1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

'جواب نہ ملا تو معاہدہ منسوخ‘، مسک کی ٹویٹر کو دھمکی

7 جون 2022

ایلون مسک کا کہنا ہےکہ انہوں نے متعدد بار ٹویٹر انتظامیہ سے ان کے پلیٹ فارم پر موجود جعلی اور خودکار جوابی اکاؤنٹس کی تعداد سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں تاہم اس پر ابھی تک انہیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔

Illustration Elon Musk Twitter logos
تصویر: Dado Ruvic/REUTERS

امریکی ارب پتی تاجر ایلون مسک نے ٹویٹر کی خریداری کے لیے لگائی گئی اربوں ڈالر کی اپنی بولی سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی اپنے وکلا کے ذریعے بھجوائے گئے ایک خط میں دی ہے۔ ایلون مسک کی جانب سے اپریل میں ٹویٹر کی خریداری کا اراداہ ظاہر کرنے کے بعد سے ان کے اور ٹویٹر کی انتظامیہ کے درمیان گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کافی بحث وتکرار ہوتی رہی ہے۔

خط کا متن

امریکی بازار حصص یا سٹاک مارکیٹ کے نگران ادارے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے نام خط میں ایلون مسک نے کہا کہ انہوں نے متعدد بار ٹویٹر انتظامیہ سے ان کے پلیٹ فارم پر موجود جعلی اکاؤنٹس اور خودکار جوابی مشینوں کی تعداد سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں تاہم اس پر ابھی تک انہیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ ایلون مسک کی قانونی ماہرین کی ٹیم کے مطابق ٹویٹر نے کمپنی کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کا اندازہ لگانے کے اپنے طریقہ کار سے متعلق تفصیلات مہیا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ مسک کے وکلا کے مطابق ’’ٹویٹر کی یہ پیشکش دراصل ایلون مسک کی طرف سے اعدادوشمار مہیا کرنے کی درخواست کے جواب میں انکار کے مترادف ہے۔‘‘ ان وکلا نے اعدادوشمار کی عدم فراہمی کو ایلون مسک اور ٹویٹر کے درمیان معاہدے کی 'کھلی خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔ ایلون مسک کی قانونی ٹیم نے مزید کہا کہ ان کے مؤکل 'معاہدے کے لیے طے شدہ رقم ادا نہ کرنے اور معاہدے کی منسوخی‘ کا ا اپنا حق محفوط رکھتے ہیں۔

تصویر: Adrien Fillon/ZUMA/picture alliance

ٹویٹر کی جانب سے فوری طور پر اس بارے میں کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا۔  تاہم ٹویٹر نے پہلے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹویٹر کی ملکیت حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے وقت ایلون مسک نے جعلی اکاؤنٹس کے معاملے میں دلچسپی نہیں دکھائی تھی۔ سرمایہ کاروں سے متعلق ٹویٹر کے ایک ‌ذیلی اکاؤنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ''مسک نے ٹویٹر سے کوئی بھی خفیہ معلومات طلب نہیں کی تھیں۔‘‘

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایلون مسک نے کھلے عام ٹویٹر کی خریداری کے اپنے فیصلے سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی ہے۔

ایلون مسک کو ڈیٹا کیوں چاہیے؟

اس امریکی ارب پتی کا کہنا ہے کہ وہ جعلی ٹویٹر اکاؤنٹس کی تعداد سے متعلق اپنا اندازہ لگانا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ٹویٹر انتظامیہ مستقل یہ کہتی آئی ہے کہ اس کے 229 ملین صارفین میں سے پانچ فیصد سے بھی کم جعلی یا خودکار طریقے سے جواب دینے کے لیے بنائے گئے اکاؤنٹس ہیں۔ ایلون مسک نے ان اعدادو شمار کے درست ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں اور دعوی کیا ہے کہ ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد 20 فیصد تک ہو سکتی ہے۔ ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ ایلون مسک کے لیے طویل عرصے سے ایک دلچسپی کا موضوع رہا ہے۔ وہ ٹویٹر پر ایک سیلیبرٹی کا درجہ رکھتے ہیں اور بہت سے خودکار اکاؤنٹس کر پٹو کرنسی فراڈ کے لیے ایلون مسک کا نام اور تصاویر بھی استعمال کرتے ہیں۔

دنیا کا امیر ترین شخص، کون کون سی کمپنیوں کا مالک

01:45

This browser does not support the video element.

مسک کی معاہدے سے دستبرداری کی صورت میں کیا ہو گا؟

ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ ٹویٹر کے ساتھ اپنی ڈیل کو یکطرفہ طور پر التوا میں ڈال رہے ہیں۔ اس کے ردعمل میں ٹویٹر مسک کو یہ معاہدہ پورا کرنے یا اس سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے عدالتوں سے قانونی مدد طلب کر سکتا ہے۔ اگر ایلون مسک یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار ہوتے ہیں تو انہیں ہرجانے کے طور پر ایک ارب ڈالر کی رقم ادا کرنا پڑے گی۔

مسک کی طرف سے ٹویٹر سے دستبرداری کی دھمکی ان کے اس بیان کے چند بعد دی گئی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے تنخواہ دار عملے میں دس فیصد کٹوتی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت کووڈ انیس کی عالمی وبا کے دوران 100 ڈالر سے بڑھ کر 1000 ڈالر تک پہنچ گئی تھی اور اسی بے تحاشہ اضافے نے ایلون مسک کو دنیا کا سب سے امیر ترین آدمی بنا دیا تھا۔

ٹویٹر پر خود ساختہ ''آزادانہ اظہار رائے کی وکالت کرنے والے'' مسک کے ناقدین کو بلاک کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کے لیے معروف ہیں۔ وہ ٹویٹر کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر لگائی گئی پابندی کے بھی خلاف ہیں۔ ٹویٹر نے جنوری 2021 میں امریکی ایوان نمائندگان پر حملے کے بعد مبینہ اشتعال انگیز ٹویٹس کرنے پر ٹرمپ پر ہمیشہ کے لیے یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر خرید لیا، ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال ہو گا؟

02:00

This browser does not support the video element.

ش ر، ع ا (خبر رساں ادارے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں