1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنتا کرفیو‘ کی وزیراعظم مودی کی اپیل پر ملا جلا ردعمل

جاوید اختر، نئی دہلی
20 مارچ 2020

کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ’جنتاکرفیو‘ کی اپیل پر مختلف حلقوں نے ملے جلے ردعمل کااظہا کیا ہے۔

Narendra Modi Premierminister Indien
تصویر: Reuters/A. Hussain

کورونا وائرس کی وبا کے سد باب کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 'جنتاکرفیو‘ کی اپیل پر مختلف حلقوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہا کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کل رات قوم کے نام خطاب میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے متعدد طریقہ کار کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو صبح سات بجے سے رات نو بجے تک لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں اور طبی عملہ سے اظہار تشکر کے لیے شام پانچ بجے اپنے گھر کے باہر پانچ منٹ تک تالی، تھالی یا گھنٹی بجائیں۔

وزیر اعظم مودی نے کورونا وائرس کی وبا کو عالمی جنگ سے زیادہ تشویش ناک قرار دیا اور کہا کہ اس عالمی وبا کی طرف سے بے فکری درست نہیں ہے، جب بڑے اور ترقی یافتہ ممالک اس سے متاثر ہیں تو یہ سوچنا غلط ہوگا کہ بھارت اس سے متاثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے دوباتیں انتہائی ضروری ہیں۔ ایک عہد اور دوسرا تحمل۔ ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ اس عالمی وبا کو روکنے کے لیے ایک شہری کے ناطے اپنا رول ادا کریں گے اور مرکز ی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے جاری کردہ احکامات پر تحمل کے ساتھ عمل کریں گے۔ انہوں نے سوشل ڈسٹنسنگ اور 65 برس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو آئندہ چند ہفتے تک گھر سے باہر نہیں نکلنے کا مشورہ دیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل اورمشورے پر مختلف حلقوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹوئٹ کرکے کہا ''وزیر اعظم نریندر مودی کے 'جنتا کرفیو‘ کی اپیل کی حمایت بہت ضروری ہے۔ یہ آج کے وقت کی مانگ بھی ہے۔ آئیے ہم بھارت کے تمام شہری اتوار کے روز اپنے گھروں میں رہ کر جنتا کرفیو کو کامیاب بناکر قوم کے مفاد میں اپنا رول ادا کریں۔"

مودی نے قوم سے خطاب میں ’جنتا کرفیو‘ کی اپیل کی۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/Ajit Solanki

حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے جنتا کرفیو کی تجویز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ قابل تعریف ہے۔ ہندو قوم پرست اور بی جے پی کی مربی تنظیم آر ایس ایس نے بھی وزیر اعظم کے مشورے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے کارکنان جنتا کرفیو کو کامیاب بنانے کے لیے کام کریں گے۔

بالی ووڈ نے وزیر اعظم کی اپیل پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فلم اداکار امیتابھ بچن نے ٹوئٹ میں تحریر کیا ”میں جنتا کرفیو کی حمایت کرتا ہوں۔ میں ملک کے ان افراد کی بھی تعریف کرتا ہوں جوان مشکل حالات میں بھی انتھک کام کررہے ہیں۔" فلم اداکار سنجے دت نے 'جنتا کرفیو‘ کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ''نریندر مودی جی کا شکریہ۔ آئیے ہم عہد کرتے ہیں کہ 22 مارچ کو جنتا کرفیو کا حصہ بنیں گے۔ محفوظ رہنے کے لیے گھر میں ہی رہیں اور تمام احتیاطی قدم اٹھائیں۔‘‘ فلم اداکارہ شبانہ اعظمی نے بھی وزیر اعظم کی اپیل کی تائید کرتے ہوئے ٹوئٹ کرنے والے اس شخص کی سرزنش کی جس نے دروازے یا کھڑکی پر کھڑے ہوکرتالی، تھالی یاگھنٹی بجانے کی وزیر اعظم مودی کی اپیل کی نکتہ چینی کی تھی۔ شبانہ اعظمی نے کہا ”یہ کوئی بے وقوفی نہیں ہے۔ یہ تمام بھارتی شہریوں کو متحد کرنے کے لیے ماسٹر اسٹروک ہے۔" انوپم کھیر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ”مشکل وقت میں عقل مند آدمی راستہ تلاش کرتا ہے اور بزدل بہانہ۔ وزیراعظم مودی آپ کے فیصلہ کن خیالات کے لیے بہت شکریہ۔ ایسی آفت کے وقت نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا کو آپ جیسے لیڈر کی سخت ضرورت ہے۔"

دوسری طرف اپوزیشن ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ڈیرک او برائن نے 65 برس سے زیادہ عمر کے افراد کے گھروں سے باہر نہیں نکلنے کے مشورے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ”پھر پارلیمنٹ کا اجلاس کیوں ہورہا ہے؟ یہ گمراہ کن پیغام کیوں دیا جارہا ہے؟راجیا سبھا میں تقریباً 44 فیصد اور لوک سبھا میں 22 فیصد اراکین پارلیمان 65 برس سے زیادہ عمر کے ہیں۔"

بھارتی عوام سے گھر میں رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ تصویر: DW/A. Sharma

بائیں بازو کی جماعت مارکسیسٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رہنما سیتا رام یچوری کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حکومت کی تیاریوں اور اقدامات کے بارے میں کچھ بھی نہیں بتایا۔”وہ لوگوں کو گھر سے باہر نہیں نکلنے کا مشورہ دے رہے ہیں لیکن دو وقت کی روٹی کے لیے یومیہ مزدوری کرنے والے کیسے زندہ رہیں گے؟"

اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ ”اس قومی بحران کے وقت کانگریس سیاست نہیں کرے گی اور حکومت کے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔"  سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے 'جنتا کرفیو‘ کے اپیل کی تائید کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم اگلے چند دنوں میں سماجی اور اقتصادی اقدامات کا بھی اعلان کریں گے۔ سابق وزیرششی تھرور نے بھی وزیر اعظم مودی کی اپیل کی تائید کی۔ لیکن کانگریس اس معاملے میں منقسم دکھائی دے رہی ہے۔ پارٹی کے رکن پارلیمان اور سابق وفاقی وزیر منیش تیواری کا کہنا تھا ”حکومت اس وبا سے نمٹنے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے اور بے بس دکھائی دے رہی ہے۔"  راجیا سبھا میں پارٹی کے لیڈر آنند شرما نے کہا وزیر اعظم پارلیمنٹ کو کیوں بند نہیں کررہے ہیں؟ وہ وبائی امراض کے قانون نافذ کیوں نہیں کررہے ہیں؟ وہ عوامی نمائندوں کو اس سے مستثنٰی کیوں رکھ رہے ہیں؟ قانون ہر ایک کے لیے برابر ہونا چاہئے۔"

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 195 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ چار افراد اس وبا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

جاوید اختر، نئی دہلی/ ک م

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں