1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری تنصیبات کی تعمیر نو: ایران کا عزم، مغرب کی تشویش

کشور مصطفیٰ ڈی پی اے اور روئٹرز کے ساتھ
2 نومبر 2025

ایران کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ تہران حکومت امریکی و اسرائیلی حملوں سے متاثرہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ جوہری تعمیر نو کی حمایت کرتی ہے۔

ایران کے صدر مسعود پزشکیان ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے۔
مسعود پزشکیان نے اشارہ دیا ہے کہ ایران جون میں امریکی اور اسرائیلی حملوں سے متاثرہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرے گا۔تصویر: Iranian Presidency/Anadolu/picture alliance

 ایران کے صدر مسعود پزشکیان  نے اشارہ دیا ہے کہایران جون میں امریکی اور اسرائیلی حملوں سے متاثرہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کرے گا۔ ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) سے منسلک نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی صدر نے کہا: ''حکومت اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ جوہری تعمیر نو کی حمایت کرتی ہے۔‘‘

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے تمام تعاون ختم کر دیا ہے، جس کے باعث تباہی یا تعمیر نو سے متعلق کوئی بیرونی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

امریکی ’بنکر بسٹر‘ بم، ایرانی فردو جوہری تنصیب کو تباہ کر سکتا ہے؟

02:45

This browser does not support the video element.

جوہری ہتھیاروں کی تردید اور مغرب پر تنقید

صدر پزشکیان نے واضح کیا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کا پروگرام نہیں چلا رہا بلکہ جوہری توانائی کو سول مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مغربی الزامات کو ''جھوٹ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ایران کی سائنسی ترقی کو روکنے کی کوشش ہے۔

ایران کے رہنما بارہا کہہ چکے ہیں کہ جوہری ہتھیار بنانا مذہبی طور پر ممنوع ہے، تاہم مغرب میں خدشات موجود ہیں کہ ایران اعلیٰ افزودہ یورینیم کے ذخائر کو استعمال کر کے جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے۔

ایران کے صدر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران، جمعرات 25 ستمبر 2025 کو اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ایک کتاب میں ایک نوٹ پر دستخط کر رہے ہیں۔تصویر: Angelina Katsanis/AP Photo/picture alliance

علاقائی کشیدگی اور جنگی کارروائیاں

جون میں اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کو خود کے لیے ''وجودی خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے 12 روزہ جنگ چھیڑی تھی، جس میں امریکی اور اسرائیلی افواج نے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں، جبکہ ایران نے شدید نقصان کی تصدیق کی تھی۔

ایرانی صدر کا تازہ ترین بیان

صدر پزشکیان نے یہ بیان ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے موقع پر دیا، جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینیئر منتظمین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا: ''عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی  ہمارے لیے مسئلہ نہیں، ہم انہیں زیادہ قوت کے ساتھ۔ دوبارہ تعمیر کریں گے۔‘‘

یہ تصویر 30 مارچ 2005 کو تہران کے جنوب میں واقع اصفہان (یو سی ایف) جوہری بجلی گھر کا عمومی منظر دکھاتی ہے۔ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملوں کی ایک لہر شروع کی، جس میں تقریباً 100 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں جوہری تنصیبات اور فوجی کمان کے مراکز شامل تھے۔ ان حملوں میں اعلیٰ شخصیات ہلاک ہوئیں، جن میں مسلح افواج کے سربراہ اور اعلیٰ جوہری سائنسدان شامل تھے۔تصویر: HENGHAMEH FAHIMI/AFP

جون میں امریکہ نےایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جن کے بارے میں  واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ تھیں۔ تاہم، ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر سول مقاصد کے لیے ہے۔

صدر پزیشکیان نے ایران  کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا، ''یہ سب عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہے، بیماریوں کے لیے، عوام کی صحت کے لیے۔‘‘

 

ایرانی جوہری تنصیب فردو مکمل تباہ ہو گئی؟

01:24

This browser does not support the video element.

جوہری معاہدہ اور پابندیاں

ایران نے 2015ء  میں مغربی ممالک کے ساتھ جوہری پروگرام کو محدود کرنے کا معاہدہ کیا تھا، لیکن 2018 میں امریکہ کے معاہدے سے انخلا کے بعد ایران نے یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کر دی۔ ستمبر 2025 ء میں فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی درخواست پر اقوام متحدہ کی پابندیاں ''اسنیپ بیک‘‘ میکانزم کے تحت دوبارہ نافذ کر دی گئیں۔

ادارت: افسر اعوان

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں