جیمز اینڈرسن نے 21 سالہ بین الاقوامی کیریئر میں سات سو وکٹیں تو حاصل کی ہی ہیں لیکن انہیں انگلستان کا ’عظیم ترین‘ فاسٹ بولر بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ آخری ٹیسٹ میچ 10 تا 14 جولائی ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز میں کھلیں گے۔
اشتہار
انگلش قومی کرکٹ ٹیم کے مینجنگ ڈائریکٹر رابرٹ کی نے اکتالیس سالہ جیمز اینڈرسن کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیشرفت انگلش قومی کرکٹ ٹیم کے لیے بھی بہتر ہے کیونکہ مستقبل کے لیے نئے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جیمز اینڈرسن نے ہفتے کے دن ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو دنیائے کرکٹ نے انہیں شاندار خراج تحسین پیش کیا۔ انگلش نیوز پیپرز نے انہیں انگلیند کی تاریخ کا 'عظیم ترین فاسٹ بولر‘ کہہ کر مخاطب کیا جبکہ ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے بہترین 'سپورٹس مین‘ قرار دیا۔
جیمز اینڈرسن نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ سن 2003 میں لارڈز کے مقام پر ہی کھیلا تھا۔ 188 ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد وہ اپنا آخری ٹیسٹ میچ بھی 'کرکٹ کا گھر‘ قرار دیے جانے والے اسی گراؤنڈ میں کھیلیں گے۔ ایںڈرسن ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ تاہم وہ ایسے اولین فاسٹ بولر ہیں، جنہوں نے سات سو وکٹیں حاصل کی ہیں۔
اے بی ڈویلیئرز کرکٹ چھوڑ گئے
جنوبی افریقی بیٹسمین اے بی ڈویلیئرز نے چودہ سالہ کرکٹ کے دور کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کے 420 انٹرنیشنل میچز کھیلیے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
اے بی ڈویلیئرز
اے بی ڈویلیئرز کا پورا نام ابراہم بینجمن ڈویلیئرز ہے۔ وہ سترہ فروری سن 1984 میں پریٹوریا میں پیدا ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/W. d. Wet
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی کی اور وہ 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی اور 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. harding
ہر ملک میں ڈویلیئرز کے شائقین
اُن کی عمر چونتیس برس ہے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے اعلان میں کرکٹ ساؤتھ افریقہ، ساتھی کھلاڑیوں اور مختلف کوچز کے علاوہ جنوبی افریقہ اور دنیا بھر میں اپنے شائقین کی محبت و شفقت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. Harding
جنوبی افریقہ کا لیجنڈ
اے بی ڈویلیئرز کا کرکٹ کھیلنے کا دور چودہ برس پر محیط رہا۔ اس دوران وہ 114 ٹیسٹ میچز، 228 ایک روزہ انٹرنیشنل اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔
تصویر: AP
اے بی ڈویلیئرز ایک مکمل کرکٹر
اے بی ڈویلیئرز نے 114 ٹیسٹ میچوں میں 8765 رنز بنائے۔ اُن کا سب سے زیادہ اسکور 278 ناٹ آؤٹ تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے سری لنکا کے جادوئی آف اسپنر مرلی دھرن ہیں، جنہوں نے 133 میچوں میں آٹھ سو وکٹیں اپنے نام کیں۔ دوسرے نمبر پر آسٹریلیا کے لیجنڈری لیگ اسپنر شین وارن ہیں، جنہوں نے 145 میچوں میں 708 وکٹیں لیں۔
رابرٹ کی نے امید ظاہر کی ہے کہ اینڈرسن کا آخری میچ شاندار ہو گا اور وہ بہترین کارکردگی دیکھائیں گے۔ انہوں نے بی بی سی کے ایک پوڈ کاسٹ میں انہوں نے مزید کہا، ''درست وقت پر یہ درست فیصلہ ہے۔ مجھے امید ہے کہ لارڈز میں ان (اینڈرسن) کا آخری میچ زبردست ہو گا۔‘‘
کی نے کہا کہ ہیڈ کوچ برینڈن میکیکلم فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن سے ان کے مستقبل کے بارے میں گفتگو کے لیے نیوزی لینڈ سے خصوصی طور پر پرواز بھر کر انگلینڈ آئے۔ کی نے کہا کہ ان کی اینڈرسن سے ڈیڑھ گھنٹہ گفتگو ہوئی، جس میں اینڈرسن قائل کو کیا گیا کہ وہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں۔
انگلش قومی کرکٹ ٹیم کے مینجنگ ڈائریکٹر رابرٹ کی کے بقول، ''میرے خیال میں جمی (جیمز اینڈرسن) اس ملاقات کی توقع نہیں کر رہے تھے لیکن ایسا بھی نہیں یہ بالکل ہی غیر متوقع تھی۔‘‘ انہوں نے واضح کیا کہ ریٹائرمنٹ کے فوری فیصلے کے لیے اینڈرسن پر زور نہیں دیا گیا اور انہوں نے خود ہی فیصلہ کیا کہ وہ آخری میچ لارڈز میں کھیلنا چاہتے ہیں۔
جیمز اینڈرسن اپنا آخری ٹیسٹ میچ دس تا چودہ جولائی ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز میں کھلیں گے۔ یہ میچ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ ہو گا۔
ع ب/ ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)
دھونی کی اہم کامیابیاں
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: AP
نو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
دھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Hunt
دھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
وکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran
سن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: AP
اب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
دھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapd
سال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: AP
دھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔