جنوبی افریقہ سے مقابلے سے قبل سرفراز کی عوامی اپیل
22 جون 2019پاکستان کے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات ابھی تک موجود ہیں۔ اتوار 23جون کو پاکستانی ٹیم انتہائی اہم گروپ میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں اترے گی۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ابھی تک اس ٹورنامنٹ میں خاص کارکردگی نہیں دکھا سکی ہے۔
براعظم افریقہ کی اس ٹیم نے چھ میچ کھیلے ہیں اور اس کے پوائنٹس کی تعداد تین ہے۔ اسے چار میچوں میں شکست ہوئی جبکہ ایک میچ میں کامیابی ملی ہے اور اس کا ایک میچ برابر رہا ہے۔ یوں اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تقریبا معدوم ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف پاکستان کی ٹیم اگر اپنے باقی چاروں میچ جیت جاتی ہے تو امکان ہے کہ وہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لے گی۔ پاکستان نے اس ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ، افغانستان، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف ابھی کھیلنا ہے۔ کرکٹ ناقدین کے مطابق پاکستانی ٹیم ’باؤنس بیک‘ کر سکتی ہے اور اس کے لیے یہ میچ جیتنا قدرے آسان ہیں۔
تاہم بھارت کے خلاف کھیلے گئے گروپ میچ میں شکست کے بعد انگلینڈ میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے انتہائی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مبینہ طور پر کئی پاکستانی کھلاڑیوں پر آوازے کسے، جن میں امام الحق اور بابر اعظم بھی شامل ہیں۔ لندن میں رونما ہوئے ان واقعات کے بعد پاکستانی ٹیم کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ محتاط رہے۔
سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے قبل کہا کہ کھلاڑیوں کی بھی ذاتی زندگی ہے اور جس طرح سوشل میڈیا پر ان کا مذاق اڑایا گیا، اس سے انہیں شدید رنج ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مداحواں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح کھلاڑی نفسیاتی طور پر بھی متاثر ہوتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان نے کہا، ’’میں جانتا ہوں کہ آپ کسی کو روک نہیں سکتے۔‘‘ یاد رہے کہ لندن میں جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ ایک شاپنگ سنٹر میں تھے تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ایک مداح نے ان پر زبانی حملہ کیا تھا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوگئی تھی، جس کے بعد اس مداح کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اس نے ٹوئٹر پر سرفراز احمد سے معافی بھی مانگ لی۔
پاکستانی ٹیم نے عالمی کپ 2019 کی گروپ اسٹیج میں چار میچ کھیلے ہیں، جن میں سے اسے صرف ایک میں کامیابی ملی ہے اور ایک میچ بارش کی نذر ہوا۔ یوں پاکستان کے پوائنٹس بھی تین ہی ہیں۔ اتوار کے دن جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کا میچ فیصلہ کن ہو گا۔ مبصرین کے مطابق اس میچ میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہنے کی قوی امید ہے۔