1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جہادیوں کو مٹا دیں گے، بلاول بھٹو زرداری

ندیم گِل19 اکتوبر 2014

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں جہادیوں کو شکست دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداریتصویر: picture-alliance/dpa

انہوں نے یہ بات ہفتے کی شام پاکستان کے جنوبی شہر کراچی میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں کہی جسے ان کے سیاسی کیریئر کا باقاعدہ آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس موقع پر ہزاروں لوگ بلاول بھٹو زرداری کو سننے کے لیے جمع تھے جبکہ جلسے کے لیے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر ان کے حامیوں نے پارٹی کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ بہت پرجوش تھے۔

چھبیس سالہ بلاول کو اس پارٹی کی قیادت کے لیے ان کے والد آصف علی زرداری تیار کر رہے ہیں جو 2008ء سے گزشتہ برس تک پاکستان کے صدر بھی رہے ہیں۔ اس عرصے میں ان کی جماعت حکومت میں تھی۔

ہفتے کے جلسے میں بلاول کی تقریر تقریباﹰ دو گھنٹے جاری رہی۔ اس دوران انہوں نے پاکستانی طالبان اور اسلامی ریاست (آئی ایس)سمیت دیگر جہادی گروپوں کی مذمت کی۔ آئی ایس عراق اور شام کے بڑے علاقوں پر قابض ہے اور پاکستان میں بھی قدم جمانے کی کوششوں میں ہے۔

بلاول نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں مقامی انتہاپسند فرقہ وارانہ لڑائی کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’ایک دِن آئے گا کہ ایک اور اسامہ بن لادن منظرِ عام پر آجائے گا ۔۔۔ اور کچھ کٹھ پتلیاں پشاور میں طالبان کا دفتر کھولنے کا اعلان کر دیں گی، جو بالآخر اسلامی ریاست کا دفتر بن جائے گا۔‘‘

آصف علی زرداریتصویر: Getty Images

انہوں نے کہا: ’’مذہب کے نام پر پورے ملک میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔‘‘

تاہم بلاول نے کہا کہ انتہاپسندوں کو ختم کر دیا جائے گا اور ان کی جماعت حکومت میں آئے گی۔ انہوں نے کہا: ’’پاکستان کے دشمنو، تمھیں شکست ہو گی ۔۔۔ یہاں صرف بھٹوازم باقی رہے گا۔‘‘

بلاول نے ملک کے موجودہ سیاسی بحران کے لیے ’مقامی اور بیرونی طاقتوں‘ کو ذمہ دار قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان طاقتوں نے پاکستان کے حالات خراب کرنے کے لیے ہاتھ ملا رکھے ہیں۔ بلاول کا کہنا تھا کہ ملکی اور غیرملکی طاقتیں پاکستان کو عراق اور شام کی مانند بنانا چاہتی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ان کا اشارہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سربراہ عمران خان کی جانب تھا جن کی جانب سے دھرنوں نے دارالحکومت اسلام آباد کے ایک حصے کو کئی ہفتوں تک مفلوج بنائے رکھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع کے مطابق کراچی کے اس جلسے کا مقصد پی ٹی آئی کی جانب سے درپیش سیاسی خطرے کا مقابلہ کرنا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں