1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جولائی 2023 ریکارڈ سطح پر گرم ترین مہینہ ہو سکتا ہے، ناسا

21 جولائی 2023

ناسا کے اعلیٰ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں اس بات کا امکان ہے کہ رواں برس ریکارڈ طور پر اب تک کا گرم ترین سال ثابت ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگلے سال اس سے بھی زیادہ گرمی ہونے کا امکان ہے۔

Spanien Hitzewelle Madrid
تصویر: Oscar Del Pozo/AFP/Getty Images

ناسا کے سرکردہ سائنسدانوں نے صحافیوں کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ رواں برس  2023 کا جولائی ''اگر ہزاروں میں نہیں، تو سیکڑوں سالوں'' پر مبنی ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ گرم مہینہ ہو سکتا ہے۔ انہوں متنبہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں گرمی کا حال مزید خراب ہونے والا ہے۔

شدید گرمی اور لو سے بچیں، اقوام متحدہ کا مشورہ

ناسا کے گودار انسٹیٹیوٹ فار اسپیس اسٹڈیز کے ڈائریکٹر گیون شمٹ نے کہا کہ ''ہم پوری دنیا میں بے مثال تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔ گرمی کی جو لہریں ہم امریکہ، یورپ اور چین میں دیکھ رہے ہیں وہ ماضی کے تمام طرح کے ریکارڈ کو توڑ رہی ہیں۔''

شدید گرمی بھی گھریلو تشدد میں بدترین اضافے کا سبب

رواں برس کا جون پہلے ہی ریکارڈ سطح پر پر گرم ترین جون ریکارڈ کیا جا چکا ہے اور مجموعی طور پر جولائی کے بھی گرم ترین مہینہ ہونے کا امکان ہے۔

'اس برس کا جون ریکارڈ سطح پر اب تک کا گرم ترین تھا'

 ناسا کے چیف سائنسدان اور سینیئر موسمیاتی مشیر کیٹ کیلون نے اسی بریفنگ کے دوران کہا، ''ہمیں سائنس سے معلوم ہے کہ یہ شدید گرمی، جس کا ہم اپنے سیارے پر مشاہدہ کر رہے ہیں، اس کی وجہ انسانی سرگرمیاں، بنیادی طور پر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج ہے۔''

حج کے پرعزم سعودی منصوبے کو ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا

ابھی تو بس آغاز ہے

ناسا کے سائنسدانوں نے واضح کیا ہے کہ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جمع کردہ اور تجزیہ کردہ ڈیٹا پہلے ہی اس جانب اشارہ کر چکا ہے کہ گرمی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ شمٹ نے کہا، ''پچھلی چار دہائیوں کے دوران درجہ حرارت میں دہائی بہ دہائی اضافہ ہو تا رہا ہے۔''

بھارت میں گرمی کی شدید لہر سے تقریباً 100 افراد ہلاک

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پچاس فیصد امکان اس بات کا ہے کہ سن 2023 ریکارڈ سطح پر اب تک کا گرم ترین سال ہو گاتصویر: Francesco Fotia/Avalon/Photoshot/picture alliance

امریکی خلائی ایجنسی نے آخری مرتبہ 2015-2016 کے موسم سرما میں ہونے والے ایک سوپر ال نینو کی وجہ سے سن 2016 کے جولائی اور اگست میں اس قدر درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا تھا۔

اسی طرح کا ایک اور واقعہ اس وقت سرگرم عمل ہے۔ شمٹ نے کہا، ''ہم موجودہ ال نینو ایونٹ کے ساتھ اس سطح تک ابھی نہیں پہنچے ہیں۔'' انہوں نے مزید کہا کہ یہ ابھی محض ظاہر ہی ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں نظر آنے والی گرمی کی لہریں بالخصوص سمندروں میں مجموعی طور پر گرمی کی وجہ سے ہیں۔

شمٹ نے کہا، ''ہم کئی مہینوں سے سمندر کی سطح پر ریکارڈ توڑ درجہ حرارت دیکھ رہے ہیں، یہاں تک کہ خطہ سرطان سے باہر بھی۔ اور ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ یہ جاری رہے گا، اور ہمارے خیال میں اس کے جاری رہنے کی وجہ یہ ہے کہ ہم ماحول میں گرین ہاؤس گیسیں ڈالتے رہتے ہیں۔''

سرکردہ سائنسدان نے کہا کہ پچاس فیصد امکان اس بات کا ہے کہ سن 2023 ریکارڈ سطح پر گرم ترین سال ہو گا۔ اور پھر سن 2024 اس کو بھی مات دے سکتا ہے کیونکہ ال نینو میں اضافے کی وجہ سے وہ سال اور بھی زیادہ گرم ہو گا۔

تاہم دوسرے سائنسدانوں کا اندازہ یہ ہے کہ 80 فیصد تک اس بات کا امکان ہے کہ جو بھی حدت کے ریکارڈ اب تک دستیاب ہیں، اس کے مطابق رواں برس اب تک گرم ترین سال ہو سکتا ہے۔

ص ز/ ج ا (مہیما کپور)

اتنی شدید گرمی کیا سورج زمین کو نگل رہا ہے؟

03:02

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں