1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہیونان

جمہوری احتساب: فیری مسافر کی موت کے بعد یونانی وزیر مستعفی

12 ستمبر 2023

یونان میں تجارتی جہاز رانی کے ملکی وزیر کو ایک فیری کے ایک مسافر کی حالیہ موت کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑ گیا۔ فیری پر سفر کے لیے دیر سے آنے والے اس مسافر کو عملے کے ایک رکن نے دھکا دے کر سمندر میں گرا دیا تھا۔

نیو ڈیموکریسی پارٹی سے تعلق رکھنے والے یونانی رکن پارلیمان اور تجارتی جہاز رانی کے ملکی وزیر مِلتیادیس واروِٹسِیوٹِس جنہیں مستعفی ہونا پڑ گیا
یونانی رکن پارلیمان اور تجارتی جہاز رانی کے ملکی وزیر مِلتیادیس واروِٹسِیوٹِس جنہیں مستعفی ہونا پڑ گیاتصویر: picture-alliance/dpa/Y. Kolesidis

ملکی دارالحکومت ایتھنز سے منگل 12 ستمبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایک یونانی مسافر کی موت کا یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا اور اس پس منظر میں تجارتی جہاز رانی کے وزیر مِلتیادیس واروِٹسِیوٹِس کل پیر کی شام اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔

یونان کشی حادثے کے متاثرین کی شناخت کا عمل سست روی کا شکار

یہ سانحہ منگل پانچ ستمبر کو اس وقت پیش آیا تھا، جب ایتھنز کی بندرگاہ سے ایک یونانی جزیرے کو جانے والی ایک مسافر بردار فیری روانہ ہونے کو تھی کہ دیر سے آنے والا ایک 36 سالہ مسافر آنٹونِس کارجِیوٹِس دوڑتا ہوا اس پر سوار ہونے کی کوشش میں تھا۔

مسافر ہلاک کیسے ہوا؟

فیری کے عملے نے اسے سوار ہونے سے روکنے کی کوشش کی اور تین مرتبہ دھکا دیا۔ آخری مرتبہ دھکا دیے جانے پر یہ مسافر سمندر میں گر گیا تھا۔ آنٹونِس کے سمندر میں گر جانے پر فیری پر سوار مسافروں اور بندرگاہ پر موجود افراد نے بہت شور مچایا، لیکن فیری اپنا سفر شروع کر چکی تھی۔ بعد میں سمندر سے اس یونانی شہری کی لاش ہی نکالی جا سکی تھی۔

اس واقعے کی فوٹیج بعد ازاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ پھر کمرشل شپنگ کے یونانی وزیر نے ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے اپنے ایک تبصرے میں جب اس فیری کے عملے کے ان ارکان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا، جن پر مسافر کو دھکے دینے کا الزام تھا، تو ملکی سطح پر سیاسی اپوزیشن کی مرکزی جماعت نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ متعلقہ وزیر کا یہ بیان قطعی ''غیر انسانی‘‘ تھا۔

پاکستانی نوجوان غیرقانونی طریقے سے باہر جانے پر مجبور کیوں؟

گزشتہ بدھ کے روز اس وزیر نے کہا تھا، ''کچھ لوگ تو مرنے والے کی موت کا غم منا رہے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی ہیں، جو ان لوگوں کے لیے افسردہ ہیں، جو اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے کام کرتے ہیں اور جنہیں اب اپنے خلاف قتل کے الزامات کا سامنا ہے۔‘‘

فیری کے عملے کے خلاف قانونی کارروائی

آنٹونِس نامی مسافر کی موت کے سلسلے میں بلیو ہورائزن نامی فیری کے کپتان اور عملے کے تین دیگر ارکان کو اب اپنے خلاف مجرمانہ نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان میں سے عملے کے ایک رکن کو تو اپنے خلاف عدالت میں غیر ارادی قتل کے الزام کے لیے بھی جواب دہ ہونا پڑے گا۔

یونان میں ڈوبنے والے تارکین وطن کے جہاز میں مبینہ اہم کردار کے الزام میں سات پاکستانی گرفتار

اسی دوران جب کمرشل شپنگ کے وزیر پر تنقید بہت زیادہ ہو گئی، تو انہوں نے اسی رات سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں اپنے متنازعہ بیان پر غیر مشروط معافی بھی مانگ لی تھی۔ انہوں نے لکھا تھا، ''میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں اور میں نے بے دھیانی میں جو غلط بات کہی تھی، میں اس پر معافی کا طلب گار بھی ہوں۔‘‘

عوامی دباؤ کے تحت استعفیٰ

اس یونانی وزیر کی طرف سے معافی مانگ لیے جانے کے بعد بھی جب ذرائع ابلاغ میں ان پر تنقید اور سوشل میڈیا پر عوامی غم و غصہ کم نہ ہوئے، تو اس وزیر کو مستعفی ہو جانے کا فیصلہ کرنا ہی پڑا۔

یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک پاکستانی کی کہانی

02:34

This browser does not support the video element.

مہاجرین کی گمنام لاشوں کو نام دینے کا کام

اپنے آن لائن پوسٹ کیے گئے تحریری استعفے میں انہوں نے کل شام لکھا، ''اس المیے میں آنٹونِس کی جان چلی گئی اور سب سے زیادہ ان کا خاندان متاثر ہوا۔ بلیو ہورائزن نامی فیری کے عملے کی طرف سے آنٹونِس کے قتل پر ہم سب شدید صدمے اور ذہنی دھچکے کی حالت میں ہیں۔‘‘

ایتھنز میں حکمران دائیں بازو کی سیاسی جماعت نیو ڈیموکریسی کی حکومت کے سربراہ مِٹسوٹاکِس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ملکی وزیر اعظم نے متعلقہ وزیر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور اس 54 سالہ سیاست دان کی جگہ اب ایک دوسرے رکن پارلیمان اور سابق وزیر کو کمرشل شپنگ کا نیا وزیر نامزد کر دیا گیا ہے۔

م م / ش ر (اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں