1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتلبنان

حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کی تدفین کی تیاریاں

21 فروری 2025

لبنان کی حزب اللہ اپنے سابق رہنما حسن نصراللہ کی تدفین اتوار کو کرے گی۔ تقریباً پانچ ماہ پہلے وہ ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ ان اجتماعی جنازوں کے ذریعے حزب اللہ اپنی سیاسی طاقت کا اظہار بھی کرے گی۔

حسن نصراللہ کی تصاویر
لبنان کی حزب اللہ اپنے سابق رہنما حسن نصراللہ کی تدفین اتوار کو کرے گیتصویر: Mohammed Zaatari/AP/picture alliance

حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ 27 ستمبر کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اُس وقت مارے گئے تھے، جب وہ بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع ایک بنکر میں کمانڈروں سے ملاقات کر رہے تھے۔ اسرائیل کا یہ فضائی حملہ حزب اللہ کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا تھا۔

اتوار کو اجتماعی جنازوں کے موقع پر ہاشم صفی الدین کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے نصراللہ کی موت کے ایک ہفتے بعد حزب اللہ کی قیادت سنبھالی تھی اور وہ بھی ایک اسرائیلی کارروائی میں مارے گئے تھے۔ ان ہلاکتوں سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے حزب اللہ کے اندرونی حلقوں تک رسائی حاصل کر رکھی تھی۔ ہاشم صفی الدین کو پیر کے روز جنوب میں سُپرد خاک کیا جائے گا۔

حسن نصراللہ 27 ستمبر کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اُس وقت مارے گئے تھے، جب وہ بیروت کے جنوبی مضافات میں واقع ایک بنکر میں کمانڈروں سے ملاقات کر رہے تھےتصویر: AFP/Getty Images

کارنیگی مڈل ایسٹ سینٹر کے مہند حاج علی کہتے ہیں، ''یہ جنازہ اگلے مرحلے کے لیے ایک لانچنگ پیڈ ہے۔ یہ ایک بڑا جنازہ ہو گا، جس میں لاکھوں افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا جائے گا۔ یہ سب کو بتانے کا ایک طریقہ ہے کہ حزب اللہ اب بھی موجود ہے اور یہ کہ وہ لبنان میں اب بھی ایک اہم شیعہ کردار ہے۔‘‘

تاہم اسرائیل کی کارروائیوں کی وجہ سے حزب اللہ کمزور ہوئی ہے۔ اسرائیل نے اس کے ہزاروں جنگجوؤں کو ہلاک کیا اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ لبنان کے دیگر حصوں میں بھی، جہاں اس کے حامی رہتے ہیں، بڑی تباہی مچائی۔

دوسری جانب شام میں حزب اللہ کے اتحادی بشار الاسد کی برطرفی اور وہاں ایران کا سپلائی روٹ منقطع ہونے سے بھی اس پر دباؤ بڑھا ہے۔

حزب اللہ سے قربت رکھنے والے مذہبی رہنما شیخ صادق النابلسی نے کہا کہ لبنان اور بیرون ملک مخالفین کا خیال ہے کہ اس گروپ کو شکست ہو چکی ہے لیکن  جنازہ یہ پیغام دے گا کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ ''حزب اللہ کے وجود کو ثابت کرنے کی جنگ‘‘ ہو گی۔

ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی جنازے میں شرکت کریں گے جبکہ عراقی شیعہ ملیشیا کے کئی رہنماؤں کی بھی شرکت متوقع ہےتصویر: Ayush Yadav/DW

جنازے کی یہ تقریب لبنان کے سب سے بڑے کھیلوں کے میدان 'اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم‘ میں ہو گی، جو حزب اللہ کے زیر کنٹرول جنوبی مضافاتی علاقے میں واقع ہے۔ اس کے بعد حسن نصراللہ کو ایک قریبی مقام پر دفن کیا جائے گا۔

ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی جنازے میں شرکت کریں گے جبکہ عراقی شیعہ ملیشیا کے کئی رہنماؤں کی بھی شرکت متوقع ہے۔

اسرائیلی حملے میں ہلاکت کے بعد حسن نصراللہ کو عارضی طور پر ان کے بیٹے ہادی کے پاس دفن کیا گیا تھا، جو سن 1997 میں حزب اللہ کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔

ا ا / ع آ (روئٹرز، اے ایف پی)

حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کون تھے؟

01:19

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں