1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

جنگ زدہ ملک یوکرین میں برفانی طوفان سے تباہی، دس افراد ہلاک

28 نومبر 2023

یوکرین میں شدید موسم کی وجہ سے کم از کم دس افراد ہلک جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہری کین اور برفانی طوفان کی وجہ سے ملک بھر میں ہزاروں لوگ بجلی کی سپلائی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔

Ukraine | Kiew | Wintereinbruch - Schwarzmeer Region
تصویر: Oleh Tymoshenko/ZUMA Wire/IMAGO

روسی جارحیت سے تباہ حال ملک یوکرین میں ہری کین اور برفانی طوفان کے نتیجے میں دس افراد مارے گئے ہیں۔ حکام نے منگل کو بتایا کہ ملک بھر میں ہونے والی اس تباہی میں کم از کم تئیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ روسی حملوں کی وجہ سے یوکرینی ایمرجنسی اور ہیلتھ کے محکمہ کو بھی سخت دباؤ کا سامنا ہے۔ اس طوفانی موسم میں بھی ملکی فوجی سرحدی محاذوں پر روسی حملوں کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ بحیرہ اسود میں موسم سرما کے اولین برفانی طوفان کی وجہ سے کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ مزید سینکڑوں افراد کو اس علاقے سے نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے یوکرین کے علاوہ روس میں بھی لاکھوں افراد بجلی کی فراہمی سے محروم ہو گئے ہیں۔

یوکرین کے دس مختلف علاقوں میں 118 آبادیوں پر روسی بمباری

روسی پورن اسٹریمنگ ویب سائٹس بھی یوکرینی جنگ سے متاثر

روس کے زیر کنٹرول کریمیا میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق وہاں 1.9 ملین لوگ اس وقت بجلی سے محروم ہیں۔

ہری کین کی وجہ سے چلنے والی تیز ہواؤں کی وجہ سے بحیرہ اسود میں جہاز رانی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ اس علاقے میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں جبکہ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شدید برفباری کے باعث کئی پاور پلانٹس بھی بند ہو گئے ہیں۔

روس کے زیر کنٹرول کریمیا میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہےتصویر: Ukrainian Armed Forces/Handout via REUTERS

اتوار کو رومانیہ اور بلغاریہ کے متعدد علاقوں میں میں آنے والے یہ طوفان وہاں بھی بجلی کی بندش کا باعث بن گئے تھے۔

روسی ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ کریمیا میں جب سے موسمیاتی ریکارڈ محفوظ کیا جا رہا ہے تب سے اب تک کا یہ شدید ترین طوفان ہے۔ اس سے قبل اس ملک میں  اس نوعیت کا شدید برفانی طوفان نہیں دیکھا گیا ہے۔ ماضی میں سن 1854 میں کریمیا میں ایک ایسا ہی شدید طوفان آیا تھا۔ کریمیا کی جنگ کے دوران آنے والے اس طوفان کے باعث تیس بحری جہاز ڈوب گئے تھے۔

ماہرین موسمیات کو خدشہ ہے کہ اس طوفان کے گزرنے سے پہلے اس کی شدت میں اضافہ ہو گا، جس کی وجہ سے زیادہ تیز ہوائیں چلیں گے اور شدید برفباری ہو گی۔ اس لیے شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں۔ یوکرین کی وزارت توانائی نے کہا ہے کہ اس وقت یوکرین کے دو ہزار سے زیادہ قصبے بجلی سے محروم ہیں۔

کریمیا میں یوکرینی میزائل حملے، ’روسی دفاعی نظام متاثر‘

جرمنی: پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی خریداری کا منصوبہ تاخیر کا شکار

یوکرین میں موسم سرما کی اولین برف باری کے موقع پر صدر وولومیر زیلنسکی نے روسی جارحیت کے خلاف مورچوں میں ڈٹے یوکرینی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ گزشتہ روز انہوں نے ایک خصوصی نشریاتی خطاب میں عوام سے اپیل کی کہ وہ ان فوجیوں کی قربانیاں مت بھولیں، جو وطن کے دفاع کی خاطر تمام تر مشکلات جھیل رہے ہیں۔

روسی زیر قبضہ یوکرینی علاقوں میں بھی شدید برفباری شروع ہو چکی ہے۔ روس نے چوبیس فروری سن دو ہزار بائیس میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ گزشتہ موسم سرما میں روس نے شدید موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یوکرین پر زیادہ حملے کیے تھے۔

دریں اثنا روسی فورسز نے یوکرین کے مشرقی شہر آودی ایفکا پر قبضے کے لیے عسکری کارروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے۔ کئی ہفتوں کی لڑائی کے بعد روسی فوج نے اس شہر کا محاصرہ کر لیا ہے۔ اکیس ماہ سے جاری اس جنگ میں یوکرینی ریجن ڈونباس کا یہ شہر وسط اکتوبر سے روسی حملوں کی زد میں ہے۔ اس شہر کی پوری آبادی یہ شہر چھوڑ چکی ہے لیکن روس بظاہر یہاں واقع صنعتی زون اور کوکنگ پلانٹ پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

ع ب/ ک م ( خبر رساں ادارے)

یوکرین کی جانب سے روسی گیس کی ترسیل پر پابندی؟

02:15

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں