موبائل انٹرنیٹ کی رفتار، سری لنکا اور پاکستان بھارت سے آگے
شمشیر حیدر
6 نومبر 2019
جنوبی ایشیا میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے مالدیپ اور سری لنکا سرفہرست ہیں جب کہ بھارت اس حوالے سے پاکستان اور نیپال سے بھی پیچھے ہے۔
تصویر: privat
اشتہار
موبائل اور فکسڈ انٹرنیٹ کی رفتار کے بارے میں عالمی انڈیکس 'اوکلا‘ کمپنی نے تیار کیا ہے۔ انٹرنیٹ کی اسپیڈ جانچنے کے لیے دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی ویب سائٹ 'اسپیڈ ٹیسٹ‘ بھی اسی کمپنی کی ملکیت ہے۔
موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رفتار کے اس عالمی انڈیکس میں 140 جب کہ فکسڈ لائن براڈبینڈ کی رفتار کے حوالے سے 175 ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
ایسے تازہ انڈیکس کے مطابق دنیا بھر میں موبائل انٹرنیٹ کی اوسط ڈاؤن لوڈ رفتار 29.50 اور اپ لوڈ رفتار 11.34 میگا بِٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی۔
اسپیڈ ٹیسٹ گلوبل انڈیکس کے مطابق دنیا بھر میں سب سے تیز رفتار موبائل فون انٹرنیٹ جنوبی کوریا میں ہے، جہاں اس برس کی تیسری سہ ماہی کے دوران اوسط رفتار 95.11 میگا بِٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی۔
قطر 69.05 کی اسپیڈ کے ساتھ دوسرے جب کہ 68 میگا بِٹس فی سیکنڈ کی رفتار کے ساتھ ناروے تیسرے نمبر پر ہے۔ متحدہ عرب امارات پانچویں اور آسٹریلیا اس درجہ بندی میں چھٹے نمبر پر رہا۔
موبائل انٹرنیٹ کی رفتار کے اعتبار سے امریکا اور جرمنی کی کارکردگی بھی بہت بہتر نہیں اور یہ دونوں ترقی یافتہ ممالک بالترتیب اڑتیسویں اور چالیسویں نمبر پر رہے۔
جنوبی ایشیا میں موبائل انٹرنیٹ
جنوبی ایشیائی ممالک میں مالدیپ 24.14 میگابِٹس فی سیکنڈ کی رفتار کے ساتھ پہلے اور عالمی سطح پر 71ویں نمبر پر ہے۔ عالمی انڈیکس میں 81 ویں نمبر پر سری لنکا رہا جہاں موبائل انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 22.53 میگا بِٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی۔
سری لنکا کے بعد جنوبی ایشیا میں پاکستان 14.38 میگا بِٹس فی سیکنڈ کی اوسط ڈاؤن لوڈ رفتار کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا اور عالمی درجہ بندی میں کُل 140 ممالک میں پاکستان کا نمبر 112واں رہا۔ پاکستانی موبائل نیٹ ورکس کی اوسط اپ لوڈ رفتار 10.32 میگا بِٹس فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی۔
نیپال جنوبی ایشیا میں چوتھے اور عالمی سطح پر 12.96 میگا بِٹس فی سکینڈ کی رفتار کے ساتھ 119ویں نمبر پر ہے۔
بھارت عالمی درجہ بندی میں 128ویں اور جنوبی ایشیا کے سات ممالک میں پانچویں نمبر پر رہا۔ بھارت میں موبائل انٹرنیٹ کی اوسط ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 11.18 اور اپ لوڈ رفتار محض 4.38 میگا بِٹس فی سکینڈ رہی۔
بنگلہ دیش 10.31 میگا بِٹس فی سکینڈ کی رفتار کے ساتھ دس بدترین کارکردگی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا۔
عالمی درجہ بندی میں سب سے آخری نمبر پر افغانستان ہے، جہاں موبائل انٹرنیٹ کی اوسط رفتار 6.55 میگا بِٹس فی سکینڈ ریکارڈ کی گئی۔
ٹیکنالوجی کے عہد کے لیے تیار، کون سا ملک کہاں کھڑا ہے؟
ٹیکنالوجی کی دنیا کی تیز رفتار ترقی ناممکن کو ممکن بنانے کی جانب گامزن ہے۔ امکانات کی اس عالمگیر دنیا میں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہوئے بغیر ترقی کرنا ناممکن ہو گا۔ دیکھیے کون سا ملک کہاں کھڑا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
آسٹریلیا، سنگاپور، سویڈن – سب سے آگے
دی اکانومسٹ کے تحقیقی ادارے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ برسوں کے لیے یہ تینوں ممالک ایک جتنے نمبر حاصل کر کے مشترکہ طور پر پہلے نمبر پر ہیں۔ سن 2013 تا 2017 کے انڈیکس میں فن لینڈ پہلے، سویڈن دوسرے اور آسٹریلیا تیسرے نمبر پر تھا۔
تصویر: Reuters/A. Cser
جرمنی، امریکا، فن لینڈ، فرانس، جاپان اور ہالینڈ – چوتھے نمبر پر
یہ چھ ممالک یکساں پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر ہیں جب کہ امریکا پہلی مرتبہ ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں شامل ہو پایا ہے۔ گزشتہ انڈیکس میں جرمنی تیسرے اور جاپان آٹھویں نمبر پر تھا۔ ان سبھی ممالک کو 9.44 پوائنٹس دیے گئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Schwarz
آسٹریا، سمیت پانچ ممالک مشترکہ طور پر دسویں نمبر پر
گزشتہ انڈیکس میں آسٹریا جرمنی کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا تاہم دی اکانومسٹ کی پیش گوئی کے مطابق اگلے پانچ برسوں میں وہ اس ضمن میں تیز رفتار ترقی نہیں کر پائے گا۔ آسٹریا کے ساتھ اس پوزیشن پر بیلجیم، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور تائیوان جیسے ممالک ہیں۔
تصویر: Reuters
کینیڈا، ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ، ایسٹونیا، نیوزی لینڈ
8.87 پوائنٹس کے ساتھ یہ ممالک بھی مشترکہ طور پر پندرھویں نمبر پر ہیں
تصویر: ZDF
برطانیہ اور اسرائیل بائیسویں نمبر پر
اسرائیل نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تحقیق کے لیے خطیر رقم خرچ کی ہے۔ 8.6 پوائنٹس کے ساتھ برطانیہ اور اسرائیل اس انڈیکس میں بیسویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: Reuters
متحدہ عرب امارات کا تئیسواں نمبر
مشرق وسطیٰ کے ممالک میں سب سے بہتر درجہ بندی یو اے ای کی ہے جو سپین اور آئرلینڈ جیسے ممالک کے ہمراہ تئیسویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Imago/Xinhua
قطر بھی کچھ ہی پیچھے
گزشتہ انڈیکس میں قطر کو 7.5 پوائنٹس دیے گئے تھے اور اگلے پانچ برسوں میں بھی اس کے پوائنٹس میں اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ اس کے باوجود اٹلی، ملائیشیا اور تین دیگر ممالک کے ساتھ قطر ستائیسویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture alliance/robertharding/F. Fell
روس اور چین بھی ساتھ ساتھ
چین اور روس کو 7.18 پوائنٹس دیے گئے ہیں اور ٹیکنالوجی کے عہد کی تیاری میں یہ دونوں عالمی طاقتیں سلووینیہ اور ارجنٹائن جیسے ممالک کے ساتھ 32ویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/G. Baker
مشرقی یورپی ممالک ایک ساتھ
ہنگری، بلغاریہ، سلوواکیہ اور یوکرائن جیسے ممالک کی ٹیکنالوجی کے عہد کے لیے تیاری بھی ایک ہی جیسی دکھائی دیتی ہے۔ اس بین الاقوامی درجہ بندی میں یہ ممالک انتالیسویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: Imago
بھارت، سعودی عرب اور ترکی بھی قریب قریب
گزشتہ انڈیکس میں بھارت کے 5.5 پوائنٹس تھے تاہم ٹیکنالوجی اختیار کرنے میں تیزی سے ترقی کر کے وہ اب 6.34 پوائنٹس کے ساتھ جنوبی افریقہ سمیت چار دیگر ممالک کے ساتھ 42 ویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب 47 ویں جب کہ ترکی 49 ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: AP
پاکستان، بنگلہ دیش – تقریباﹰ آخر میں
بیاسی ممالک کی اس درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر 77واں ہے جب کہ بنگلہ دیش پاکستان سے بھی دو درجے پیچھے ہے۔ گزشتہ انڈیکس میں پاکستان کے 2.40 پوائنٹس تھے جب کہ موجودہ انڈیکس میں اس کے 2.68 پوائنٹس ہیں۔ موبائل فون انٹرنیٹ کے حوالے سے بھی پاکستان سے بھی پیچھے صرف دو ہی ممالک ہیں۔ انگولا 1.56 پوائنٹس کے ساتھ سب سے آخر میں ہے۔