1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جعلی نوٹ ’سونگھ‘ لینے والی خفیہ یورپی بینک لیبارٹری

2 جنوری 2022

یورپی مرکزی بینک میں ایک خفیہ لیبارٹری قائم ہے، جس کا کام یورو کرنسی کے بہترین انداز سے بنائے گئے مگر جعلی نوٹ پکڑنا ہے۔ اس سیل میں ماہرین کی ٹیم موجود ہوتی ہے۔

Faktencheck Euroumstellung
تصویر: Ralf Gerard/JOKER/picture alliance

یورپی مرکزی بینک میں اس خفیہ سیل میں پہلی بار داخل ہونے والے کو یہ کسی ہائی اسکول کی سائنس لیبارٹری لگتی ہے، جب کہ یہاں کئی طرح کے آلات نصب ہیں۔ ویسے عام افراد کو یہاں پہنچنے کی اجازت نہیں ہے۔

جرمن خاتون کی گھر میں پرنٹ کردہ نوٹوں سے گاڑی خریدنے کی کوشش

پولیس کو جرمانے کی ادائیگی، وہ بھی جعلی نوٹ سے

اس سیل میں سہہ جہتی خوردبینیں، انتہائی حساس پیمانے اور وہ خصوصی آلے نصب ہیں، جو یورو کرنسی کے نوٹوں کے قریب ایک درجن سکیورٹی فیچرز کی جانچ میں کارگر ثابت ہوتے ہیں۔ اس لیب میں گو کہ گنتی کے ماہرین ہیں، تاہم ان ماہرین کا کام یہ ہے کہ یہ جعل سازوں سے ایک قدم آگے رہیں اور وہ یورپی مرکزی بینک کو جعل سازی کے انسداد کی نئی ٹیکنیکس سے آگاہ رکھیں۔

یورپی یونین کے کرنسی ڈیویلپمنٹ شعبے کے سربراہ ژاں مِشل گریمال کا کہنا ہے کہ بیس برس قبل متعارف کروائی گئی یورو کرنسی کی سکیورٹی کی سطح یہ ہے کہ پورے یورو زون میں یہ خطرہ نہایت کم ہے کہ کسی شہری کے ہاتھ میں جعلی نوٹ ہے۔ جب کہ سالانہ بنیادوں پر یہ امکان کم سے کم تر ہوتا جا رہا ہے۔

نوٹوں کا ذمہ داری یورپی مرکزی بینک

یورپی مرکزی بینک کرنسی نوٹ جاری کرنے کا مجاز ہے، جب کہ یورو زون کی 19 رکن ریاستوں کے مرکزی بینک اپنے اپنے سکے جاری کرتے ہیں۔ یورپی بینک کے مطابق سن 2020 میں یورو زون میں جعلی کرنسی نوٹوں کی سطح تاریخ کی کم ترین سطح پر دیکھی گئی۔ سن 2019 میں یورو زون میں چار لاکھ ساٹھ ہزار جعلی یورو کرنسی نوٹ پکڑے گئے تھے، جب کہ سن 2020 میں ان میں 18 فیصد کمی آئی۔ یہ بات اہم ہے کہ یورو زون میں اصل کرنسی نوٹ 27 ارب کے برابر ہیں اور ایسے میں جعلی نوٹوں کی تعداد نہایت کم ہے۔

گریمال کے مطابق یورو کرنسی نوٹوں کے سیفٹی فیچرز نے یوروزون کے شہریوں میں اس سنگل کرنسی پر 'مضبوط اعتماد‘ میں اضافہ کیا ہے۔ ایک تازہ سروے میں یوروزون کے 80 فیصد افراد نے یورو کرنسی پر اعتبار کا اظہار کیا۔

یورو کرنسی پر بنے فرضی پل، اب ایک حقیقیت

03:42

This browser does not support the video element.

آہنی الماری میں جعلی نوٹ

اس لیب میں سب سے بڑا خزانہ وہ لوہے کی الماری ہے جس کے پٹ کھولنے کے لیے دو افراد کی ضرورت ہوتی ہے، جب کہ دونوں کو اس الماری کے لاک کا صرف ایک حصہ معلوم ہوتا ہے۔ اس سیف میں پانچ یورو سے پانچ سو یورو تک کے وہ ایک ہزار جعلی بینک نوٹ رکھے ہیں، جن کا پچھلی دو دہائیوں میں معائنہ و مطالعہ کیا گیا۔

گو کہ یوروزون کے ہر ملک میں ہی جعلی کرنسی نوٹوں کی روک تھام کے لیے ایسے سیل موجود ہیں، تاہم فرینکفرٹ میں یورپی مرکزی بینک میں قائم یہ سیل اعلیٰ ترین ماہرین کا حامل ہے، جو انتہائی باریکی سے کرنسی نوٹوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔

ع ت، ب ج (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں