1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری سائنسدان کا قتل: سلامتی کونسل مذمت کرے، ایران

12 جنوری 2012

تہران حکام نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون پر زور دیا ہے کہ وہ ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل کی مذمت کریں۔ ساتھ ہی امریکہ نے قتل کی اس واردات میں ملوث ہونے کا الزام مسترد کر دیا ہے۔

تصویر: Rejanews

ایران کے بتیس سالہ جوہری سائنسدان مصطفیٰ احمدی روشن بدھ کو تہران میں ایک حملے میں ہلاک ہو گئے۔ ایرانی حکام کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کو مقناطیسی بم سے نشانہ بنایا۔

ایران نے اپنے اس جوہری سائنسدان کے قتل کو ’ظالمانہ، غیرانسانی اور دہشت گردی کی مجرمانہ کارروائی‘ قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے سفیر محمد خزاعی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور پندرہ رکنی سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خزاعی نے ایک خط میں کہا ہے: ’’کسی بھی طرح کا سیاسی اور اقتصادی دباؤ یا ایران کے جوہری سائنسدانوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیاں، ہماری قوم کو اس حق کے استعمال سے روک نہیں سکتیں۔‘‘

قبل ازیں بان کی مون کے ترجمان مارٹن نسیرکی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اقوام متحدہ تہران سے موصول ہونے والی خبروں سے آگاہ ہے۔

دوسری جانب ماورائے عدالت ہلاکتوں پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کرسٹوف ہینس نے روئٹرز کو بتایا کہ بدھ کا یہ قتل  ’ایران میں جوہری سائنسدانوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کے پریشان کن رجحان‘ کا عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی ہلاکتیں غیر قانونی ہیں اور ان کی مذمت کی جانی چاہیے۔ تہران حکومت نے اس قتل کے لیے اسرائیل اور امریکہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ تاہم خزاعی نے اپنے خط میں اس بات کا ذکر نہیں کیا۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹنتصویر: AP

اسرائیل نے اس الزام پر بیان دینے سے انکار کیا ہے جبکہ واشنگٹن انتظامیہ نے اس سلسلے میں امریکی کردار کو ردّ کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے صحافیوں سے گفتگو میں ایرانی الزامات پر ایک سوال کے جواب میں کہا: ’’میں ایران میں کسی بھی طرح کے تشدد کی کارروائی میں امریکی کردار کو قطعی طور پر ردّ کرنا چاہتی ہوں۔‘‘

نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان Tommy Vietor نے کہا: ’’امریکہ کا اس سے کسی بھی طرح کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم تشدد کی اس کارروائی سمیت ہر طرح کے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘‘

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں