جہانگیر ترین کی تا عمر نا اہلی، عمران کا ’دامن صاف نکلا‘
عبدالستار، اسلام آباد
15 دسمبر 2017
پاکستان کی سپریم کورٹ نے تحریکِ انصاف کے جنرل سیکرڑی جہانگیر ترین کو تا حیات نا اہل قرار دے دیا ہے جب کہ عمران خان نا اہلی سے بچ گئے ہیں۔
اشتہار
عدالتِ عالیہ کے تین رکنی بینچ نے، جس کی سربراہی چیف جسٹس ثاقب نثارکی، یہ فیصلہ آج ایک بھری عدالت میں دیا۔ جسٹس عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب بھی اس تین رکنی بینچ کا حصہ تھے۔ یہ فیصلہ چودہ نومبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کو اثاثے چھپانے، جھوٹ بولنے اور دوسرے ممالک سے فنڈ لینے کی وجہ سے نا اہل قرار دیا جائے۔
عدالت نے جہانگیر ترین کو آئین کی شق 61 ون ایف کے تحت نا اہل قرار دیا اور کہا کہ سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہیے تھا۔
عدالت نے کہا کہ جہانگیر ترین نے انسائیڈر ٹریڈر کے طور پر اپنے عہدے کا نا جائز استعمال کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ترین نے اپنے باورچی اور ڈرائیور کے نام پر انسائیڈر ٹریڈنگ کی اور انہیں بے ایمانی کا مرتکب پایا گیا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا، ’’یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے کو تفصیل سے دیکھے۔ الیکشن کمیشن کسی بھی سیاسی جماعت کے پانچ سالہ فنڈنگ کے مسئلے کو دیکھ سکتی ہے۔‘‘
فیصلے کے وقت نون لیگ کے رہنما حنیف عباسی، مریم اورنگریب، وزیر اعظم پاکستان کے ترجمان مصدق ملک، وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سمیت پارٹی کے کئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چوہدری سرور، فیصل جاوید خان، نذر گوندل اور فردوس عاشق اعوان سمیت کئی دیگر سرکردہ رہنما بھی عدالت پہنچے تھے۔
فیصلے کے فوراﹰ بعد نون لیگ کے ارکان نے اس پر تنقید کرنا شروع کر دی۔ مریم اورنگزیب نے تو عمران خان کے خلاف سخت زبان بھی استعمال کی اور ان پر یہودیوں اورہندوؤں سے فنڈنگ لینے کا الزام لگایا۔
عمران خان فیصلے کے موقع پر کراچی میں تھے۔ کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا، ’’ایک منشیات فروش نے میرے خلاف کیس کیا۔ اللہ کا شکر ہے کہ منی ٹریل بھی مل گئی اور ثبوت بھی مل گئے۔ ایک سال کیس چلا اور میں نے ساٹھ کاغذات جمع کرائے۔ نواز تین سو ارب روپے لے کر ملک سے باہر گیا اور صرف ایک کاغذ جمع کرایا اور وہ تھا قطری خط۔‘‘
انہوں نے جہانگیر ترین کی سزا پر کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کو تکنیکی گراؤنڈ پر نا اہل قرار دیا گیا ہے لیکن پارٹی اس فیصلے کو قبول کرے گی اور اس کے خلاف نظرِ ثانی کی اپیل کرے گی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ جہانگیر ترین ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے بزنس مین ہیں۔‘‘
عمران خان کی اس فتح کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک چینل سے بات چیت کرتے ہوئے سب سے دلچسپ مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مذہب کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے تو عمران خان کو جمائما سے دوبارہ شادی کر لینی چاہیے۔
کپتان زندگی کے میدان میں ایک بار پھر تنہا
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان کی اہلیہ ریحام خان میں طلاق ہو گئی ہے۔ اس طلاق کے بارے میں مقامی ذرائع ابلاغ میں کئی مہینوں سے چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں۔
تصویر: DW
صرف دس ماہ
عمران خان اور ریحام خان رواں برس آٹھ جنوری کو رشتہ ازدواجی سے منسلک ہوئے تھے۔ اس طرح یہ دنوں تقریباً دس ماہ ہی شادی کے بندھن میں بندھے رہے۔ عمران خان نے جمائما خان سے پہلی شادی کے اختتام کے بعد تقریباً گیارہ برس بعد شادی کی تھی۔
تصویر: Facebook/Imran Khan Official
ریحام خان کی بھی دوسری شادی تھی
اکتالیس سالہ ریحام خان کی پہلی شادی سے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں جو برطانیہ میں مقیم ہیں۔ ریحام خان کی چند سال قبل اپنے پہلے شوہر ماہر نفسیات اعجاز رحمان سے علیحدگی ہو ئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.K. Bangash
عمران خان کی ٹویٹ
عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ وہ ریحام خان کی بہت عزت کرتے ہیں اور یہ ان کے اور ریحام کے ساتھ ساتھ دونوں کے اہل خانہ کے لیے بہت تکلیف دہ وقت ہے۔ انہوں نے طلاق کے معاملے پر رقم کے لین دین سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کی۔ ’’برائے مہربانی اس معاملے پر کسی بھی قسم کی قیاس آرائی نہ کی جائے۔‘‘
تصویر: DW/S. Rahim
ریحام خان کہاں ہیں؟
ذرائع نے بتایا ہے کہ ریحام خان اس وقت برمنگھم میں موجود ہیں۔ ریحام خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا: ’’ہم نے اپنے راستے الگ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے طلاق کے لیے رجوع کر لیا ہے۔‘‘
تصویر: Facebook/Imran Khan Official
جمائما خان سے پہلی شادی
عمران خان نے 1995ء میں برطانوی بزنس مین جیمز گولڈ اسمتھ کی بیٹی جمائما گولڈ اسمتھ سے کی تھی۔ تاہم نوے کی دہائی کے وسط میں اپنی سیاسی اننگز کا آغاز کرنے والے عمران خان کی یہ شادی نو برس قائم رہنے کے بعد ء2004 میں ٹوٹ گئی تھی۔ پہلی شادی میں سے عمران خان کے دو بیٹے ہیں جو اس وقت لندن میں اپنی والدہ کے ساتھ قیام پذیر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP
دوسری شادی کا فیصلہ
عمران خان کا کہنا تھا کہ دوسری شادی کا معاملہ اولاد کی وجہ سے حساس ہوتا ہے۔ انہوں نے 10سال تک بچوں کی وجہ سے شادی کا سوچا بھی نہیں، لیکن اب وہ اپنے بچوں کو اعتماد میں لے چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. M. Chaudary
ریحام خان کی صحافتی سرگرمیاں
ریحام خان کا تعلق پاکستان کے صوبے خیبر پختوانخواہ کے دارالحکومت پشاور سے ہے۔ وہ بین الاقوامی نشریاتی ادارے بی بی سی کے علاوہ مختلف پاکستانی چینلز کے ساتھ بھی کام کر چکی ہیں۔ کہتے ہیں کہ عمران خان کے ساتھ ایک انٹرویو کے بعد ہی دونوں ایک دوسرے کے قریب آئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali
طلاق کی افواہیں
عمران اور ریحام خان کے مابین علیحدگی کے حوالے سے گزشتہ کئی ماہ سے مقامی سطح پر افواہیں گردش کر رہی تھیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ریحام خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے معاملات میں مداخلت طلاق کی ایک بڑی وجہ بنی۔
تصویر: DW/F. Khan
پی ٹی آئی کی جانب سے تصدیق
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طلاق کا فیصلہ عمران خان اور ریحام خان کی باہمی رضامندی سے آج جمعے کو ہی کیا گیا ہے۔