حج: لاکھوں مسلمان میدان عرفات میں
26 نومبر 2009سبھی مسلمان ملکوں اور باقی ماندہ دنیا سے اس سال قریب 1.6 ملین مسلمان حج کے لئے سعودی عرب گئے ہیں۔ مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق، مکہ معظمہ میں اس وقت حج کے لئے جمع مقامی اور غیر ملکی مسلمانوں کی مجموعی تعداد دو ملین کے قریب ہے۔ ان میں سے بہت سے حاجی عین آخری وقت پر مکہ پہنچے یا وہاں پہنچنے کی کوشش میں تھے۔ ایسے حجاج کے جدہ سے مکہ کی طرف سفر کرنے والے ایک بہت بڑے قافلے کو بُدھ کے روز اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب بسوں میں سوار یہ قافلہ اپنی منزل کی طرف رواں دواں تھا۔
بدھ کو جدہ اور اس کے نواحی ساحلی علاقوں میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں مکہ کی طرف جانے والی شاہراہ پر قائم ایک انڈر پاس پانی سے بھر گیا۔ اس دوران وہاں حاجیوں کی کئی بسیں بھی پانی میں پھنس گئیں، اور مجموعی طور پر 48 حجاج جاں بحق ہو گئے۔ اس کے علاوہ حاجیوں کے ایک بہت بڑے ہجوم میں شامل کئی دیگر افراد بھی اُس وقت پاؤں کے نیچے آ کر ہلاک ہو گئے، جب دوران سفر شدید بارش کے باعث لوگ سڑکوں پر چلتے ہوئے اپنا توازن قائم نہ رکھ سکے، پھسل کر گر جانے کے سینکڑوں واقعات دیکھنے میں آئے۔ شدید بارشوں کے بعد جب جدہ سے آنے والے حاجیوں نے مکہ کی طرف اپنا سفر دوبارہ شروع کیا، تو 80 کلومیٹر طویل اس شاہراہ کے کئی حصوں میں ٹریفک گھنٹوں تک رکی رہی۔
دوسری طرف مکہ میں ہونے والی بارش پر وہاں جمع حاجیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ بہت سے زائرین نے اسے خدا کی رحمت اور اس بارے میں نشانی قرار دیا کہ شاید اُن کا حج قبول ہو گیا ہے۔ ایک امریکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انڈونیشیا سے آنے والے عبدالودود نامی ایک حاجی نے کہا کہ اُن کے لئے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ وہ حج کے لئے سعودی عرب آئے، اور یہاں بھی بارش کی صورت میں خدا کی رحمت اُن کے ساتھ رہی۔
مکہ اور اُس کے مضافات میں جمع دو ملین کے قریب حاجی غروب آفتاب تک میدان عرفات میں قیام کے بعد مُزدلفہ کا رخ کر رہے ہیں، جہاں وہ باقی ماندہ مناسک حج ادا کریں گے، اور پھر جمعہ کو عیدالاضحیٰ منائی جائے گی۔
رپورٹ : عبدالرؤف انجم
ادارت : مقبول ملک