برطانوی مصنف ایان فلیمنگ نے جیمز بانڈ کا افسانوی کردار تخلیق کیا تھا۔ اس کردار کو شہرت اُن کے پہلے ناول سے ملی تھی۔ اسی ناول پر مشہور فلم ’ڈاکٹر نو‘ بنائی گئی تھی۔
تصویر: Imago/Cinema Publishers Collection
اشتہار
ایان فلیمنگ نے بظاہر اپنے افسانوی کردار جیمز بانڈ کے بارے میں کوئی واضح تفصیلات فراہم نہیں کی تھی۔ بعض ناولوں میں فلیمنگ نے اپنے افسانوی کردار کے ماضی اور خاندان کے بارے میں چند تفصیلات ضرور بیان کی تھیں لیکن یہ سب ادھوی تصور کی جاتی ہیں۔
ایسی ادھوری تفصیلات کے مطابق جیمز بان کے والد کا نام اینڈریو بانڈ تھا اور وہ سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ فلم ’ڈاکٹر نو‘ میں جیمز بانڈ کا کردار شین کونری نے ادا کیا تھا اور وہ بھی اسکاٹش ہیں۔ اینڈریو بانڈ کی بیوی اور جیمز بانڈ کی والدہ مونیق ڈیلکور تھیں اور وہ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھتی تھیں۔ یہی ابتدائی معلومات شائقین کو جیمز بانڈ کے بارے میں ایان فلیمنگ سے دستیاب حاصل ہوئی تھیں۔
ایان فلیمنگ کے نائب جان پیئرسن نے جیمز بانڈ کے تخلیق کار کی سوانعمری مکمل کی تھی۔ یہ سن 1966 میں شائع ہوئی اور خاصی مقبول بھی ہوئی۔ سن 1973 میں جان پیئرسن نے جیمز بانڈ کے افسانوی کردار کی حیات بارے کتاب مرتب کی۔ اس کا نام James Bond: The Authorized Biography of 007 تھا۔
شین کونری کی برسوں شناخت جیمز بانڈ کے طور پر رہی ہےتصویر: AFP/GettyImages
جان پیئرسن نے اس کتاب میں بنیادی معلومات وہی جمع کی، جو ایان فلیمنگ نے اپنی جیمز بانڈ سیریز کے لیے لکھی گئی کتابوں میں خال خال بیان کی تھیں۔ انہوں نے ان مبہم تفصیلات کے ساتھ جیمز بانڈ کی افسانوی سوانعمری مرتب کی۔
اس سوانعمری میں بیان کیا گیا کہ جیمز بانڈ جرمن علاقے روہر کے مقام واٹن شائیڈ میں گیارہ نومبر سن 1920 کو پیدا ہوا تھا۔ اُس وقت جیمز بانڈ کا والد بسلسلہ ملازمت واٹن شائیڈ میں متعین تھا۔ انجینیئر اینڈریو بانڈ کی بیوی مونیق ڈیلکو بچے کی ولادت کے لیے انگلینڈ جانے کے ارادے سے تھیں کہ انہیں ریلوے ملازمین کی ہڑتال کا سامنا کرنا اور اس باعث جیمز بانڈ واٹن شائیڈ میں پیدا ہوا۔ واٹن شائیڈ کا قصبہ اب بوخم شہر کی حدود میں ہے۔
اسی مقام پر پہلی فروری سے ایک نمائش کا افتتاح ہوا ہے اور اس کا موضوع ’ خفیہ مشن‘ رکھا گیا ہے۔
شین کونری ’سالگرہ مبارک‘
پرکشش ادکار شین کونری پچیاسی برس کے ہو گئے۔ جیمز بانڈ فلمیں کونری کی وجہ شہرت بنیں اور انہی فلموں کے ذریعے وہ دنیا بھر کی لاکھوں خواتین کے دلوں میں گھر کر گئے۔
تصویر: picture alliance/United Archives
سدا بہار
شین کونری ہالی وڈ کے اُن چند مرد اداکاروں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے جس بھی عمر میں شرٹ اتار کر اداکاری کی اسے ہمیشہ پسند کیا گیا۔ یہ تصویر جیمز بانڈ کی فلم’ ڈائمنڈز آر فار ایورز‘ کی ہے۔ برطانوی اداکار شین کونری 25 اگست 1930ء کو فاؤنٹین برج میں پیدا ہوئے تھے۔
تصویر: picture alliance/United Archives
خواتین کے من پسند
اپنے فلمی کیریئر کے دوران شین کونری کو انتہائی مقبولیت حاصل ہوئی۔ جیمز بانڈ کے کردار کی وجہ سے انہیں’سیکس سمبل‘ سمجھا جانے لگا۔ اپنی نجی زندگی میں بھی وہ اپنے نفیس انداز اور جمال و وجاہت کی وجہ سے پہچانے جاتے تھے۔1987ء میں اتاری گئی اس تصویر میں وہ اداکار جینی ماریئو کے ساتھ ہیں۔
تصویر: AP
ترقی کی سیڑھیاں
برطانوی خفیہ ایجنٹ جیمز بانڈ کے کردار کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے سے قبل شین کونری نے ہالی وڈ میں مختلف کردار ادا کیے۔ ان کی پہلی کامیابی 1958ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’Another Time, Another Place ‘ کو قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: AP
ایک اسٹار کا جنم
1962ء میں جیمز بانڈ سیریز کی فلم ’ڈاکٹر نو‘ کی کامیابی نے شین کونری کو ایک اسٹار بنا دیا۔ اس فلم میں ایک وجیہ اسکاٹش نوجوان خوبرو اداکارہ ارسولا اندریس کے ساتھ پردہ سیمی پر نظر آیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ہچ کوک کے ساتھ بھی
اپنی اداکاری کے ابتدائی دنوں میں شین کونری نے ہر طرح کے کردار نبھائے تاکہ انہیں ایک ’ملٹی ٹیلنٹڈ‘ ادکار سمجھا جائے۔ 1964ء میں انہوں نے معروف ڈائریکٹر الفریڈ ہچ کوک کی فلم ’Marnie‘ میں بھی کام کیا۔
تصویر: UNIVERSAL
باکس آفس کامیابی
اس دوران شین کونری ترقی کی سیڑھیاں چڑھتے رہے اور جیمز بانڈ سیریز کی ان کی تیسری فلم ’ گولڈ فنگر‘ نے شائقین کی توقعات سے کہیں زیادہ کامیابی حاصل کی اور باکس آفس پر 125 ملین ڈالر کا کاروبار کیا۔
تصویر: picture alliance/United Archives
دیگر کردار
1970ء کی دہائی میں شین کونری نے خود کو جیمز بانڈز کے کردار سےآزاد کرانے کی کوشش بھی کی۔ تاہم ان کی یہ کوشش اُس وقت بہت زیادہ کامیاب نہیں ہو سکی۔
تصویر: picture alliance/United Archives/IFTN
آسکر ایوارڈ
1987ء میں کونری کو فلم ’Untouchables‘میں ان کے معاون کردار پر فلمی دنیا کا سب سے معتبر سمجھا جانے والا ایواڈ آسکر دیا گیا۔ اس دوران وہ گولڈن گلوب ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں جبکہ بافتا ایوارڈ کے لیے بھی انہیں نامزد کیا گیا تھا۔
تصویر: imago/United Archives
فلمی دنیا سے رخصتی کا آغاز
1990ء کی دہائی میں فلم دی ایونجرز کی زبردست کامیابی کے باوجود شین کونری کے لیے فلمی دنیا تنگ ہونا شروع ہو گئی تھی۔
تصویر: picture alliance/United Archives/IFTN
ہالی وڈ کو خیر باد
2003ء میں شین کونری نے ہالی وڈ کے بڑے اسکرین کو خیر باد کہہ دیا۔ وہ ’The League of Extraordinary Gentelman‘ نامی فلم میں آخری مرتبہ جلوہ افروز ہوئے۔ اس کے بعد بہت سی اینیمیشن فلموں میں صرف ان کی آواز ہی سنائی دی۔
تصویر: picture alliance/dpa
بائے بائے شین کونری
گزشتہ برسوں کے دوران شین کونری بہت کم ہی خبروں کی زینت بنے ہیں اور عوامی تقریبات میں بھی انہیں بہت کم ہی دیکھا گیا۔ یورپ اور کیریبیئن جزائر پر ان کے گھر ہیں اور وہ اپنا زیادہ تر وقت اپنی اہلیہ کے ساتھ انہی مقامات پر گزراتے ہیں۔