1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوتوں سمیت مسجد میں کتا لے جانے والی انڈونیشی خاتون بری

5 فروری 2020

انڈونیشیا میں اپنے کتے کے ساتھ اور جوتوں سمیت ایک مسجد میں داخل ہو جانے والی ایک خاتون کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس مسیحی خاتون کو اپنے خلاف توہین مذہب کے الزام کا سامنا تھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق یہ ایک ذہنی مریضہ ہے۔

تصویر: picture-alliance/NurPhoto/D. Husni

جکارتہ سے بدھ پانچ فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس خاتون پر الزام تھا کہ وہ اپنے کتے کے ساتھ اور جوتوں سمیت ایک مسجد میں داخل ہو جانے کے ساتھ توہین مذہب کی مرتکب ہوئی تھی۔ اس خاتون کا نام سوزتھ مارگریٹ ہے اور اس کی عمر اس وقت 52 برس ہے۔ اسے گزشتہ برس جون میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اپنی گرفتاری سے قبل وہ اپنے شوہر کو تلاش کرتے ہوئے اپنے پالتو کتے سمیت ایک مسلم عبادت گاہ میں داخل ہو گئی تھی۔

تب اس کا خیال تھا کہ اس کا شوہر شاید اس مسجد میں کسی دوسری عورت کے ساتھ اپنی شادی کروا رہا تھا۔

سوزتھ مارگریٹ کے مسجد میں اس طرح داخلے کو مقامی مسلمانوں نے اپنے مذہب کی توہین سمجھا تھا، جس پر اسے گرفتار کر کے اس کے خلاف باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ اس مقدمے میں جکارتہ کے نواح میں سیبی نونگ کے ضلع میں ایک مقامی عدالت کے ججوں نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ وکلاء دفاع کی طرف سے پیش کردہ شواہد کے مطابق یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ ملزمہ ایک ذہنی مریضہ ہے، جسے شیزوفرینیا کا مرض لاحق ہے۔

عدالت کی سربراہی کرنے والی جج اندرا مائنانتھا ویدی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا، ''ملزمہ چونکہ ایک ذہنی مریضہ ہے اور اسے اس کے اعمال کے لیے جواب دہ نہیں بنایا جا سکتا، اس لیے عدلت اسے باعزت بری کرتی ہے۔‘‘

سوزتھ مارگریٹ مذہبی لحاظ سے ایک کیتھولک مسیحی شہری ہے اور گزشتہ برس اس کے مسجد میں متنازعہ انداز میں داخلے کے واقعے کی کئی چھوٹی چھوٹی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو گئی تھیں۔ اس فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کس طرح یہ خاتون مسجد کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کو گالیاں بھی دے رہی تھی۔ تب اس واقعے پر انڈونیشی مسلمانوں نے بہت زیادہ غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق سوزتھ مارگریٹ کا ذہنی مریض ہونا کسی بھی شبے سے بالاتر ہے اور ڈاکٹروں نے 2013ء میں ہی تشخیص کر دی تھی کہ وہ شیزوفرینیا کی مریضہ ہے۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، کے این اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں