1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتجاپان

جون جاپان کے لیے ایک ریکارڈ ساز مہینہ کیسے رہا؟

20 جولائی 2024

اس ایک ماہ میں 3.14 ملین غیر ملکی افراد نے جاپان کا رخ کیا۔ جاپان آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ جاپانی کرنسی ین کی گرتی ہوئی قدر کو قرار دیا جارہا ہے۔

جاپان میں جمعے کو جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جون میں 3.14 ملین غیر ملکی افراد نے کاروباری مقاصد اور سیاحت کے لیے وہاں کا رخ کیا
جاپان میں جمعے کو جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جون میں 3.14 ملین غیر ملکی افراد نے کاروباری مقاصد اور سیاحت کے لیے وہاں کا رخ کیاتصویر: Kazuhiro Nogi/AFP via Getty Images

 جاپان میں جمعے کو جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جون میں 3.14 ملین غیر ملکی افراد نے کاروباری مقاصد اور سیاحت کے لیے وہاں کا رخ کیا، جو کہ اب تک ملکی تاریخ میں وہاں آنے والے غیر ملکی افراد کی ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ ماہانہ تعداد ہے۔

جاپان آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد میں اس اضافے کی وجہ جاپانی کرنسی ین کی گرتی قدر کو قرار دیا جارہا ہے، جو ڈالر کے مقابلے میں 38 سالوں کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔  

جاپان نیشنل ٹورازم آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق جون کے ریکارڈ سے قبل جاپان آنے والے غیر ملکی افراد کی سب سے زیادہ تعداد مارچ میں ریکارڈ کی گئی تھی، جو کہ 3.08 ملین تھی۔

جاپانی کرنسی ین کی قیمت میں کمی، سیاحوں کی چاندی

01:17

This browser does not support the video element.

اس ڈیٹا کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں کل 17.78 ملین افراد جاپان آئے، جو کہ چھ ماہ کے عرصے میں وہاں آنے والے افراد کی اب تک سب سے بڑی تعداد ہے۔

اس تناظر میں جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے جمعے کو کہا کہ اس سال غیر ملکی افراد جاپان میں مجموعی طور پر آٹھ ٹرلین ین، یعنی پچاس بلین ڈالر تک خرچ کر سکتے ہیں۔ 

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو "سیاحت کی زیادتی" کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس سال جاپان میں سیاحتی صنعت برآمدات کے حوالے سے دوسرا سب سے بڑا شعبہ بن سکتی ہے۔

جاپانی ٹریول ایجنسی لگژریک کے صدر ناؤمی مانو کا اس بارے میں کہنا ہے، "کمزور ین نے بلا شبہ جاپان کو (سیاحوں کے لیے) زیادہ پرکشش بنا دیا ہے، جو اب اچانک یہاں سفر کے پلان بنانے لگے ہیں۔" انہوں نے موجودہ صورتحال کا موازنہ 2019ء کی صورتحال سے کرتے ہوئے کہا کہ تب جاپان آنے والے تقریباﹰ 30 فیصد افراد چینی تھے لیکن اب دیگر ملکوں سے آنے  والے سیاحوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔

سیاحت سے متعلق خدشات

تاہم جاپان کے پالیسی سازوں میں سیاحوں کی بڑھتی تعداد کے حوالے سے خدشات بھی پائے جاتے ہیں۔

جاپان کے ماؤنٹ فیوجی پر اب لوگوں کی لمبی قطاریں اور کوڑے میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کے باعث وہاں آنے والے افراد سے اب فیس لی جا رہی ہے اور ہائیکنگ محدود کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

جاپان کے ماؤنٹ فیوجی کا ایک منظرتصویر: Issei Kato/REUTERS

اس کے علاوہ پچھلے ماہ جاپان کے مغربی شہر ہیمیجی کے میئر نے تجویز دی تھی کے وہاں واقع سامورائی دور کے ایک قلعے پر آنے والے غیر ملکی سیاحوں سے جاپانی شہریوں کی نسبت چھ گنا زیادہ فیس لی جائے۔

تاہم جاپانی حکومت اب بھی سیاحت کو ملکی معیشت کا ایک بڑا حصہ بنتے دیکھنا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے 2030ء تک جاپان آنے والے افراد کی سالانہ تعداد کو دگنا کرنے اور ان کی جانب سے خرچ کی گئی رقوم کو 15 ٹرلین ین تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

م ا ⁄ ش ر (روئٹرز)

C

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں