جنسی حملوں کا الزام، آسکر ایوارڈ یافتہ کیون اسپیسی عدالت میں
16 جون 2022
آسکر ایوارڈ یافتہ امریکی اداکار کیون اسپیسی اپنے خلاف جنسی حملوں کے الزام میں دائر مقدمے میں لندن کی ایک عدالت میں پیش ہو گئے۔ برطانوی دارالحکومت کی پولیس نے کیون اسپیسی پر اسی ہفتے باقاعدہ فرد جرم عائد کی تھی۔
اشتہار
کیون اسپیسی جمعرات سولہ جون کی صبح لندن کی جس عدالت میں پیش ہوئے، اس میں انہیں اپنے خلاف پانچ مختلف الزامات کا سامنا ہے۔ ان میں سے چار الزامات تو جنسی حملوں سے متعلق ہیں جبکہ پانچویں میں ان کے خلاف دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو اس کی رضا مندی کے بغیر اپنے ساتھ منہ سے جنسی عمل کرنے پر مجبور کیا۔
عدالت میں حاضری کے وقت کیون اسپیسی ہلکے نیلے رنگ کا سوٹ پہنے ہوئے تھے اور وہ اس مقدمے میں ابتدائی سماعت کے لیے لندن میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں اپنے قانونی مشیروں کی ایک ٹیم کے ساتھ آئے تھے۔
چار مبینہ جرائم کا ارتکاب لندن میں کیا گیا
پولیس کے مطابق اپنی اداکاری کی وجہ سے امریکہ کا مشہور زمانہ اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے والے یہ فنکار جن مبینہ جرائم کے سلسلے میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا ارتکاب مارچ 2005ء سے لے کر اپریل 2013ء تک کے عرصے میں کیا گیا۔
ان میں سے چار مبینہ جرائم کا ارتکاب برطانوی دارالحکومت لندن میں کیا گیا اور پانچویں کا مغربی انگلینڈ کی گلوسٹرشائر کاؤنٹی میں۔
وکلاء دفاع کے مطابق آج کی عدالتی کارروائی میں اسپیسی نے اپنے خلاف لگائے گئے تمام پانچوں الزامات کی صحت سے انکار کر دیا۔ ان کے خلاف یہ الزامات لگانے والے تینوں مرد ہیں۔ ان میں سے ایک کی عمر اس وقت 40 اور 50 برس کے درمیان جبکہ باقی دونوں کی عمریں 30 اور 40 سال کے درمیان ہیں۔
اشتہار
دو مرتبہ آسکر ایوارڈ جیتنے والے کیون اسپیسی
کیون اسپیسی کی عمر اس وقت 62 برس ہے اور وہ اپنے فلمی کیریئر میں دو مرتبہ آسکر ایوارڈ جیت چکے ہیں۔ ایک مرتبہ فلم American Beauty میں اپنے کردار کی وجہ سے بہترین اداکار کا اکیڈمی ایوارڈ اور دوسری مرتبہ فلم The Usual Suspects میں اپنے کام کی وجہ سے بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ۔
اسپیسی ماضی میں ہالی وڈ کے بہترین اداکاروں میں شمار ہوتے تھے۔ لیکن اپنے خلاف پانچ برس قبل لگنے والے نامناسب جنسی رویے کے الزامات کے بعد سے وہ عوامی منظر نامے سے تقریباﹰ غائب ہو چکے ہیں۔
آسکر کی تقریب، لفافے بدل گئے
لاس اینجلس میں آسکر ایوارڈ کی تقریب کے دوران ایک بڑی غلطی اس وقت ہوئی جب میزبان نے غلط لفافہ کھولتے ہوئے ’مون لائٹ‘ کی جگہ ’لا لا لینڈ‘ کو بہترین فلم قرار دے دیا تھا۔ آسکر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس طرح کی غلطی ہوئی ہے۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
ایما سٹون کے لیے بڑی کامیابی
امریکی اداکارہ ایما سٹون کو فلم لا لا لینڈ میں ان کی کارکردگی پر بہترین اداکارہ کا آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ ان کی عمر اٹھائیس سال ہے۔ اس طرح ان کا نام کم عمری میں آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ لا لا لینڈ کو چودہ مختلف شعبوں میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ لا لا لینڈ کو کل چھ آسکرز ملے، جن میں ہدایت کاری، موسیقی اور عکس بندی کے ایوارڈ بھی شامل ہیں۔
تصویر: Getty Images/K. Winter
بہترین فلم
مون لائٹ کو بہترین فلم کا آسکر دیا گیا۔ اس فلم کو آٹھ مختلف کیٹیگریز میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا تھا تاہم یہ فلم تین آسکر جیت پائی۔ اس فلم کے ہدایتکار بَیری جَینکنز ہیں۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
کیسی ایفلَیک کی نئی پہچان
کیسی ایفلَیک آخر کار اپنے بھائی بین ایفلک کے اثر سے باہر نکلتے ہوئے اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہیں’مانچسٹر بائی دا سی‘ میں ان کی اداکاری پر بہترین اداکار کے آسکر کا حقدار ٹھہرایا گیا۔
تصویر: Reuters/L. Nicholson
چمکتا دمکتا ستارہ
امریکی اداکار ماھر شالا علی کی اس وقت خوشی کی انتہا نہیں رہی جب بہترین معاون اداکار کے آسکر کے لیے ان کے نام کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے مون لائٹ میں ایک منشیات فروش کا کردار ادا کیا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Blake
ویؤلا ڈیوس کے لیے بھی آسکر
امریکی اداکارہ ویؤلا ڈیوس اس وقت انتہائی جذباتی ہو گئیں، جب جیوری نے انہیں بہترین معاون اداکارہ کے ایوارڈ کا حقدار ٹھہرایا۔ انہیں یہ ایوارڈ ’ فینس‘ نامی فلم میں ان کے کردار پر دیا گیا۔ انہوں نے پرنم آنکھوں کے ساتھ تقریب سے خطاب کیا اور یہ آسکر ایوارڈ اپنے بچوں سے منسوب کر دیا۔
تصویر: Getty Images/K. Winter
سیلز مین بہترین غیر ملکی فلم
ایرانی ہدایتکار اصغر فرہادی کی تخلیق ’دا سیلز مین‘ کو غیر ملکی زبان کی بہترین فلم قرار دیا گیا۔ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریتی سات ممالک پر سفری پابندیوں کے منصوبے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔ اس موقع پر ان کا ایک خط پڑھ کر سنایا گیا۔
ڈیڑھ سو سے زائد فلموں میں کام کرنے والی ہالی وڈ کے اداکار جیکی چن کو لاس اینجلس کی فلم اکیڈمی کی جانب سے اعزازی آسکر دیا گیا۔ باسٹھ سالہ چن کا تعلق ہانگ کانگ سے ہے اور اب وہ کہانی نویس، ہدایتکار اور پروڈیسر کے طور پر کام کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com/Y. Lei
بہترین دستاویزی فلم
اورلانڈو فان آنزائڈل اور جوآنا ناتازیگارا کو ان کی دستاویزی فلم ’دا وائٹ ہیلمٹس‘ پر آسکر دیا گیا۔ یہ فلم انہوں نے شام میں خانہ جنگی کے دوران بنائی ہے۔ آنزائڈل نے اس موقع پر یہ کہتے ہوئے لوگوں کو غمزدہ کر دیا،’’اس فلم میں دکھائی دینے والے زیادہ تر لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔‘‘
تصویر: Getty Images
چائلڈ اسٹار سنی پور
آج سے کچھ مہینوں قبل تک بھارتی چائلڈ اسٹار سنی پور ایک غیر معروف ادکار تھے۔ اب فلم ’لائن‘ میں انہیں ان کے کردار کی وجہ سے ابھرتے ہوئے بہترین ادکار کا آسکر دیا گیا۔ اس ایوارڈ کے بعد فلمی دنیا کے کئی دروازے ان پر کھل گئے ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Blake
لفافے کیسے لائے گئے؟
انتہائی سخت حفاظتی انتظامات میں آسکر کے لفافے اِن بیگوں میں لائے گئے۔ ان بیگوں کو تالا لگا ہوتا ہے اور ان میں موجود لفافوں کو اسٹیج پر ہی کھولا جاتا ہے۔ لاس اینجلس میں ہونے والی آسکر تقریب دنیا بھر میں براہ راست نشر کی گئی۔
تصویر: Reuters/M. Blake
10 تصاویر1 | 10
جرم ثابت ہونے پر ممکنہ سزا
ماضی میں برطانیہ میں مقیم رہنے والے کیون اسپیسی اپنے خلاف پانچ برس قبل لگائے گئے الزامات کی بھی تردید کرتے ہیں۔ یہ گزشتہ الزامات لیکن اتنے سنگین تھے کہ ان کے بعد اسپیسی کو ٹی وی شو House of Cards کی کاسٹ سے خارج کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ جنسی نوعیت کے انہی الزامات کے بعد انہیں فلم All the Money in the World میں کام کرنے والے اداکاروں کی فہرست سے بھی نکال دیا گیا تھا۔
اگر کیون اسپیسی کے خلاف عائد کردہ تازہ الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں پانچ میں سے چار الزامات میں چھ ماہ تک قید اور غیر محدود مالی جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے جبکہ پانچویں الزام میں تو انہیں عمر قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔
م م / ع ا (اے پی، اے ایف پی)
ایسے ’فحش اسٹارز‘ جو فلمی ستارے بن گئے
سنی لیون پہلی بھارتی اداکارہ ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پورن انڈسٹری سے کیا لیکن ہالی وڈ میں ایسے کئی نام ہیں۔ ایک نظر آٹھ ایسے فنکاروں پر ڈالتے ہیں، جو ’سوفٹ کور پورن ‘ کے فحش اسٹارز سے فلم اسٹار بنے۔
تصویر: UNI
جیکی چین
اپنی ایکشن فلموں اور بچوں کی طرح معصوم مسکراہٹ کے لیے دنیا بھر میں مشہور جیکی چین نے 70 کی دہائی میں ایک نیم فحش مزاحیہ فلم ’آل ان دی فیملی‘ میں کام کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان کی واحد فلم ہے، جس میں کوئی ایکشن سین نہیں۔ جیکی چین نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں یہ فلم کرنے کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/G. Cattermole
کیمرون ڈياز
کیمرون ڈياز امریکی ٹی وی سیریز اور فلموں دونوں میں ہی کامیاب رہیں۔ ڈياز نے اپنے کیریئر کا آغاز ’سوفٹ کور پورن‘ فلموں سے کیا۔ تاہم انہیں بالی وڈ میں فلمیں ملنے کے پیچھے ان کے ماضی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ہالی وڈ میں ہٹ ہونے کے بعد ان کے فحش فلموں میں کام کرنے کی بات سامنے آئی۔ انہیں 1994ء کی فلم ’ماسک‘ اور 2000ء کی ’چارلیز اینجلس‘ میں کردار ادا کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
تصویر: Theo Wargo/NBC/Getty Images
سلویسٹر اسٹالون
آج بھی سلویسٹر اسٹالون کو ’روکی‘ اور ’ریمبو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہالی وڈ میں قدم رکھنے سے پہلے 70 کی دہائی میں انہوں نے کچھ نیم فحش فلموں میں کام کیا۔ پہلی بار انہیں Party at Kitty and Stud's نام کی ’سوفٹ کور پورن‘ میں دیکھا گیا تھا۔ اس فلم کے لیے انہیں صرف 200 امریکی ڈالر کا معاوضہ ملا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پامیلا اینڈرسن
پامیلا اینڈرسن کو کون نہیں جانتا۔ پامیلا اینڈرسن ٹی وی سیریل ’بے واچ‘ سے دنیا بھر میں مشہور ہوئیں۔ 1989ء میں وہ پہلی بار پلے بوائے میگزین کے کور پر نظر آئیں۔ اس کے بعد سے انہیں مسلسل اڈلٹ میگزینز کے لیے ماڈلنگ کرتے دیکھا گیا۔ 2010 میں وہ بگ باس میں بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
آرنلڈ شیوارزنیگر
جی ہاں! کیلی فورنیا کے سابق گورنر اور ’ٹرمنیٹر‘ سے مشہور ہونے والے اس اداکار کا بھی ایک زمانے میں اڈلٹ انڈسٹری سے ناطہ رہا۔ شیوارزنیگر نے فلموں میں نہیں بلکہ ایک جنسی میگزین کے لیے کئی بار فوٹو سیشن کرائے۔ بعدازاں میں وہ نہ صرف امریکا کی فلموں میں کامیاب رہے، بلکہ سیاست میں بھی۔ سن 2003ء سے 2011 ء تک وہ کیلی فورنیا کے گورنر رہے۔
تصویر: picture-alliance/KPA
میٹ لی بلانک
امریکا کا کوئی بھی ٹی وی پروگرام شاید ہی اتنا مقبول نہیں رہا جتنا 90 کی دہائی کا ’فرینڈز‘۔ اس میں جوئی کا کردار ادا کرنے والے میٹ لی بلانک نے ماضی میں ’دی ریڈ شو سیریز‘ نام کی نیم فحش سیریز میں بھی کام کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/M. Thompson
مارلن منرو
جس زمانے میں مارلن منرو لوگوں کے دلوں پر چھا رہی تھیں، اس زمانے میں پورن انڈسٹری کو امریکا میں کوئی اتنی مقبولیت حاصل نہ تھی جتنا کہ آج کل کے دور میں ہے۔ 1949ء میں انہوں نے ایک کیلنڈر کے شوٹ کے لیے نیم عریاں تصاویر كھچوائی تھیں، جس کے لیے انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
’سونے کی بے بی ڈول‘
كرنجيت کور ووہرا بالمعروف سنی لیون نے سن 2012 میں پوجا بھٹ کی فلم جسم -2 کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا۔ کینیڈا کی سنی نے بالی وُڈ آنے سے پہلے امریکا میں تقریباﹰ ایک دہائی تک اڈلٹ یا بالغوں کے لیے مخصوص فلموں میں کام کیا۔ اب وہ فحش فلموں سے تو دور ہو چکی ہیں لیکن بالی وڈ میں انہوں نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔