ فیصلہ) تناؤ میں اضافے کا باعث بنے گا۔ جیسا کہ امریکی صدر نے بھی کہا ہے کہ یہ فیصلہ صرف اس لیے کیا گیا ہے کہ خرکیف جیسے اہم یوکرینی شہروں کا دفاع ممکن بنایا جا سکے۔‘‘

جرمن ریاست باویریا کے انتینے ریڈیو سے گفتگو میں جرمن چانسلر کا مزید کہنا تھا، ''اور میرے خیال میں یہ سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ یہ ممکن ہو سکتا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا،  ''یہ فیصلہ انتہائی ذمہ داری اور اتحادی ممالک سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔‘‘

روسی گلائڈ بم یوکرین میں تباہی کا ایک نیا ہتھیار

04:02

This browser does not support the video element.

ایف سولہ طیارے یوکرینی دفاع کو مزید مضبوط بنائیں گے، صدر زیلنسکی

روسی میزائل حملے، درجنوں یوکرینی شہری ہلاک و زخمی

جرمن چانسلر نے اصرار کیا کہ یہ فیصلہ لازمی ہو گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جرمن شہری برلن حکومت کے اس فیصلے پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی دباؤ میں آکر ایسا فیصلہ نہیں کریں گے، جو وقت کے تقاضوں کے مطابق درست نہ ہو۔

یہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟

جمعے کو جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفین ہیبیشٹرائٹ نے اعلان کیا تھا کہ روسی جارحیت کے شکار ملک یوکرین کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ جرمنی کی طرف سے حاصل کردہ ہتھیاروں کو روسی سرزمین پر حملوں کے لیے بھی استعمال کر سکتا ہے۔

اس سے ایک دن قبل ہی امریکہ نے بھی ایسا ہی اعلان کیا تھا کہ یوکرینی فوجی امریکی اسلحے کو روس پر حملوں کے لیے بھی بروئے کار لا سکتے ہیں۔

روسی یوکرینی جنگ: پوٹن کی جوہری طاقت میں اضافے کی دھمکی

جرمنی نے یوکرین کو روس میں اہداف نشانہ بنانے کی اجازت دے دی

روسی فوج کی طرف سے شمال مشرقی یوکرینی ریجن خرکیف میں حالیہ حملوں کے بعد امریکہ اور جرمنی نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

روس نے چوبیس فروری سن 2022 کو یوکرین پر فوجی چڑھائی کی تھی۔ ابتدا میں کہا جا رہا تھا کہ روس کی طاقت ور فوج جلد ہی اپنے عسکری مقاصد حاصل کر لے گی تاہم اس جنگ کو دو برس کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن ماسکو حکومت ابھی تک مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کر سکی ہے۔

یوکرین پر جنگ مسلط کیے جانے کے بعد مغربی ممالک کییف حکومت کو ہر ممکن مالی و عسکری مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک کے تعاون کے باعث ہی یوکرینی فوجی روس کو کڑا وقت دے رہے ہیں۔

ع ب / ک م (اے پی، روئٹرز)

 

جرمنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنائے گا

02:54

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں