1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جمہوری حکومت میں آمرانہ طرز کی سینسرشپ

03:46

This browser does not support the video element.

عاصم سلیم
25 مئی 2020

پاکستان ميں اس سال فروری سے ايک نيا ’ويب مانيٹرنگ سسٹم‘ فعال ہے۔ نگرانی کے اس نظام کے ذریعے انٹرنيٹ صارفين کی سوشل ميڈيا کميونيکيشن، ای ميل حتی کہ ای بينکنگ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ حکام اسے ’گرے ٹريفک‘ يا مشکوک مواد ہٹانے کی کوشش قرار ديتے ہيں تاہم ڈيجيٹل حقوق کے ليے سرگرم کارکن اسے پرائيويسی کی خلاف ورزی اور تنقيدی آوازيں دبانے کا ايک ’ہتھکنڈا‘ قرار دے رہے ہيں۔ ديکھيے عاصم سليم کی رپورٹ:۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں