جنوبی کوریا میں ایپک سربراہی اجلاس شروع
31 اکتوبر 2025
ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (ایپک) کا اس سال کا دو روزہ سربراہی اجلاس جنوبی کوریا کے تاریخی شہر گیونگجو میں شروع ہو گیا ہے، جس میں سپلائی چینز کے نظام کو مؤثر بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ اور شی جن پنگ کے مابین ہونے والے معاہدے کے بعد اب چین ان معدنیات کی برآمدات پر مزید پابندیوں کو روک دے گا، جو عالمی سپلائی چین کو متاثر کرنے کا خطرہ بن گئی تھیں۔ یہ معاہدہ ٹرمپ کے جنوبی کوریا سے روانہ ہونے سے قبل طے پایا۔ وہ دو روزہ ایپک اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔
21 رکنی یہ گروپ تجارتی اور سرمایہ کاری کی رکاوٹیں کم کرنے اور تعاون بڑھانے کی کوشش کرتا ہے، اگرچہ ان اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر رکن ملک کے لیے عمل کرنا لازمی نہیں ۔ دوسری طرف ان فیصلوں پر اتفاق رائے حاصل کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
شی جن پنگ نے کیا کہا؟
اپنے خطاب میں صدر شی جن پنگ نے کہا، ''دنیا بھر میں اس صدی میں ایسی تبدیلیاں تیزی سے رونما ہو رہی ہیں، جو پہلے نہیں دیکھی گئیں۔‘‘ انہوں نے کثیرالجہتی تجارتی نظام کے تحفظ اور گہری اقتصادی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ شی نے کہا، ''لہریں جتنی تندو تیز ہوں، اتنا ہی ہمیں ایک دوسرے کے قریب آنا چاہیے۔‘‘
جنوبی کوریا کے صدر لی جے مایونگ نے جمعہ کو افتتاحی اجلاس میں شریک رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''آج آزاد تجارتی نظام ڈرامائی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے، عالمی اقتصادیات غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے اور تجارت و سرمایہ کاری اپنی رفتار کھو رہے ہیں۔‘‘
امریکی صدر ٹرمپ کی غیر موجودگی میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ان کی نمائندگی کی۔
جنوبی کوریا کے صدر کا محتاط مؤقف
صدر لی جے میونگ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا۔بحرالکاہل خطہ ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، جہاں عالمی اقتصادی نظام تیزی سے بدل رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ سچ ہے کہ ہم ہمیشہ ایک ہی جانب نہیں کھڑے ہو سکتے، لیکن مشترکہ خوشحالی کے لیے ہمیں ایک ساتھ کام کرنا ہو گا۔‘‘
صدر لی نے زور دیا کہ ایپک ممالک کے درمیان تعاون موجودہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کا ایک واضح حل ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) کا خطہ عالمی معیشت میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا ہے، جو عالمی تجارت کے تقریباً 50 فیصد اور عالمی مجموعی گھریلو پیداوار کے تقریباً 61 فیصد حصے کا حامل ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ جنوبی کوریا میں ہونے والے بحرالکاہل کے ممالک کے سالانہ سربراہی اجلاس کے دوران توقع ہے کہ وہ کینیڈا، جاپان اور تھائی لینڈ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ادارت: رابعہ بگٹی