جی ٹوئنٹی کی سربراہی کانفرنس کا آغاز اور مظاہرے
25 ستمبر 2009بیس کے گروپ کی سربراہی کانفرنس کا آغاز ایک مشترکہ عشائیے سے ہوا جس سے قبل رکن ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت کے مابین غیر رسمی مشاورت بھی جاری رہی۔ اس موقع پر پٹسبرگ شہر کے چند علاقوں میں اقتصادی عالمگیریت کے مخالف بہت سے مظاہرین کی طرف سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔
ان میں سے تیس کے قریب مظاہرین پر مشتمل ایک گروپ پر تشدد احتجاج پر اتر آیا، جس دوران مختلف دکانوں کی کھڑکیوں کے شیشے توڑے گئے اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ اس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے گیس کے شیل فائر کئے اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ چند مظاہرین کی گرفتاری کی رپورٹیں بھی ملی ہیں، تاہم مجموعی طور پر ان افراد کو شہر میں امن عامہ سے متعلق کوئی بڑی ناخوشگوار صورت حال پیدا کرنے سے روک دیا گیا۔
جی ٹوئنٹی کے اس سربراہی اجلاس میں عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال سمیت کئی مختلف پہلوؤں سے تفصیلی مشورے کئے جائیں گے، جن کے نتیجے میں شرکاء عملی فیصلوں تک پہنچنے کی کوشش بھی کریں گے۔ امریکی صدر باراک اوباما کی نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد، ان کے پٹسبرگ تک کے فضائی سفر کے دوران وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان نے صدارتی ہوائی جہاز میں سوار صحافیوں کو بتایا کہ جی ٹوئنٹی سمٹ میں عالمی مالیاتی منڈیوں کی نگرانی کے عمل میں اصلاحات اور نئے سخت ضابطوں سے متعلق تفصیلی بحث کی جائے گی۔
فرانس اور کئی دیگر یورپی ملکوں کا مطالبہ ہے کہ بڑے بڑے مالیاتی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں کو مالی بونس ادا کرنے کے غیر شفاف عمل کو بھی کنٹرول کیا جانا چاہیے۔ اس حوالے سے امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائٹنر نے پٹسبرگ میں صحافیوں کو بتایا کہ بیس کے گروپ کے رہنما بڑے بڑے بینکاروں کے لئے بونس اور ان کی تنخواہوں کو محدود رکھنے سے متعلق اتفاق رائے کے بہت قریب ہیں۔
پٹسبرگ کی کانفرنس میں شرکت کے لئے اپنی روانگی سے قبل جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ اصل ہدف مالیاتی منڈیوں میں استحکام ہے، جس دوران عالمی معیشت میں عدم توازن پیدا کرنے والے عوامل پر بھی بات ہو گی۔
انگیلا میرکل نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر مالیاتی منڈی میں پیش کی جانے والی جملہ مصنوعات، ان منڈیوں کے ہر حصے اور ہر مالیاتی ادارے پر جامع نوعیت کے قوانین کا اطلاق ہونا چاہیے، اور یہی بات اس کانفرنس کے آخر تک سب سے اہم موضوع رہے گی۔
جی ٹوئنٹی کانفرنس کے شرکاء بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF میں ان اصلاحات کے بارے میں بھی تفصیلی مشورے کریں گے جن کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کے سربراہ ڈومینیک شٹراؤس کاہن نے کہا ہے کہ اس ادارے میں اصلاحات کی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: ندیم گِل