1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جی سیون کا یوکرین کی مدد جاری رکھنے کا عزم

28 جون 2022

دنیا کی سات امیر ترین جمہوریتوں کے رہنماؤں نے یوکرین کی حمایت میں ایک مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ضرورت ہو گی یوکرین کی مدد جاری رہے گی۔

تصویر: Susan Walsh/AP/picture alliance

یوکرین میں جنگ اور اس کے ڈرامائی اقتصادی نتائج، خوراک اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، یہ موضوعات اس سال جرمن صوبہ باویریا کے پہاڑی سلسلے آلپس کے ایک قلعہ میں جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس میں حاوی رہے۔ جی سیون ممالک کے رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ کریملن کی تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی جو روس یوکرین میں جنگی کارروائیوں میں استعمال کر رہا ہے، اسے محدود کرنے کی کوشش جارہی رکھیں گے۔

روس پر عائد پابندیاں

جی سیون اجلاس میں شریک سات اقتصادی طاقتوں نے طے شدہ حد سے زیادہ قیمت پر فروخت ہونے والے روسی تیل کی نقل و حمل پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

جی سیون اجلاس کے آخری روز جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے، ''ہم روس سے سول، نیوکلیئر اور دیگر متعلقہ سامان پر انحصار کو مزید کم کریں گے۔ اور ان ممالک کی مدد کے لیے کام کریں گے جو اپنی سپلائز میں تنوع پیدا کرنے کے خواہاں ہیں۔‘‘

اس اعلامیہ میں لکھا گیا ہے کہ جہاں تک تیل کا معاملہ ہے جی سیون ممالک مختلف آپشنز پر غور کریں گے جن کے ذریعے سمندر سے گزرنے والے روسی تیل کی ترسیل کو محدود کرنا شامل ہے۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے چھوٹ صرف اس صورت میں دی جائے گی جب روسی تیل کو بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ طے شدہ  یا اس سے کم قیمت پر خریدا گیا ہو۔

واضح رہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی سے روس پر موجودہ مغربی دباؤ بڑھ جائے گا۔ اس حوالے سے جرمن چانسلر اولاف شولس نے جی سیون سمٹ میں کہا  کہ روس پر عائد پابندیاں پوٹن کی جانب سے یوکرین میں ناکامی کو قبول کرنے تک برقرار رہیں گی۔

جی سیون سمٹ: ترقی پذیرملکوں کے لیے انفراسٹرکچر فنڈ کا اعلان

جی سیون کا یوکرین سے اظہار یک جہتی

توانائی کی قیمتوں پر قابو پانے کی کوشش

اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جی سیون ممالک انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی مشاورت کے ساتھ توانائی کی بڑھتی قیمتوں کو کم کرنے اور اس کے جی سیون اور دیگر معیشتوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے سے متعلق مختلف اقدامات پر غور کریں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے، ''ہم توانائی پیدا کرنے والے ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ توانائی کی منڈیوں میں تناؤ کو کم کرنے کے لیے اپنی پیداوار میں اضافہ کریں۔ اس تناظر میں اوپیک کی جانب سے سختی کے حالیہ ردعمل کا خیرمقدم کیا جاتا ہے۔‘‘

خوراک کی کمی کے بحران کو دور کرنے کی کوشش

جی سیون رکن ممالک نے خوراک کی کمی دور کرنے سے متعلق کہا، ''ہم بھوک اور غذائی قلت سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد کو بچانے کے لیے اضافی 4.5 بلین ڈالر کی مدد فراہم کرنے کا عہد کرتے ہیں۔‘‘ اس سال عالمی فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے جی سیون ممالک کی جانب سے 14 ارب ڈالر خرچ کیے جانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

'بحیرہ جنوبی چین پر چین کے توسیع پسندانہ عزائم غیر قانونی ہیں‘

چین سے متعلق جی سیون ممالک کا کہنا ہے، ''ہم بحیرہ جنوبی چین اور بحیرہ مغربی چین کی صورتحال کے بارے میں سنجیدگی سے فکر مند ہیں۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے وسیع سمندری دعوؤں کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔‘‘ اعلامیہ میں روس کے حوالے سے چینی پوزیشن سے متعلق کہا گیا ہے، ''جیسا کہ روس یوکرین کے خلاف بلاجواز، بلا اشتعال اور غیر قانونی جنگ لڑ رہا ہے، ہم چین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ روس پر یوکرین سے فوری اور غیر مشروط طور پر اپنی فوجیں ہٹائے کے لیے دباؤ ڈالے۔‘‘

ب ج/ ا ب ا (روئٹرز، ڈی پی اے)

یوکرینی کسانوں کا مقابلہ بندرگاہوں کی ناکہ بندی سے

02:24

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں