جولائی سن 2019 کے دوران موسم شیدید گرم رہا اور ماضی کے ریکارڈ کو برابر پہنچ گیا۔ اقوام متحدہ کے موسمیاتی ایجنسی کے مطابق رواں برس کا مہینہ جولائی سن 2016 کے اسی مہینے سے تھوڑا زیادہ گرم رہا۔
اشتہار
یورپ میں سن 2016 میں جولائی کا مہینہ معلومہ تاریخ میں سب سے زیاد گرم خیال کیا گیا تھا۔ عالمی موسمیاتی تنظیم (WMO) کے مطابق رواں برس کے جولائی نے ماحولیاتی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ہے۔ یہ جون کے بعد مسلسل دوسرا گرم ترین مہینہ رہا ہے۔
براعظم یورپ میں جولائی کے مہینے میں آنے والی شدید گرمی کی لہر نے مختلف ملکوں کے زیادہ سے زیادہ درجہٴ حرارت کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ ان ملکوں میں بیلجیم، جرمنی، لکسمبرگ، ہالینڈ اور برطانیہ شامل ہیں۔ عالمی موسمیاتی ادارے کے مطابق سن 2015 سے یورپی براعظم کو گرم موسم کا سامنا ہے اور رواں برس تک اس میں تسلسل دیکھا گیا ہے۔
گرمی کی اس لہر کے اثرات گرین لینڈ تک محسوس کیے گئے، جہاں درجہٴ حرارت میں دس سے پندرہ ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس گرمی سے گرین لینڈ کی برفانی تہہ بھی معمول سے زیادہ پگھلی۔ اسی کے قریب ہی برفانی خطے قطب شمالی میں پگھلتی برف کی رفتار میں بھی تیزی پیدا ہوئی۔
گرم موسم کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کا کہنا ہے کہ گرمی کا ریکارڈ سب جگہ ٹوٹ گیا ہے، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے امریکی ریاست الاسکا کا شہر اینکراج کے علاوہ قطب شمالی بھی اس حدت سے براہ راست متاثر دکھائی دیتا ہے۔
گوٹیرش نے نیویارک سٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر اب بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں مثبت اور ضروری عملی اقدامات نہ کیے گئے تو شدید موسمیاتی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ع ح، ع ب، نیوز ایجنسیاں
یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں
شدید گرمی اور سورج کی تپش نے متعدد یورپی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق گرمی کی یہ لہر ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ کئی شہروں میں تو درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Akmen
دلفریب و خوبصورت
اس شدید گرمی میں بھی سیاح سورج اور ساحل سمندر کا رخ کر رہے ہیں۔ اسپین میں تعطیلات منانے والے 65 سالہ پیٹرونیو کا تعلق ایکواڈور سے ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ موسم خوبصورت ہے اور وہ اس صورتحال کا عمدگی کے ساتھ سامنا کر رہے ہیں۔
کئی یورپی ممالک میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، لیکن ماضی کے مقابلے میں یہ پھر بھی کم تھا۔ اس گرمی کے عالم میں لوگ گھر ہی رہتے ہیں یا ’واٹر لینڈز‘ کا رخ کرتے ہیں۔ اس تصویر میں ایک لڑکا نیورمبرگ میں ایک واٹر لینڈ میں لطف اندوز ہو رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Karmann
گرم ترین موسم
موسم گرما میں جنوبی یورپی ممالک میں گرمی زیادہ پڑتی ہے۔ ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں بھی گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔ اسی طرح اٹلی کی بھی یہی صورتحال ہے۔ وہاں پنکھوں سے بھی اس حدت کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ROPI/Piaggesi/Fotogramma
تفریح کے طور پر لڑائی
بہت زیادہ تپش اور شدید گرمی بھی یورپی باشندوں کو لطف اندوز ہونے سے نہیں روک پا رہی۔ اس گرمی کو ختم کرنے کے لیے ایک دوسرے پر پانی پھینکتے ہوئے ’واٹر فائٹ‘ بھی کی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Flauraud
آرام و سکون
یہ بہترین وقت ہے کہ ساحل سمندر یا دریا کا رخ کیا جائے اور آرام کیا جائے۔ اس تصویر میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کے دریائے وسٹُولا Vistula کے کنارے لوگ سستا رہے ہیں اور اس گرمی کو انجوائے بھی کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Sokolowski
ایک امکان بیئر گارڈن بھی
جرمنی میں جب شدید گرمی پڑتی ہے تو لوگ ایسے ذرائع ڈھونڈتے ہیں جو ایسے موسم کو برداشت کرنے اور اس سے لطف اندوز ہونے میں مدد دے سکیں۔ ان امکانات میں ایک اہم ذریعہ بیئر اور بیئر گارڈن ہیں۔ جرمنی کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ایسے بیئر گارڈن قائم ہیں، جہاں بالخصوص موسم گرما میں بہت رش ہوتا ہے۔
تصویر: imago/Westend61
جانور بھی پریشان
اس شدید گرمی نے نہ صرف انسانوں کو متاثر کیا ہے بلکہ جانور بھی اس سے پریشان ہیں۔ ایسی گرمی انسانوں کی طرح جانوروں کی جان بھی لے سکتی ہے۔ جرمنی میں جانوروں کے تحفظ کی ملکی تنظیم نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ اس گرمی میں لوگ اپنے پالتو جانوروں کا خاص طور پر خیال رکھیں۔
تصویر: Imago
فوارے پناہ گاہ کے طور پر
جرمن شہر ڈوئسبرگ میں یہ بچہ فواروں کے عین بیچ پناہ حاصل کر کے خود کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش میں ہے۔ بالغوں کے برعکس نومولود اور چھوٹے بچے اپنے جسم کا درجہ حرارت ایک خاص حد تک رکھنے کے لیے پسینہ خارج کرنے کی زیادہ اہلیت نہیں رکھتے، اسی لیے انہیں گرم موسم میں انتہائی زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Weihrauch
سوئمنگ پول ایک نعمت
جرمن صوبے تھیورنگیا کے شہر Ilmenau میں دو بچے سوئمنگ پول میں چھلانگ لگاتے ہوئے۔ گرم موسم میں یہ سہولت ایک نعمت کے برابر ہے۔ طبی ماہرین نے عام شہریوں کو تاکید کی ہے کہ انہیں اس گرمی میں زیادہ پانی پینا چاہیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Reichel
شہروں میں موسم گرما
جرمن شہر کولون میں دریائے رائن کے کنارے کچھ لوگ اس گرم موسم سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کرتے ہوئے سستا رہے ہیں۔ پس منظر میں کولون کا مشہور زمانہ کیتھیڈرل بھی نظر آ رہا ہے۔
تصویر: Imago
موسمیاتی تبدیلیاں
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گرمی کی یہ لہر ماحولیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہے۔ موسمیاتی ماہرین و سائنسدان مسلسل خبردار کر رہے ہیں کہ اگر عالمی درجہ حرارت کو کم کرنے کی مؤثر کوششیں نہ کی گئیں تو یہ موسمیاتی تبدیلیاں مستقبل کی بڑی پریشانیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوں ہیں۔