1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جعلی اعلان سے بٹ کوائن کی قدر بڑھ گئی

10 جنوری 2024

منگل کے دن کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر اس وقت بڑھ گئی، جب کسی نے یہ خبر چلا دی کہ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کو منظوری مل گئی ہے۔ تاہم یہ خبر جھوٹی ثابت ہوئی۔

Ukraine Bitcoin
تصویر: STR/NurPhoto/picture alliance

مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ایکس پر یہ جھوٹی خبر کیا نکلی کہ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ای ٹی ایف) کو سرکاری سطح پر منظوری دے دی گئی، اچانک ہی اس ورچوئل کرنسی کی ویلیو بھی بڑھ گئی۔ تاہم یہ خبر جھوٹی ثابت ہوئی تو اس کرپٹو کرنسی کی قدر بھی واپس گرگئی۔

امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچنج کمیشن (ایس ای سی) نے بتایا ہے کہ اس کا ایکس اکاؤنٹ ہیک کیا گیا اور یہ خبر چلائی گئی۔ اس امریکی مالیاتی ادارے نے معذرت کے ساتھ درستی کی کہ بٹ کوائن کے حوالے سے کسی بھی ڈیل یا فنڈ کو سرکاری طور پر منظور نہیں کیا گیا ہے۔

اس جھوٹی خبر کے نتیجے میں اس الیکٹرانک کرنسی کے ایک کوائن کی ویلیو میں ایک ہزار ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا۔ یوں ایک بٹ کوائن کی مالیت اڑتالیس ہزار ڈالر ہو گئی۔ تاہم بٹ کوائن کی قدر میں یہ اضافہ مختصر ہی ثابت ہوا۔

بٹ کوائن کی قیمت میں ڈرامائی کمی، وجہ کیا ہے؟

06:09

This browser does not support the video element.

یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچنج کمیشن کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کس طرح ہیک ہوا اور اس کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔ اس ادارے کے ترجمان نے صرف یہی بتایا ہے کہ ایکس کی یہ پوسٹ بغیر کسی حکم نامے کے جاری کی گئی تھی۔

ای ٹی ایف کیا ہے؟

ای ٹی ایف کی منظوری کی بدولت بٹ کوائن میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ممکن ہو جائے گی اور اسے حکومتی تحفظ بھی مل جائے گا۔ تاہم امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچنج کمیشن کا کہنا ہے کہ اس طرح کرپٹو کرنسی میں ہیرا پھیری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

اسی لیے اس امریکی ریگولیٹر نے ماضی میں متعدد مرتبہ اس ڈیل کو نامنظور کیا تھا۔ تاہم اب توقع کی جا رہی ہے کہ اس سال کے آغاز پر اس حوالے سے کوئی ڈیل ہو سکتی ہے۔

بٹ کوائن کے مالکان امید کر رہے ہیں کہ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کو منظوری مل جائے گی۔ انہی خبروں کے بیچ کسی نے یہ جھوٹی خبر چلائی تو اچانک اس ورچوئل کرنسی کی قدر کچھ دیر کے لیے ہی لیکن بڑھی ضرور۔

ع ب/ ک م (خبر رساں ادارے)

  

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں