ملکہ حسن کی دستاویزات کو منسوخ کرنے کا معاملہ کیا ہے؟
31 اکتوبر 2024
جنوبی افریقہ کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملک سے تعلق رکھنے والی ملکہ حسن سے ان کی شناختی دستاویزات واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے، جو اب آئندہ مس یونیورس کے مقابلے میں نائیجیریا کی نمائندگی کرنے والی ہیں۔
واضح رہے کہ چیدیما ادتشینا کے پاس جنوبی افریقہ اور نائیجیریا دونوں کی شہریت ہے اور یہ ان سے متعلق ایک نیا تنازعہ ہے۔
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
جنوبی افریقہ میں ادتشینا کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا
ادتشینا جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئی تھیں، ان کے والد کا تعلق نائیجیریا اور والدہ کا تعلق موزمبیک سے تھا، جن کے پاس جنوبی افریقہ کی شہریت تھی۔ تاہم اسی وجہ سے ادتشینا کو اس وقت شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، جب انہوں نے مس جنوبی افریقہ کے مقابلہ حسن میں حصہ لینے کی کوشش کی۔
23 سالہ ادشتینا کو اپنی دوہری شناخت کے حوالے سے 'زینو فوبک' یعنی دوسرے ملک یا نسل کی ہونے کی وجہ سے تعصب اور نفرت کا نشانہ بنایا گیا۔ اس معاملے میں جنوبی افریقہ کے حکومتی عہدیداروں کی جانب سے بھی ان پر تنقید کی گئی اور یہ الزام بھی لگایا گیا کہ اصل میں وہ جنوبی افریقہ کی نہیں ہیں۔
جنوبی افریقی ریپ اسٹار’آکا‘ کو قتل کر دیا گیا
اس تنازعے کے سبب ہی یہ کہتے ہوئے کہ وہ مقابلہ حسن نے دستبردار ہو گئی تھیں کہ یہ ان کے اور اہل خانہ کی "حفاظت اور صحت" کے لیے ضروری تھا۔
پھر بھی جنوبی افریقہ کی حکومت نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ شاید ان کی والدہ نے جنوبی افریقہ کی شہریت حاصل کرنے کے لیے جنوبی افریقی خاتون ہونے کی شناخت چرائی ہو۔
جنوبی افریقہ میں امور داخلہ کے ڈائریکٹر جنرل ٹومی ماکھوڈے نے ایک پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ ادتشینا اور ان کی والدہ کو یہ ثابت کرنے کے لیے پیر تک کا وقت دیا گیا تھا کہ آخر انہیں قومی شناختی دستاویزات رکھنے کی اجازت کیوں دی جائے۔
ماکھوڈے کا کہنا تھا، "ہمیں اب تک کوئی جواب نہیں ملا ہے اور اس لیے شناخت سے متعلق قانون کے مطابق محکمہ ان کی دستاویزات کو واپس لینے کے لیے کارروائی کرے گا۔"
جنوبی افریقہ کی حکومت نے اسرائیل میں 'مس یونیورس' پروگرام سے خود کو الگ کر لیا
نائیجیریا میں خیر مقدم
خطہ افریقہ میں جنوبی افریقہ اور نائیجیریا معاشی ترقی کے لحاظ سے دو بڑے ملک ہیں، لیکن ان کے درمیان طویل عرصے سے جاری ایک رقابت بھی پائی جاتی ہے، جو کھیل، موسیقی اور علاقائی سیاسی اثر و رسوخ جیسے امور تک پھیلی ہوئی ہے۔
جنوبی افریقہ میں نظر انداز کیے جانے کے بعد ہی ادتشینا کو، 20 سال تک نائیجیریا میں نہ رہنے کے باوجود بھی، مس نائیجیریا کے فائنل مقابلے میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
نائیجیریا کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ "بین الاقوامی سطح پر اپنے والد کی آبائی سرزمین کی نمائندگی کر سکیں۔"
اور پھر ادتشینا نے مس نائیجیریا کا مقابلہ حسن جیت بھی لیا تھا اور توقع ہے کہ اب وہ نومبر میں ہونے والے عالمی مقابلہ حسن (مس یونیورس) میں نائیجیریا کی نمائندگی کریں گی۔
جنسی روایت کا اعتراف اور زندگی کا سوال
نائیجیریا کے تجارتی مرکز لاگوس میں تاج پوشی کے بعد ادتشینا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا، "یہ سفر میرے لیے ایک مشکل سفر رہا ہے اور مجھے اپنے آپ پر بہت فخر ہے نیز میں محبت اور حمایت کے لیے واقعی شکر گزار ہوں۔"
انہوں نے مزید کہا تھا کہ "یہ وہ چیز ہے جو میں ہمیشہ سے چاہتی تھی اور مجھے واقعی خوشی ہے کہ مجھے اس کے حصول کے لیے دوسرا موقع بھی ملا ہے۔"
ص ز/ (اے ایف پی، روئٹرز)