’کوئی پوچھے تو کہنا حفیظ آیا تھا‘
23 فروری 2021پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد کافی عرصے سے قومی ٹیم کے ساتھ مختلف دوروں پر جاتے رہے ہیں لیکن وکٹ کیپر محمد رضوان کی عمدہ بلے بازی کے سبب ان کو میدان میں جوہر دکھانے کا موقع نہیں مل رہا۔ کچھ روز قبل ٹوئٹر پر سرفراز اور محمد حفیظ کے مابیں 'نمبر ون وکٹ کیپر بیٹسمین‘ کے معاملے پر بحث چھڑ گئی تھی۔ ایسے میں پاکستان سپر لیگ کا آغاز ہو گیا اور کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے میچ میں کراچی کنگز کے خلاف سرفراز اوپنر کے طور پر میدان میں اتر گئے۔ لیکن قسمت کی دیوی ان پر اس مرتبہ بھی مہربان نہ ہوئی اور ان کی ٹیم مایوس کن پرفارمنس کے ساتھ شکست سے دوچار ہو گئی۔
سرفراز احمد دباؤ کا شکار
گزشتہ روز لاہور قلندرز کے خلاف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دوسرے میچ میں سرفراز معمول کے مطابق چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے اور اس مرتبہ وہ المعروف 'یونیورسل باس‘ کرس گیل کے ساتھ اچھی شراکت داری بنانے میں بھی کامیاب رہے۔ سرفراز احمد نے چالیس رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور ان کی ٹیم لاہور قلندرز کو ایک سو اٹہتر رنز کا معقول ہدف دینے میں کامیاب رہی۔
توقع کی جارہی تھی کہ ہمیشہ کی طرح سرفراز احمد اپنے بالرز کا اچھا استعمال کرتے ہوئے اس ٹارگٹ کا دفاع کر لیں گے۔ لیکن دوسری اننگز میں پہلے لاہور قلندرز کے اوپننگ بیٹسمین فخر زمان اور پھر سینیئر کھلاڑی محمد حفیظ نے جیسے ہی گلیڈی ایٹرز کے بالرز کے چھکے چھڑانا شروع کیے تو کپتان سرفراز شدید دباؤ میں نظر آئے۔
گراؤنڈ پر میچ کے دوران بالرز کی پٹائی پر سرفراز احمد کا مایوس کن ردعمل بار بار کیمرے پر دکھایا جا رہا تھا۔ اننگز کے دوران وقفے میں بھی وہ فاسٹ بالر عثمان شنواری پر آگ بگولا ہوتے دکھائی دیے۔
’مشکل میں ٹیم کپتان کی طرف دیکھتی ہے‘
سرفراز احمد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہمیشہ ہی جذباتی انداز میں کپتانی کرتے دکھائی دیے ہیں، جس کی وجہ سے ان پر ماضی میں بھی انہی کی ٹیم کے بعض کھلاڑی ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے اس میچ میں انگلینڈ کے سابق کپتان ڈیوڈ گاؤر نے کمنٹری کے دوران سرفراز احمد کا رویہ دیکھتے ہوئے کہا کہ بطور کپتان کھلاڑی کو اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیے کیونکہ مشکل وقت میں ٹیم کپتان کی طرف ہی دیکھتی ہے۔
محمد حفیظ کی شاندار بلے بازی
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کے مقابلے میں بیاسی رنز بنا کر مین آفی دی میچ تو فخر زمان رہے لیکن چالیس سالہ محمد حفیظ کی 'کلین ہِٹنگ‘ کی صلاحیت نے شائقین کا دل جیت لیا ۔ محمد حفیظ نے چھ چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے تینتیس گیندوں پر تہتر رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پچھلے کچھ عرصے سے محمد حفیظ کی بیٹنگ میں یہ نمایاں تبدیلی دیکھ کر نہ صرف شائقین کرکٹ بلکہ ماہرین کرکٹ بھی ان کی تعریف کرتے نہیں تھکے۔ ایسے میں پاکستانی شائقین کرکٹ امید کر رہے ہیں کہ محمد حفیظ پی ایس ایل کے چھٹے سیزن کے بعد بھی اگلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک ایسے ہی حریف ٹیموں کے بالرز کو چوکے چھکے لگا کر میچز جتینے میں نمایاں کردار ادا کرتے رہیں۔