جنوبی لبنان میں نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں دو افراد ہلاک
3 نومبر 2025
لبنانی دارالحکومت بیروت سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل کی طرف سے تین نومبر پیر کے روز کیے جانے والے دو نئے فضائی حملوں میں جنوبی لبنان میں کم از کم دو افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔
حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عمل: جرمن وزیر خارجہ لبنان میں
نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اسرائیل کی طرف سے یہ نئے حملے اس دھمکی کے بعد کیے گئے، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل لبنان کی ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے خلاف اپنے حملوں میں تیزی لا سکتا ہے۔
دونوں فضائی حملے لبنانی صوبے نبطیہ میں
لبنانی وزارت صحت نے بتایا کہ ان اسرائیلی فضائی حملوں میں سے ایک صوبے نبطیہ کے قصبے دویر میں کیا گیا، جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم از کم ایک شخص ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔ دوسرا فضائی حملہ صوبے نبطیہ ہی کے قصبے عیتا الشعب میں کیا گیا، جس میں کم از کم ایک شخص مارا گیا۔
لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی این این اے کی رپورٹوں کے مطابق دویر میں فضائی حملہ ایک اسرائیلی ڈرون کی مدد سے کیا گیا، جس کے بعد ہدف بنائی گئی ایک گاڑی کو آگ لگ گئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا ایک فوٹوگرافر بھی حملے کے بعد موقع پر پہنچ گیا تھا، جس نے دیکھا کہ فائر بریگیڈ کے کارکن گاڑی کو لگی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس فوٹوگرافر کے بقول اس ڈرون حملے سے ٹارگٹ کی گئی گاڑی کی علاوہ پانچ دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
بیروت پر آج پھر اسرائیلی حملہ
نیشنل نیوز ایجنسی کی رپورٹوں کے مطابق یہ فضائی حملہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والا دھماکہ اتنے شدید تھے کہ ایک قریبی شاپنگ سینٹر کو بھی نقصان پہنچا، جہاں بہت سی دکانوں کے شیشے تک ٹوٹ گئے۔
لبنان پر بار بار کیے جانے والے فضائی حملے
اسرائیل اور لبنان کی ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے مابین گزشتہ برس ہونے والی جنگ کے بعد فریقین کے درمیان نومبر 2024ء میں ایک فائر بندی معاہدہ طے پا گیا تھا۔
اس فائر بندی سے قبل اسرائیل اور حزب اللہ قریب ایک سال تک ایک دوسرے پر حملے کرتے رہے تھے۔
حزب اللہ ہتھیار پھینک دے تو سعودی عرب اور قطر سرمایہ کاری کے لیے تیار
لیکن جنگ بندی کے بعد بھی اسرائیل وقفے وقفے سے لبنان میں حزب اللہ کے عسکری اہداف کو نشانہ بناتا رہا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں تاہم لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے پھر کافی تیز ہو چکے ہیں۔
2023ء کی آخری سہ ماہی میں حزب اللہ ملیشیا نے لبنان سے اسرائیل پر حملے فلسطینی عسکریت ہپسند تنظیم حماس کی اسرائیل کے ساتھ جنگ کے تناظر میں اور حماس کی عسکری حمایت کرتے ہوئے شروع کیے تھے۔
لبنان کا رواں برس ہی حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ
اسی تناظر میں اسرائیل نے کل اتوار دو نومبر کے روز وارننگ دی تھی کہ حزب اللہ کے خلاف حملوں میں تیزی آ سکتی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اتوار کے روز الزام لگایا تھا کہ حزب اللہ ''آگ سے کھیل رہی ہے‘‘ اور اس سلسلے میں لبنانی صدر بھی کوئی مؤثر اقدامات نہیں کر رہے۔
ابھی ہفتے کے روز بھی لبنانی صوبے نبطیہ میں ہی ایک کار پر ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چار افراد مارے گئے تھے۔
ایرانی سپریم لیڈر کا تازہ بیان
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج پیر کے روز کہا کہ جب تک امریکہ اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا اور مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتا، تب تک ایران واشنگٹن کے ساتھ کسی بھی تعاون پر کوئی غور بھی نہیں کرے گا۔
دروز کون ہیں اور اسرائیل ان کی مدد کیوں کرتا ہے؟
تہران سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق علی خامنہ ای نے کہا، ''اگر وہ (امریکہ) اسرائیل کی صیہونی حکومت کی مدد پوری طرح ترک کرتے ہیں، خطے میں اپنے تمام فوجی اڈے خالی کر دیتے ہیں اور علاقے میں مداخلت سے آئندہ مکمل طور پر پرہیز کرتے ہیں، تو ان سے تعاون کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
خامنہ ای نے یہ بات تہران میں طلبہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ اجتماع 1979ء کے اسلامی انقلاب کے دوران تہران میں امریکی سفارت خانے پر ایرانی مظاہرین کے طویل قبضے کی برسی کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔