1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نوبل امن انعام ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف جاپانی گروپ کے نام

11 اکتوبر 2024

جاپانی تنظیم نیہون ہیڈانکیو کو جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول کی کوششوں پر سن 2024 کے نوبل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔

تصویر: KYODO/REUTERS

جوہری ہتھیاروں کی مخالف جاپانی تنظیم نیہون ہیڈانکیو کو اس سال کے نوبل امن انعام سے نوازا گیا ہے۔ یہ تنظیم جاپان میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر کیے گئے ایٹم بم حملوں سے بچ جانے والے جاپانی شہریوں کی عوامی سطح کی تحریک ہے، جسے ہیباکوشا بھی کہا جاتا ہے۔

ان جوہری دھماکوں میں زندہ بچ جانے والے جاپانی شہری اب عمر رسیدہ ہیں، لیکن وہ پھر بھی جوہری ہتھیاروں پر پابندی لگوانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ افراد نئی نسل کو بھی اپنی مہم کو جاری رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

نوبل کمیٹی نے کیا کہا؟

ناروے کی نوبل کمیٹی کے سربراہ ژورگن واٹنے فرائڈنز نے کہا کہ یہ ایوارڈ اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف پابندی اس وقت دباؤ کا شکار ہے۔

جاپانی گروپ کو نوبل امن انعام دینے کے بارے میں فریڈنز نے کہا کہ گروپ کو، ''جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول کی کوششوں اور عینی شاہدین کی گواہی کے ذریعے یہ ظاہر کرنے پر دیا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کو آئندہ کبھی بھی دوبارہ استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''اس سال کا انعام ایک ایسا انعام ہے جو اس جوہری پابندی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ ہم سب کی اور خاص طور پر جوہری طاقتوں کی ذمہ داری ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیے: کیمیا کا امسالہ نوبل انعام، تین سائنسدانوں کے نام

اس گروپ کو نوبل امن انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے کمیٹی نے ان خدشات کے بارے میں بھی خبردار کیا کہ 'مزید نئے ممالک جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے لیے تیار‘ دکھائی دے رہے ہیں۔

جس وقت نوبل امن انعام کا اعلان کیا گیا تو نیہون ہیڈانکیو کے چیئرپرسن ٹومویوکی میماکی ہیروشیما کے سٹی ہال کے سامنے کھڑے اعلان سن رہے تھے۔ خبر سن کر ان کی آنکھیں خوشی سے لبریز تھیں۔

دوسری جانب جاپانی وزیر اعظم نے بھی اس تنظیم کو نوبل امن انعام دیے جانے کو 'انتہائی بامعنی‘ قرار دیا۔

اس سال کے انعام کے لیے مجموعی طور پر 286 امیدواروں کو نامزد کیا گیا تھا جن میں 197 افراد اور 89 تنظیمیں شامل ہیں۔

اس برس کا نوبل انعام ایک ایسے وقت دیا جا رہا ہے جب مشرق وسطیٰ، یوکرین اور سوڈان میں جاری بڑے تنازعات سمیت دنیا بھر میں کئی دیگر جنگیں بھی عالمی امن کے لیے شدید تحفظات کا سبب بنی ہوئی ہیں۔

یہ واحد نوبل انعام ہے جو اسٹاک ہوم کی بجائے اوسلو میں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: ایرانی حکومت 'ظالم' ہے: نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی

ماضی میں نوبل امن انعام حاصل کرنے والوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسفزئی اور ایرانی جیل میں قید انسانی حقوق کی کارکن نرگس محمدی سمیت کئی افراد اور تنظیمیں شامل ہیں۔

ش ح / ع آ (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں